مرنے سے پہلے اﷲ مانتا ہے پر بندے نہیں
مانتے ،اور مرنے کے بعد قبر کا اندھیرا دیکھنے کے بعد ،منکر نکیر کی زیارت
کے بعد،اﷲ کا عذاب دیکھنے کے بعد بندے مانتے ہیں پر اﷲ نہیں مانتا،جانتے
ہیں کیوں اس لئے کیونکہ توبہ کا دروازہ کھلا ہے مرنے سے پہلے مرنے کے بعد
اﷲ کسی کی توبہ قبول نہیں کرتا ،ابھی موقع ہے اﷲ کو منانے کا ایک بار خلوص
کے ساتھ اﷲ کی بارگاہ میں آ کر معافی مانگو دیکھو اﷲ کیسے معاف کرتا ہے ،ابھی
تو اس انسان کو ہوش نہیں ہے صرف دنیا کی فکر ہے میں اکثر لوگوں کو کچھ
سمجھاتا ہوں تو لوگ کہتے ہیں انشاء اﷲ معافی بھی مانگ لیں گے ابھی تو بڑا
وقت پڑا ہے ،مجھ کو پتہ نہیں اُن کو کیسے پتہ کے بڑا وقت پڑا ہے ،وقت کے
بارے میں تو صرف اﷲ جانتا ہے،موت سر پر کھڑی ہے اور انسان دولت کے نشے میں
دھت ،دنیا کی فکر میں ہے آخرت کو بھول چکا ہے ،میں نے اکثر دیکھا ہے جب
کوئی نماز پڑھ رہا ہوتا ہے تو لوگ مذاق اُڑاتے ہیں اُوہو کیا بات ہے آج تو
نماز پڑھی جا رہی ہے،آج تو مسلمان ہو گئے میں کہتا ہوں بھائی نماز پڑھنا
واجب ہے ،آج آپ کو حق بات کڑوی لگ رہی ہے کل قبر میں جب پسلیاں ٹوٹیں گی تو
تم جیسے لوگ ہی کہیں گے کے یا اﷲ دنیا میں واپس بھیج اب گناہ نہیں کروں
گا۔میں اکثر سوچتا ہوں اگر اﷲ دنیا میں بالفرض انسان کو واپس بھیج دے تو
کیا وہ گناہ نہیں کرے گا ؟ایسا نہیں ہے یہ انسان دنیا میں اتنا مست ہو گیا
ہے کے اﷲ کے ساتھ بھی مکر کرتا ہے لیکن سوچ لو اگر اﷲ نے تمہارے ساتھ مکر
کر دیا تو نہ دنیا کے رہو گے نہ آخرت کے۔ |