اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

حُسنِ کردار سے نُورِ مجسم ہوجا کہ اِبلیس بھی تجھے دیکھے تو مُسلمان ہوجائے

مفکر پاکستان شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 79واں یوم وفات ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے-

شاعر مشرق علامہ اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے فلسفیانہ اور مفکرانہ سوچ اور دور اندیشی جیسی خصوصیات نے اقبال کی شاعری کو عارفانہ مقام بخشا ادرویشانہ انداز اور دنشورانہ فکر نے اقبال کی شاعری کو اس طرح نکھا را جس کی نظیر نہیں ملتی۔ زبورعجم، ارمغان حجاز، شکوہ، جواب شکوہ، اور بال جبریل جیسے شاہکار مجموعہ کلام نے ادب کو ایک نیا دوام بخشا۔

حکیم الامت علامہ اقبال برصغیر کے مسلمانوں کی حالت زار پر فکر مند رہتے تھے جس کا حل انہوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے انیس سو تیس میں خطبہ الہٰ آباد میں پیش کیا مسلمانوں کے لئے علیحدہ ملک کا تصور دیگر اکابرین اور مشاہیر کے لئے تحریک کا باعث بنا جس کا نتیجہ چودہ اگست انیس سو سینتالیس میں قیام پاکستان کی صورت میں سامنے آیا۔

شاعر مشرق نے قرآنی تعلیمات کو اشعار کے سانچے میں ڈالا ان کی شہرہ آفاق کتابوں میں بانگ درا،بال جبریل ، ضرب کلیم ، ،ارمغان حجاز،اسرار خودی اور رموز بے خودی شامل ہیں مشرقی افکار سے ایک دنیا کو منور کرنے والا یہ روشن ستارہ اکیس اپریل انیس سو اڑتیس کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ڈوب گیا لیکن ان کے افکار کی کرنیں آج بھی نوجوان نسل کے لئے مشعل راہ ہیں۔

Haji Moosa Suriya (CityNews021)
About the Author: Haji Moosa Suriya (CityNews021) Read More Articles by Haji Moosa Suriya (CityNews021): 2 Articles with 4130 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.