دانشوروں کے لبادے میں ڈھولچی ۔۔۔۔

متعدد مرتبہ میں گذارش کرچکا ہوں کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پراپیگنڈہ کا سب سے بڑا ہتھیار صاحب الرائے لوگ ہیں ۔ چند سرکردہ صاحب الرائے افراد کو مٹھی میں کرو اور اپنا من پسند ایجنڈہ کروڑوں لوگوں پر مسلط کردو ۔ صاحب الرائے افراد میں دانشوروں میڈیا پرسنز اور فنکاروں اور علماء کو شمار کیا جاتا ہے ۔ جس دیس کے صاحب الرائے لوگ کرپٹ ہوجائیں اس ملک میں کوئی بڑی تبدیلی رونما نہیں ہوسکتی ۔ وطن عزیز میں اہل دانش کا مرشد جناب عطاالحق قاسمی صاحب کو سمجھا جاتا ہے ۔ یہ بات میں اپنے پلے سے نہیں لکھ رہا بلکہ دور حاضر کے ارسطو و عظیم دانشور جناب جاوید چوھدری صاحب نے باقاعدہ اپنے کالم میں لکھا تھا کہ چوھدری صاحب عطاالحق قاسمی کی دو نسلوں کے مرید ہیں ۔ اب پیر ادب و صحافت کا کردار آپ کے سامنے رکھتا ہوں مریدوں کے کردار کا اندازہ آپ خود لگا لینا ۔ عطاالحق قاسمی صاحب نے جب بھی قلم اٹھایا ہے یا شریف خاندان کا قصیدہ لکھا ہے یا شریف خاندان کے مخالفین کو رگڑا لگایا ہے ۔ ابھی چند دن پہلے قاسمی صاحب نے شریف خاندان کی کردار کشی کے عنوان سے کالم لکھا اور ججوں کے ریمارکس اور عمرآن خان کے خوب لتے لئیے ۔ موصوف نے میڈیا کو مشورہ دیا کہ وہ جج بن کر فیصلے صادر کرکے شریف خاندان کی کردارکشی نہ کرے ۔ مذید لکھتے ہیں کہ پاکستان نواز شریف کے دور میں مثالی ترقی کررہا ہے دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں ہر طرف خوشحالی کا دور دورہ ہے جو کہ شریف خاندان کے مخالفین کو نظر نہیں آرہا ۔ قاسمی صاحب دوسروں کو مشورہ دیتے ہیں کہ جج بن کر شریف خاندان کی کردار کشی نہ کریں ۔ خود ماہر معیشت بن کر شریف خاندان کے قصیدے لکھ رہے ہیں ۔ حالانکہ معاشیات میں بھی انکا ہاتھ ویسا ہی تنگ ہے جیسا اردو ادب میں ۔ مذید فرماتے ہیں کہ ججوں کو نظر نہیں آتا شریف خاندان تین نسلوں سے کاروبار کررہا ہے واہ قاسمی صاحب کیا بات ہے آپکی سمجھ دانی کی ، جناب ججوں کو اگر نظر نہیں آیا اور آپکو نظر آتا ہے تو آپکو نمک حلالی کرنی چاہئیے تھی جاکر عدالت میں گواہی دیتے کہ شریف خاندان گنگا کی طرح پوتر ہے ، شائد خاندان شریفیہ ذلالت سے بچ جاتا ۔ جو بات خواجہ سعد رفیق نے کہی تھی کہ نواز شریف کی زندگی کے صفحے پورے ہیں وہی بات قاسمی صاحب تحریر میں بیان کرتے ہیں ۔ سعد رفیق اگر نواز شریف کا سیاسی ورکر ہے تو قاسمی صاحب بھی خاندان شریفیہ کے ڈھولچی ہیں ہاں لبادہ دانشوری کا اوڑھ رکھا ہے ۔ قاسمی صاحب ایک اور کالم میں فرماتے ہیں کہ عمرآن خان نے پوری قوم کو بد زبان اور بد اخلاق بنا دیا ہے لو کر لو گل ، کوئی ڈھنگ کا الزام نہیں لگا سکے تو یہی سہی ۔ اس نیم دانشور سے کوئی پوچھے کہ جب نواز شریف اینڈ کمپنی بینظیر بھٹو کے خلاف بدزبانی اور کردار کشی کرتے تھے تب تو عمرآن خان سیاست میں ہی نہیں تھا بے شرمی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔ عطاالحق قاسمی عمرآن خان کی نفرت میں اندھا اور حواس باختہ ہو چکا ہے ، ابھی کل کے کالم میں پھٹیچر کے حوالے سے رحام خان کے جعلی ٹویٹ کو بنیاد بنا کر اس نیم دانشور نے پورا کالم لکھ ڈالا ۔ دوسروں کو تحقیق کا درس دیں گے مگر خود بغیر تحقیق کے کالم بے سر و پا لکھ ڈالیں گے ۔ یہ وہ تنخواہ دار ڈھولچی ہیں جو ذاتی مفاد کی خاطر پوری قوم کے مستقبل کو داؤ پر لگا دیتے ہیں ۔ اس سب کے باوجود قوم ہے کہ غفلت کی چادر تانے سو رہی ہے اور جب تک ہم بیدار نہیں ہوتے یہ دانشور دیہاڑ لگاتے رہیں گے ۔

Usman Ahsan
About the Author: Usman Ahsan Read More Articles by Usman Ahsan: 140 Articles with 186509 views System analyst, writer. .. View More