سَرکارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ایک دن
اپنے صحابہ کرام علیہم الرضوان سے ارشاد فرمایا: ''کیا تم جانتے ہو کہ مفلس
کون ہے؟''
عرض کی: ''یارسول اللہ!ہمارے نزدیک مفلس وہ ہے جس کے پاس نہ تو دینار ہوں
نہ ہی درہم ہوں۔''
تو حضورِ پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ان سے فرمایا: ''ایسا نہیں
ہے!
بلکہ مفلس تو وہ ہے جو قیامت کے دن نماز ، روزے، زکوٰۃ ،اور صدقہ لے کر آئے
گا لیکن اس نے
* کسی کو گالی دی ہوگی
* کسی کو تھپڑ مارا ہوگا
* کسی کامال دبالیا ہوگا
اور
* کسی کا خون بہایا ہوگا
تو اسے اس کی نیکیاں دی جائیں گی اور پھر ایک شخص آئے گا اسے بھی اسی طرح
اس کی نیکیاں دے دی جائیں گی یہاں تک کہ لوگو ں کے حقوق ادا کرنے سے پہلے
ہی اس کی نیکیاں ختم ہو جائیں گی!!!
پھر اسے ان کے گناہ دے دئیے جائیں گے تو اسے ان لوگو ں کے گناہوں کی وجہ سے
جہنم میں پھینک دیا جائے گا!!!
یہی شخص مفلس ہے!!!''
(صحیح مسلم،کتاب البر والصلۃ والآداب،رقم: ۲۵۸۱ٍ)
الله تعالی ہمیں ایسی مفلسی سے بچائے! آمین!
|