ما یلفظ من قول الا لدیہ رقیب عتید ۔ کوئ بات وہ زبان سے
نہیں نکالتا کہ اس کے پاس ایک محافظ تیار نہ بیٹھا ہو ۔ ( خواہ وہ کہیں ہو
سوائے وقت قضائے حاجت کے اور وقت جماع کے ‘ اس وقت یہ فرشتےآدمی کے پاس سے
ہٹ جاتے ہیں ۔ مسلہ : ان دونوں حالتوں میں آدمی کو بات کرنا جائز نہیں تاکہ
اس کے لکھنے کے لئے فرشتوں کو اس حالت میں اس سے قریب ہونے کی تکلیف نہ ہو
۔ یہ فرشتے آدمی کی ہر بات لکھتے ہیں ۔ بیماری کا کراہنا تک اور یہ بھی کہا
گیا ہے کہ صرف وہی چیزیں لکھتے ہیں جن میں اجر و ثواب یا گرفت و عذاب ہو ۔
امام بغوی نے ایک حدیث روایت کی ہے کہ جب آدمی ایک نیکی کرتا ہے تو داہنی
طرف والا فرشتہ دس لکھتا ہے اور جب بدی کرتا ہے تو داہنی طرف والا فرشتہ
بائیں جانب والے فرشتے سے کہتا ہے کہ ابھی توقف کر شاید یہ شخص استغفار کر
لے ۔) ق ١٨
وما خلقت الجن و الانس الا لیعبدون ۔ اور میں نے جن اور آدمی اسی ہی لئے
بنائے کہ میری بندگی کریں۔ ( اور میری معرفت ہو ) الذریت ٥٦
و البیت المعمور ۔ اور بیت معمور ۔ ( بیت المعمور ساتویں آسمان میں عرش کے
سامنے کعبہ شریف کے بالکل مقابل ہے ۔ یہ آسمان والوں کا قبلہ ہے ‘ ہر روز
ستر ہزار فرشتے اس میں طواف و نماز کے لئے حاضر ہوتے ہیں ‘ پھر کبھی انہیں
لوٹنے کا موقعہ نہیں ملتا ۔ ہر روز نئے ستر ہزار حاضر ہوتے ہیں ۔ حدیث
معراج میں بصحت ثابت ہوا کہ سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم نے
ساتویں آسمان میں بیت المعمور کو ملاحظہ فرمایا۔ ) الطور ٤
|