کفر کی یلغار اورہماری ذمہّ داریاں

مسلمان ہے اس بات کو یوں بھی سمجھا جاسکتا ہے کہ آدمی کھڑے ہوکر نماز نا پڑھ سکتا ہو تو یعنی کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کی طاقت نا ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے اور بیٹھ کر نماز پڑھنے کی طاقت نا ہو تو لیٹ کر نماز پڑھ سکتا ہےیعنی یہ ایک کمزور نمازی کی کیفیّت ہے کہ لیٹ کر ہی فرض ادا کرلیا ہے اسی طرح جس میں زبردستی بزوربازو یا وعظ وتقریر کے ذریعہ سے بھی امربالمعروف ونہی عن المنکر کا فریضہ ادا کرنے کی طاقت نہیں وہ برائی کے خلاف نفرت کرے تو فریضہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر تو ادا ہوجائے گا مگر اس کمزور کیفیّت کا علاج کرنا چاہیے اور طاقت حاصل کرنی چاہیے تاکہ بطریق احسن یہ فریضہ ادا کیا جا سکے یہ مسلمانوں کا کلچر ہے

انگریز ہمیں کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو اگر شکست دینی ہے تو ان کا کلچر بدلنا ہوگا کلچر کے بارے میں میں اتنا تو نہیں جانتا کہ میں ایسا کالم لکھ ڈالوں کہ ہمارے خواب غفلت میں سوئے مسلمان ہوش میں آ جائیں گے مگر مجھے دعوت حق دینے کا فریضہ سرانجام دینا ہوگا کیوں کہ نیکی کا حکم کرنا اور برائی سے منع کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے مسلمانوں پر فرض ہے کہ جہاں برائی کا ارتقاب ہوتا ہوا دیکھیں تو اس کو روک کر نیکی پر عمل کرائیں اگر مسلمانوں کے بس میں نا ہو کہ اس کو زبردستی طاقت سےروک دیں تو ان کا فرض ہے کہ لوگوں کو کہیں کہ یہ کام برا ہے اس کو ترک کرو اور تقویٰ اور نیکی کو اختیار کرو جب ان کو اچھی طرح بتانہ دیں وہاں نا ہٹیں اگر یہ کام کرنے کی طاقت نہیں ہے توبرائی میں ان کا ساتھ نہیں دینا چاہیے بلکہ برائی سے نفرت کرے اور برائی سے نفرت کرنا یہ کمزور ترین ایمان کی علامت ہے یعنی ایسا انسان جو برائی کو زبردستی روکنے کی طاقت بھی نہیں رکھتا اور زبان سے برائی کو روکنے کی طاقت بھی نہیں رکھتا صرف نفرت ہی کرکے فرض کو پورا کر سکتا ہے وہ ایک کمزور ایمان والا مسلمان ہے اس بات کو یوں بھی سمجھا جاسکتا ہے کہ آدمی کھڑے ہوکر نماز نا پڑھ سکتا ہو تو یعنی کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کی طاقت نا ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھ سکتا ہے اور بیٹھ کر نماز پڑھنے کی طاقت نا ہو تو لیٹ کر نماز پڑھ سکتا ہےیعنی یہ ایک کمزور نمازی کی کیفیّت ہے کہ لیٹ کر ہی فرض ادا کرلیا ہے اسی طرح جس میں زبردستی بزوربازو یا وعظ وتقریر کے ذریعہ سے بھی امربالمعروف ونہی عن المنکر کا فریضہ ادا کرنے کی طاقت نہیں وہ برائی کے خلاف نفرت کرے تو فریضہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر تو ادا ہوجائے گا مگر اس کمزور کیفیّت کا علاج کرنا چاہیے اور طاقت حاصل کرنی چاہیے تاکہ بطریق احسن یہ فریضہ ادا کیا جا سکے یہ مسلمانوں کا کلچر ہے اور اسی طرح نماز قائم کرنا زکوٰۃ ادا کرنا اور دیگر بنیادی فرائض ادا کرنے کی کوشش کرنا والدین سے حسن سلوک بیوی بچوں کے حقوق ادا کرنا رشتہ داروں ہمسائیوں اور مہمانوں سے حسن سلوک سے پیش آنا کبیرہ گناہوں سے بچنا اور اپنے اہل وعیال کو بھی بچانا اوردوسرے لوگوں کو بھی بچانا خود بھی تقوٰی اور نیکی کو اختیار کرنا اور اپنے اہل وعیال اور دوسرے لوگوں کو بھی اختیار کرانا اللہ کے حکموں پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں کے مطابق عمل کرنا اور اپنے اہل وعیال اور دوسرے لوگوں کو بھی عمل کرانا ایک ایماندار بااخلاق باکردار متقی پرہیزگار ولی اللہ اور مجاہد بن کے اللہ کا قرب حاصل کرنا اور زندگی گزارنا یہ مسلمانوں کا کلچر ہے اپنا لباس گفتار وضع قطع چہرہ مہرہ انبیاء صدیقین شہداء و صالحین جیسا بنا کے جینا یہ مسلمانوں کا کلچر ہے اور کافر مسلمانوں کا کلچر بدل ڈالنا چاہتے ہیں اور بڑی تیزی سے بدل رہے ہیں سینماوں میڈیا اور سکولوں سمیت تمام سرکاری اور غیر سرکاری شعبہ جات میں کلچر بدلنے والے گیم پلان چل رہے ہیں -

انگریز دانشوروں کے مطابق مسلمانوں کا کلچر ان کی طاقت ہے ان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو اس وقت تک شکست نہیں دی جاسکتی جب تک کہ ان کا کلچر نا بدل دیا جائے تو باقی آپ لوگ جانتے ہیں کہ حکمران کتنی تیزی سے کافروں کے منصوبوں کو لانچ کرنے میں ان کے آلہ کار اور دست راست بنے ہوئے ہیں اب نا اٹھے تو محشر مین پچھتاو گے اپنی بے عملیوں کی سزا پاو گے اٹھو اٹھو خدارا بہت سولیا دین ایمان غفلت میں سب کھودیا اپنے معاملات کا جائزہ لینا ہوگا اور ان کو سدھارنا ہوگا ظاقتیں حاصل کرنی ہونگی ورنہ یہ سوچ کام نہیں آئے گی کہ ہم ان کا مذہب اختیار کر لیں گے تو وہ ہمیں ظلم کا نشانہ بنانا ترک کر دیں گے وہ اس سے بھی برا حشر کریں گے جو فرعونوں نے بنی اسرائیل کا کیا تھا کہ نسل در نسل غلامی مقدّر بن جائے گی اور ان سب کا عذاب کا حصہ آخرت میں غدّار حکمرانوں کے حصّے میں آئے گا وماعلینا لاّابلٰغ المبین

محمد فاروق حسن
About the Author: محمد فاروق حسن Read More Articles by محمد فاروق حسن: 108 Articles with 126339 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.