انسانیت کے نام پر درندگی

امریکہ ایک ایسے ملک کا نام ہے جو تھپڑ تو مارتا ہے مگر رونے نہیں دیتا۔ اگر غور کیا جائے تو پوری دنیا میں دو قومی نظریہ ہی نظر آتا ہے ، ایک قوم مسلمان اور ایک قوم غیر مسلمان ، مسلمان تو اپنے مفادات ، نظریات کے تحت بھی ایک نہیں ہو سکتے یا مسلمانوں کو ایک ہونے نہیں دیا جاتا ، مگر دوسری قوم جس کو ’’ غیرمسلم ‘‘ کہا جاتا ہے۔ غیر مسلموں میں ایک دو نہیں ہزاروں اختلافات لسانی تعصب، رنگ و نسل ، کی تفریق کے باوجودغیر مسلم خواہ ہندؤں ہو یا یہود و نصریٰ ہو مگر اسلام دشمنی میں ایک ہے۔یہی وجہ ہے وہ ساری دنیا سے اسلام اور مسلمانوں کا نام و نشان مٹانا چاہتے ہیں حلانکہ’’ دین اسلام ‘‘ اﷲ پاک کا پسندیدہ دین اور امت محمدیہ محبوب امت ہے۔ اور انشااﷲ قیامت تک ان کا یہ خواب خواب ہی رہے گا مگر بحثیت انسان اور مسلمان کچھ زمہ داری ہمارے اوپر بھی آتی ہے ۔ جیسا کہ اﷲ پاک کا ارشاد ہے کہ ’’ اپنے جنگی ساز و سامان کو تیار رکھو تا کہ دشمن پر تمھارا رعب و دبدبہ رہے مگر افسوس ہم نے اپنے اﷲ تعالیٰ کی ذات مقدس کے فرمان اور پیارے آقا ﷺ کی سیرت سے سبق نہیں سیکھا۔ آج کی تازہ خبر ہے کہ امریکی فوج نے افغان صوبے ننگرہار میں داعش کی پناہ گاہوں، سرنگوں پر اپناسب سے بڑا غیر جوہری بم ’’جی بی یو 43‘‘ گرادیا۔ ترجمان پینٹاگون کے مطابق اس بم کو تمام بموں کی ماں کہا جاتا ہے۔ بم میں 21 ہزار 600 پاؤنڈ دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔ اس بم کو ٹارگٹڈ جگہ کو نشانہ بنانے اور دیگر نقصان کم سے کم کئے جانے کی منصوبہ بندی کے وقت استعمال کیا جاتا ہے۔ امریکی فوج کے اعلیٰ عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ وزنی بم کو ایم سی 130 جہاز کے ذریعے گرایا گیا جس کا انتظام امریکی فضائیہ کے اہلکاروں کے پاس تھا۔ رپورٹ کے مطابق غیر جوہری بم کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے ٹارگٹڈ جگہ پر گرایا گیا۔ خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ امریکہ کی جانب سے کسی بھی ملک میں سب سے بڑا غیر جوہری بم استعمال کیا گیا۔ افغان میڈیا کے مطابق حملے میں جنگجو?ں کے ساتھ ساتھ شہریوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ ضلع آچین میں داعش کے ٹھکانوں پر بم حملہ گزشتہ شام گرایا گیا۔ افغانستان میں سیکورٹی فورسز کی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں مختلف جنگجو تنظیموں کے 89 دہشتگرد مارے گئے۔ افغان میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے پاکستان کی سرحدکے قریب صوبہ ننگرہار کے ضلع آچین میں 12 غیر ملکی اور داعش کے سابق اہم لیڈر حافظ سعید کے بھائی سمیت 50 مارے گئے تاہم وزارت دفاع کے ترجمان نے بتایا مختلف علاقوں میں 24 گھنٹے میں کارروائیوں 37 جنگجو زخمی، طالبان کمانڈروں سمیت 8 پکڑے گئے۔ فضائیہ کی مدد حاصل تھی۔ پکڑے گئے طالبان کمانڈروں کے نام شاہ ولی، ملنگ جان، علی الرحمن، ایم اکبر اور توران اساعیل ہیں۔ ناری ضلع سے حراست میں لیا گیا۔ ہلمند کے ناوا ضلع میں 7 طالبان ہلاک، 14 زخمی، سرپل میں 11 قندوز میں 9 ہلاک، ان کی 2 گاڑیاں تباہ کر دی گئیں۔ وردک صوبے میں 12 ہلاک ہوئے۔ زابل میں 6 مارے گئے، لوگر میں بھی 7 دہشت گرد نشانہ بنے۔ افغان میڈیا پر روس اور افغان طالبان کے درمیان بڑھتی قربتوں کی خبروں سے افغانستان کے میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ صارفین نے تو افغان طالبان کے امیر کو نیا نام بھی دیدیا ہے۔ ان کو ہیبتوف کے نام سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ روس اور افغان طالبان دونوں نے رابطوں کی خبروں کی تردید کی ہے۔ پہلے روس افغان طالبان کی مدد اور روابط کی تردید کر چکا ہے اور اب افغان طالبان نے بھی جمعرات کو میڈیا کو ایک ای میل کے ذریعے روس کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات یا مدد کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔ روس نے کہا ہے مسلح گروپوں کو پرامن دائرے میں لایا جائے۔ یہ بم 2013 میں بنایا گیا لیکن دشمن کیخلاف کبھی استعمال نہیں ہوا۔ یہ 30 فٹ لمبا ہے۔ آئی این پی کے مطابق یہ بم 2003 میں عراق جنگ کے دوران تیار کیا گیا تھا لیکن آج سے پہلے اسے کبھی بھی آزمایا نہیں گیا تھا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بم حملے میں ہونے والے جانی نقصان کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔ ادھروائٹ ہا?س کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان صوبے ننگرہار میں داعش کی پناہ گاہوں اور ٹنلز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ داعش جنگجو ان ٹنلز کا آزادانہ استعمال کرتے تھے۔ امریکہ داعش کیخلاف جنگ کوسنجیدگی سے لے رہا ہے۔ نیٹو مشن نے بھی بم حملے کی تصدیق کردی۔ نیٹو مشن نے کہا ہے کہ بم حملہ ننگرہار میں داعش کی سرنگوں پر کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے روس کے بم کے بعد یہ بم 4 گنا زیادہ طاقتورتھا۔ حملے میں شہری جانی نقصان سے بچنے کی ہرممکن اقدامات کئے گئے۔ آن لائن کے مطابق یہ حملہ پاک افغان سرحد کے نزدیکی علاقے میں شام 07:32منٹ پرکیاگیافضائیہ کے ترجمان کرنل پیٹ رائیڈرنے کہا کہ GBU-43/B سب سے بڑانان نیوکلیئربم ہے جوکہ لڑاکامشن میں داغا گیا ہے، پنٹاگون کے ترجمان ایڈم سٹمپ کاکہناہے کہ بم ایم سی۔ 130طیارے کے ذریعے داغا گیا، افغانستان میں امریکی فورسزسربراہ جنرل جوہن نکولسن کا کہنا تھا کہ جیسا داعش خراسان کوبھاری نقصان پہنچ رہاہے،انہوں نے بارودی سرنگوں بینکرز اور ٹنلز کا اپنے دفاع کیلئے استعمال شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان رکاوٹوں کوتوڑنے اور داعش خراسان کے خلاف ہماری کارروائیوں کی رفتارکوبرقراررکھنے کیلئے یہ درست اقدام ہے۔بم کی تیاری پر 3 ارب 14 کروڑ روپے لاگت آئی۔ بم عراق جنگ کے دوران تیار کیا گیا مگر استعمال نہیں کیا۔ امریکہ کے فوری بعد روس نے بھی ایساہی بم تیار کیا۔ امریکہ نے اسے پہلی بار استعمال کیا ہے۔

ہم سمجھتے ہیں دہشت گردی کی کوئی بھی صورت ہو نا قابل قبول ہے افسوس کہ دشمنوں نے اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لئے کیسا طریقہ کار اپنایا ہوا ہے ، پوری دنیا جانتی ہے ، پوری دنیا مانتی ہے کہ اسلام ایک ایسا واحد دین ہے جو انسانوں کا خون بہانے کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دیتا بلکہ اسلام تو کہتا ہیغیر ضروری پانی بھی نہ بہاؤ۔ اسلام تو کہتا ہے حالت جنگ میں بھی عورتوں بچوں اور بیماروں سمیت لا چار بے بس لوگوں کی جان اور مال کی حفاظت کرو، غیر مسلموں کی اسلام دشمن پالیسی ہے کہ آج مسلمان ہی مسلمان کو مار رہا ہے ، جب ایک مسلم ملک دوسرے مسلم ملک کو تباہ و برباد کر دیتا ہے اور پھر وہ ہی مسلم ملک ان غیر اسلامی ممالک کا لقمہ اجل بن جاتا ہے۔

امریکہ بہادر گاؤں کے اس چوہدری جیسا ہے جس کا ایک آموں کا باغ تھا۔ ایک دن وہ گاؤں کا چوہدری باغ کی سیر کو گیا تو دیکھا کہ گاؤں کہ کچھ لڑکے باغ سے آم کھا رہے ہیں ، بوڑھے چوہدری کا خون نے جوش مارا ، آنکھیں لعل سرخ، جسم غصہ سے کانپنے لگا ، پھر اس نے سوچا اگر میں نے ان کو برا بلا کہا تو یہ سب مجھے ماریں گئے بھی اور آم بھی کھا جائیں گئے ، امریکہ بہادر کی طرح گاؤں کے چوہدری نے چال چلی اور کہا ماشااﷲ آپ سب تو میرے بچے ہیں ، یہ آپ کا اپنا باغ ہیں جب چاہوں آم لے جایا کرو۔۔۔ بچے بھی خوش اور چوہدری بھی خوش۔۔۔ سازش کے تحت چوہدری نے ایک بچے کو بلایا اور کہا کیا نام ہے تیرا اور تیرے ابو کا کیا نام ہے بچے نے بتایا تو چوہدری نے پکڑ لیا اور کہا تم منھے درزی کے بچے ہو تیرے باپ نے میرے کپڑے عید پر سلائی نہیں کئے تھے،وہ مار کھاتا رہا باقی اس کے دوست آموں کے مزے لیتے رہے جب مرنے کے قریب ہوا تو اس کو چھوڑا دوسرے کو بلایا۔۔ اس سے پوچھا اس نے کہا میں شیدے موچی کا بچہ ہوں اس نے کہا او۔۔۔۔ تم شیدے موچی کی اولاد ہو تم کو میں ڈھونڈ رہا تھا۔۔۔ پکڑا اور مارنا شروع کردیا۔۔۔ بچوں کو دیکھا اور کہا میرے بیٹوں یہ باغ آپ کا کہا جاؤ کھاؤ پیو۔۔۔۔ اسی طرح ایک ایک کر کے سب کی مرمت کردی۔۔۔۔ امریکہ بھی ایک ایک اسلامی ملک کی اسی طرح مرمت کررہا ہے۔

Dr Tasawar Hussain Mirza
About the Author: Dr Tasawar Hussain Mirza Read More Articles by Dr Tasawar Hussain Mirza: 301 Articles with 346822 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.