حدیث نبوی،رسول اﷲ ﷺنے فرمایا ایک مسلم کو گالی دینا فسق
ہے اور قتل کرنا کفر ہے ،اس حدیث میں مسلمانوں کی عزت وعصمت بیان کی گئی کہ
اﷲ رب العزت کے نزدیک ایک مسلم کی بہت زیادہ قدر ہے ،ایک حدیث میں آپ ﷺنے
کلمہ پڑھنے والوں کی حرمت بیان کرتے ہوئے فرمایا،جس نے لاالہ الااﷲ کہا (یعنی
جس نے اپنے منہ سے کلمہ پڑھا)اورغیراﷲ کا انکار کیا اس کا مال بھی تم پر
حرام ہے اس کی جان بھی تم پر حرام ہے اس کاخون بھی تم پرحرام ہے اس کا حساب
اﷲ پر ہے(صحیح مسلم)ایک اور حدیث میں ہے کہ ایک جنگ میں جب اسامہ بن زیدایک
کافر کو قتل کرنے لگے تو اس نے جلدی جلدی کلمہ پڑھ لیالیکن اسامہ بن زید نے
اسے قتل کر دیاجب نبی رحمت ﷺکو اس بات کا علم ہواتو آپ اس بات کو باربار
دہرا رہے تھے کہ اسامہ تونے اسے کلمہ پڑھنے کے باوجود قتل کردیا،کہ اسامہ
تونے اسے کلمہ پڑھنے کے باوجود قتل کردیا،اسامہ توں اس کے کلمے کا سامنا
کیسے کرے گا،نبی علیہ السلام کے ہونٹ کپکپا رہے تھے ،اسامہ بن زید کی یہ
حولناکی امت کو سمجھارہے تھے،پھر بھی دل کو تسلی نہ ہوئی تو مالک کائنات کو
گڑ گڑا کے کہنے لگے اے اﷲ میں اسامہ بن زید کے اس فعل سے براء ت کا اعلان
کرتا ہوں ،ایک طرف نبی علیہ السلام کی تعلیمات ہیں دوسری طرف نام نہاد ملاں
مسلمانوں کے قتل کے فتوے دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اس کے بدلے آپ کو
جنت ملے گی آ ج کل جنت کے آسان طریقے ڈھونڈے جا رہے ہیں، نوجوان نسل کے ذہن
تبدیل کیے جا رہے ہیں اپنوں کو اپنوں کے ہاتوں قتل کروایا جارہا ہے ،چھوٹے
چھوٹے بچوں کو پکڑ کر انکے ذہن تبدیل کیے جا رہے ہیں ،ان کے ذہن میں یہ بات
ڈالی جارہی ہے ،کہ تم ہی پکے اور سچے مسلمان ہو،باقی سارے کافر ہیں ،انکو
مارو گے تو تم سیدھے جنت میں جاؤ گے ،تمہاری جنت کا راستہ انکے خون سے ہو
کر گزرتا ہے ،جب ایک بچے کے ذہن میں ایسی باتیں ڈالی جائیں گی،تو اس نے بڑا
ہو کر فساد ہی پھیلاناہے دھماکے ہی کرنے ہیں ،کیونکہ اس کا ذہن تبدیل کیا
ہوا ہے،پھر وہ نا حق خون بہاتا چلاجاتا ہے،اسے کیا پتہ کہ جن مسلمانوں کا
وہ خون بہاتا ہے اس کا تو خون بہانا ہی کفر ہے ،اسے کیا پتہ کہ ایک انسان
کا قتل ساری انسانیت کا قتل ہے ،اسے کیا پتہ کہ ناحق خون بہانے سے اسے جنت
نہیں ملے گی،اگر ایسے جنت ملتی تو جو تجھے بھیجتے ہیں ،وہ سب سے پہلے خود
آگے آتے ،اور جنت کما لیتے ،مگر ایسا ہے ہی نہیں جنت کمانے کے لئے تو اپنے
اﷲ کو راضی کرنا پڑتا ہے ،اﷲ کے بتائے ہوئے فرامین پر عمل کرنا پڑتا ہے،مگر
تم تو اپنے رب کی نافرمانی کررہے ہو ،یاد رکھنا جو حقیقت میں مسلمان ہو گا
اس کے دل میں خوف خدا ہو گا ،اسے پتہ ہوگا کہ میں نے اپنے اﷲ کو آخرت کو
جواب دینا ہے ،کرائے کے گھوڑوں سے کام لینے والے نہ کبھی مسلمان تھے اور نہ
ہو سکتے ہیں ،کیونکہ کوئی بھی مسلمان اپنے مسلمان بھائی کا ناحق قتل نہیں
کر سکتا،سوچنے کی بات یہ ہے ،کہ مسلمان کے روپ میں انسانیت کے قاتل چھپے
ہوئے ہیں جن کا ایک ہی مقصد ہے ،مسلمانوں کو ختم کرنے کی سازشیں کرنا ،اور
اسلامی حکومتوں کو کمزور کرنا ،ایسے لوگوں کا ساتھ دینے کے لئے کہیں سے (بھارت
کی بغیرت راء)اور یہودونصاریٰ کی وہ ایجنسیاں جو پاکستان کو کمزور کرنا
چاہتی ہیں،اور رہی پاکستان کے اندرونی معاملات کی بات سیاست کی بات حکمران
پانامہ لیکس میں الجھے ہوئے ہیں ،اﷲ رب العزت سے دعا ہے کہ اﷲ پاکستان کی
بہادر آرمی کی مدد فرمائے اورارض پاک پاکستان کو دشمنو ں کے شر سے محفوظ
فرمائے |