|
تھری جی اور فور جی کی آمد نے آن لائن خرید و فروخت کے تصور میں انقلاب
برپا کردیا- پاکستان میں “ بیچ دے “ کا نعرہ انتہائی کم وقت میں مقبول
ہوا-OLX پاکستان نے قوم کو استعمال شدہ اشیاﺀ کی خرید و فروخت کے حوالے سے
سہولت اور قیمت کے اعتبار سے ایک بہت بڑا پلیٹ فارم مہیا کیا- بہت مختصر
وقت میں OLX پاکستان نے اپنی مفت اشتہارات کی پیشکش کے ذریعے کلاسیفائیڈ
مارکیٹ میں اپنا تسلط قائم کرلیا- جہاں ایک جانب خریداروں کو درست اشیاﺀ کے
انتخاب کے لیے موقع فراہم کیا گیا وہیں دوسری طرف فروخت کنندگان کو مکمل
تفصیلات کے ساتھ اپنے اشتہارات شائع کروانے کا موقع بھی ملا جو کہ خریداروں
کو اپنی جانب متوجہ کرسکیں-
|
|
روایتی اخبارات کے اشتہارات کی حکمت عملی اب بھی موجود ہے٬ لیکن متعدد
صارفین آن لائن کلاسیفائیڈ سائٹس کی جانب متوجہ ہوچکے ہیں کیونکہ یہاں سے
فوری نتائج حاصل ہوتے ہیں- OLX پاکستان نے گزشتہ چند سالوں کے دوران صارفین
میں مسلسل اضافے کے باعث بےپناہ ترقی کی ہے- اس برانڈ نے خریداروں اور
فروخت کنندگان کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم پیش کیا جہاں وہ اپنی خواہش کے
مطابق مصنوعات منتخب بھی کرسکتے ہیں اور قیمتوں پر گفت و شنید پر کرسکتے
ہیں-
گزشتہ پانچ سالوں میں کلاسیفائیڈ کے رجحان میں یقینی طور پر تبدیلی واقع
ہوئی ہے اور صارفین کو آن لائن کلاسیفائیڈ کے استعمال سے حاصل ہونے والے
فوائد کے حوالے سے آگہی حاصل ہوئی- متعدد فروخت کنندگان اور خریدار OLX
پاکستان سے منسلک ہیں جہاں وہ صارفین کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مختلف
طریقوں سے اپنے کاروبار سنبھال رہے ہیں- یوٹیوب اور ٹی وی چلنے والی
پروموشنل مہم نے صارفین کو اس پلیٹ فارم کے آسان اور بہترین استعمال کے
حوالے سے معلومات فراہم کیں-
|
|
بلال باجوہ OLX پاکستان کے جنرل مینیجر ہیں اور وہ OLX پاکستان کے متعارف
کروائے جانے کے 5 سالوں بعد اس کی کامیابیوں٬ آن لائن کلاسیفائیڈز کی
موجودہ صورتحال اور مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے کیا بتاتے ہیں؟ آئیے
جانتے ہیں-
|
|
سوال: OLX پاکستان کے ساتھ اپنی وابستگی کے بارے میں
کچھ بتائیے٬ یہ سب کیسے شروع کیا؟
جواب: 1995 میں ایچی سن کالج سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد میں نے آسٹن کی
یونیورسٹی آف ٹیکساس میں داخلہ لے لیا- دو سال بعد Enron میں بطورِ تجزیہ
کار٬ ایک سال Dynegy میں بطورِ سینیر تجزیہ کار اور ایک سال ہی نیسلے میں
بطورِ برانڈ مینیجر اپنی خدمات سرانجام دیں- اور مزید تعلیم کے حصول کے لیے
Berkeley کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں داخلہ لے لیا- 2006 سے 2009 تک ZS
ایسوسی ایٹس میں بطورِ منیجمنٹ کنسلٹنٹ اور 2009 سے 2014 تک Zynga نامی
کمپنی میں بطورِ جنرل مینیجر اسٹوڈیو اپنی خدمات سرانجام دیں- سال 2014 میں
Naspers Group کے ساتھ منسلک ہوا اور ابھرتی ہوئی مارکیٹوں پر توجہ مرکوز
کی- سال 2016 میں OLX پاکستان کا بطورِ کنٹری مینیجر منتخب ہوا-
سوال: OLX پاکستان کی سرگرمیوں کے آغاز کے پیچھے
نظریہ کیا ہے؟
جواب: پاکستان میں 6.9 ملین افراد کے گھروں میں 14,441 کروڑ روپے کی مالیت
کا سامان موجود ہے- اس لیے استعمال شدہ سامان کی خرید و فروخت کے حوالے سے
یہاں کافی صلاحیت موجود ہے جسے روایتی میڈیا نے سست روی کی وجہ سے غیرمؤثر
بنا دیا تھا- OLX نے پاکستان میں ایسے شفاف پلیٹ فارم کی ضرورت کو محسوس
کیا جہاں آبادی کے تمام طقبوں سے تعلق رکھنے والے خریدار اور فروخت کنندگان
جمع ہو کر بات چیت کر سکیں اور بغیر کسی رکاوٹ کے اپنی اشیاﺀ کی خرید و
فروخت کرسکیں- اور OLX پاکستان کا نظریہ چیزوں کی تبادلے کے حوالے سے لوگوں
کی زندگیاں بہتر بنانا تھا-
سوال: آپ اپنے چند شعبہ جات کو مقابلے کے حوالے سے
کیسا دیکھتے ہیں اور وسیع برانڈ ہونے کا فائدہ کیا ہے؟
جواب: OLX ملک کی واحد وسیع کلاسفائیڈ ویب سائٹ ہے جو مصنوعات کے وسیع
ذخیرے کے ساتھ اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے- اس کے علاوہ اپنے یومیہ 5
لاکھ صارفین کے ساتھ نمبر ون مارکیٹ پلیس اور خریداری کے شعبے میں نمبر ون
ایپ ہونے کا اعزاز بھی رکھتی ہے- ہمارا معیار ہمیں پورے پاکستان میں اپنی
خدمات کو مؤثر انداز میں سرانجام دینے کی اجازت دیتا ہے اور ساتھ ہی ہمارے
پلیٹ فارم پر موجود اشتہارات کے جوابات کی شرح کو بھی بہتر بناتا ہے-
ذاتی طور پر میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہر قسم کے مقابلے کو خوش آمدید کہتا
ہوں کیونکہ میرا ماننا ہے کہ یہ مارکیٹ میں پختگی پیدا کرنے٬ عوام میں آگہی
پیدا کرنے اور ملک میں ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے کے حوالے سے
ایک بیج کی مانند اہم کردار ادا کرتا ہے-
سوال: موجودہ صورتحال میں OLX پاکستان کو کس طرح کے
چیلنجز کا سامنا تھا؟
جواب: پاکستان کی آبادی 200 ملین افراد سے زائد پر مشتمل ہے- انٹرنیٹ تک
رسائی اور سامعین کی پختگی اس وقت ہمارے لیے سب سے بڑے مسائل تھے جب ہم نے
5 سال قبل OLX پاکستان کو متعارف کروایا- تھری جی اور فورجی انٹرنیٹ کی بڑی
تقسیم نے انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی برانڈز کو کافی ترقی دی ہے- اس وقت تھری جی
اور فور جی صارفین کی تعداد 38 ملین ہے اور ابھی اس میں مزید ترقی ممکن ہے-
سوال: روایتی کاروباری کلاسیفائیڈ جیسے جنگ اور ڈان
کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کے خیال میں کیا اس صنعت میں آن لائن کلاسیفائیڈ
بھی کوئی بڑا مقام حاصل کرسکتے ہیں؟ مستقبل میں اس کے لیے کیا ہے؟
جواب: آن لائن کلاسیفائیڈ پہلے ہی ملک کی کلاسیفائیڈ انڈسٹری میں ایک اہم
مقام حاصل کر چکے ہیں کیونکہ ان کی کارگردگی انتہائی مؤثر اور آسانی فراہم
کرتی ہے- OLX پاکستان کا نمبر ون کلاسیفائیڈ پلیٹ فارم ہے اور تمام آن لائن
اور آف لائن پلیٹ فارم کے مقابلے میں بڑا بھی ہے-
سوال: آپ روزانہ کی بنیاد پر موصول ہونے والے
کلاسیفائیڈ اشتہارات کی ساکھ کی جانچ کیسے کرتے ہیں؟ کیا اس کے لیے کوئی
خاص ماڈل ہے؟
جواب: ہماری 25 افراد پر مشتمل ایک ایسی باصلاحیت ٹیم ہے جو پورے دن میں
موصول ہونے والے تمام اشتہارات پر مسلسل نظر رکھتی ہے- یہ دھوکہ دہی٬ غیر
مہذب اور غیر اخلاقی اشتہارات پر نظر رکھتے ہیں- اس کے علاوہ موبائل کے
ذریعے تصدیق بھی کی جاتی ہے اور وہی اشتہار پوسٹ کیا جاتا ہے جس اشتہار کے
حقیقی ہونے کی تصدیق ہوجائے- ہماری یہ کوششیں اس پلیٹ فارم کو محفوظ بناتی
ہیں-OLX اپنے صارفین کو محفوظ اور منظم طریقے سے لین دین کی تربیت بھی
فراہم کرتا ہے-
سوال: OLX پاکستان خود کو کیسے تکنیکی تبدیلیوں اور
مارکیٹ کے حالات کے مطابق بنا رہا ہے؟
جواب: OLX مارکیٹ کے حالات اور رونما ہونے والی تکنیکی تبدیلیوں کے حوالے
سے مسلسل تیاری کر رہا ہے- مثال کے طور پر صارفین کے لین دین کی حفاظت اور
سلامتی کی ضمانت کے لیے سال 2015 میں OTP کے ذریعے موبائل ویریفیکیشن کا
نظام متعارف کروایا گیا تھا- مستقبل میں آنے والے ہماری موبائل ایپ کے ورژن
میں ہمارا ارادہ بہترین طریقے سے سرچ اور خریدار کی تصدیق کا سسٹم متعارف
کروانے کا ہے- رواں اپریل ہم “Featured Ads” متعارف کروانے جارہے ہیں جس سے
صارفین کو اشتہارات مزید نمایاں دکھائی دینے لگیں گے اور ان کی مصنوعات کی
فروخت مزید تیز ہوجائے گی- مارکیٹ کی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے حال
ہی میں دو نئی مصنوعات جن کے نام “Business & Industrial’ اور “Agriculture
& Food” متعارف کروائی ہیں جو صنعتی اور زراعتی آلات کے تبادلوں کی اجازت
دیتی ہیں-
سوال: جب سے OLX پاکستان نے مارکیٹ میں قدم رکھا ہے
اس وقت سے مارکیٹ کی ترقی کا رجحان کیا رہا ہے؟
جواب: گزشتہ پانچ سال ہمارے لیے دلچسپ اور چیلنجز سے بھرپور رہے- پاکستانی
مارکیٹ نے نئے رجحانات کو بہت زیادہ قبول کرنے والے سامعین کے طور پر خود
کو ثابت کر دکھایا-
OLX پاکستان کی پہلی اور تمام شعبوں میں نمبر ون آن لائن کلاسیفائیڈ مارکیٹ
پلیس ہے- سال 2012 میں پہلے ٹی وی کمرشل کے بعد OLX پاکستان پاکستان کا سب
سے معروف آن لائن کلاسیفائیڈ پلیٹ فارم بن چکا ہے- پاکستان کی مارکیٹ میں
بھاری سرمایہ کاری نے برانڈ کو ترقی دی جو کہ پاکستان کی اس عوام کی محبت
سے ممکن ہوئی جنہوں نے OLX کا استعمال گاڑی سے لے کر فرنیچر٬ جائیداد سے لے
کر موبائل٬ الیکٹرونکس سے لے کر پالتو جانور اور دیگر مختلف قسم کی اشیاﺀ
کی خرید و فروخت کے لیے کیا- OLX کی ایپ پاکستان کی مسلسل نمبر ون
کلاسفائیڈ ایپ ہے جو کہ روزانہ 9 ہزار سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی جارہی ہے-
مارچ 2017 کے دوران OLX نے روزانہ 5 لاکھ سے زائد خریداروں اور فروخت
کنندگان پر مشتمل ٹریفک موصول کی جنہوں نے روزانہ 19 ملین پیج ویوز٬ 30
ہزار سے زائد نئے اشتہارات اور 18 ہزار سے زائد نئے فروخت کنندگان تخلیق
کیے- اگر اس نمایاں ترقی کا موازنہ سال 2013 سے کیا جائے تو ہم نے اشتہارات
کی مد میں 200 فیصد جبکہ فروخت کنندگان کی مد میں 160 فیصد ترقی کی ہے- اس
وقت پاکستان کے 118 سے زائد شہروں کے افراد OLX استعمال کررہے ہیں جبکہ
روزانہ خریداروں اور فروخت کنندگان کے درمیان 50 ہزار سے زائد پیغامات کا
تبادلہ ہوتا ہے- آج OLX پر ہر تین سیکنڈ میں ایک اشتہار پوسٹ کیا جاتا ہے
اور ان میں سے 70 فیصد اشتہارات کو ایک ہفتے کے دوران ہی اپنا خریدار حاصل
ہوجاتا ہے-
سوال: اپنی ویب سائٹ کے لیے آپ کے مستقبل کے منصوبے
کیا ہیں؟
جواب: ایک نئی اور بہترین موبائل ایپ٬ ہمارے صارفین کے تجربات میں مسلسل
بہتری٬ ایک بڑی OLX کمیونٹی اور سب سے اہم اور ضروری featured ads کا
متعارف کروانا جو کہ ہمارے صارفین کی اشیاﺀ کی فروخت 3 گنا تیز کردے گا-
آنے والے سال میں ہم اپنے صارف کی تصدیق اور اشتہاروں کی تلاش کے معیار کو
بھی بہتر بنا رہے ہیں بالخصوص جائیداد اور گاڑیوں کے اشتہارات-
سوال: اس خطے میں اپنے ملک میں کامیابی کے لیے آپ کی
مخصوص حکمت عملی کیا ہے؟ اور یہ کیسے بین الاقوامی OLX کی حکمت عملی سے
مختلف یا مطابقت رکھتی ہے؟
جواب: OLX عالمی سطح پر جیت کا جیت سے تبادلہ کا مخفف ہے- ہمارا مقصد اپنے
صارفین کو کامیاب اور بااختیار بنانا ہے اور ان کے لیے مواقع کی ایسی دنیا
پیش کرنا ہے جہاں تک ان کی اس سے قبل رسائی نہیں تھی-
|