میاں صاحب لوڈشیڈنگ ختم کردو وگرنہ .....

کیا پاکستان میں گرمی پہلے مرتبہ پڑ رہی ہے ٗ کیا بجلی کی لوڈشیڈنگ پہلی بار ہورہی ہے ۔ اگر جواب نفی میں ہے تو لیگی حکومت چار سال تک کیا کرتی رہی ہے ۔ ہر شخص کی زبان پر ایک ہی لفظ ہے کہ نواز شریف لوڈشیڈنگ کرنا ہی نہیں چاہتے۔ جنہوں نے تین ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے دعوے کیے لیکن چار سال تک کچھ نہ کرسکے ۔ کہاں ہیں ان کے وہ پاور پراجیکٹس ۔ ایک دل جلے نے تو یہاں تک کہہ دیاکہ نواز شریف کے ہوتے ہوئے لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوسکتی ۔ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہوتے ہیں ۔ ایک شخص نے کہا وزیراعظم نے لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے لیا ہے ۔ابھی وہ بات بھی پوری نہ کرپایا تھا کہ پورا ہجوم اس پر ٹوٹ پڑا کہ یہ سب ٹوپی ڈرامہ ہے ۔ تمام سرکاری محکموں میں مامے چاچے بیٹھا رکھے ہیں۔ایک ویلڈر بولا ....چھڈو جی نیچے سے اوپر تک آوے کا آوہ ہی بگڑا ہواہے جب تک گردنیں نہیں اڑتی اس وقت تک پاکستان ٹھیک نہیں ہوسکتا۔ ایک اور بولا ڈاکٹر عبدالقدیر خان تین مہینوں میں لوڈشیڈنگ ختم کر سکتے ہیں پھر اسکو وزیرکیوں نہیں بنایاجاتاجس نے ایٹم بم بنایا اس کو کھڈے لائن لگا رکھاہے۔ خواجہ آصف اورعابد شیر جیسے نااہلوں کوبجلی کا وزیراورمشیر بنا رکھاہے ۔ یہ تمام باتیں بجلی کی آنکھ مچولی سے تنگ آئے ہوئے ان افراد کی تھیں جوایک چوراہے پرجمع تھے۔ حسن اتفاق سے میں بھی وہاں موجود تھا ۔ سوشل میڈیا پر ایک بینر بلا تبصرہ آویزاں دیکھا " بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے مجرم خواجہ آصف اور عابد شیر ان کو سرے عام پھانسی دی جائے ۔ ایک اور بینر سوشل میڈیا پر ہی دکھائی دیاکہ حکومت کو گالیاں دینے کا شیڈول شہروں میں دس گھنٹے اور دیہاتوں میں شیڈول 16 گھنٹے تک پہنچ چکا ۔ یہ بدترین لوڈشیڈنگ کی ستائی ہوئی عوام کا وہ حقیقی ردعمل ہے جو میاں صاحب آپ کی نظروں سے اوجھل ہے ۔اگر اب بھی آپ کو ہوش نہ آیا تو پانامہ کیس کی طرح لوڈشیڈنگ بھی آپ کا جرم بننے والی ہے۔اس سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ عوام کے لیے لوڈشیڈنگ ختم کردو وگرنہ عوام کے غم و غصے کا شکار ہونے کے لیے تیار ہوجاؤ ۔ جہاں تک سپریم کورٹ کے فیصلے کا تعلق ہے بے شک آپ معطلی سے بچ گئے ہیں لیکن پانچوں ججوں کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ آپ اب ایماندار یعنی صادق اورآمین نہیں رہے۔ دوججوں نے نااہل اور تین نے آپ کو ملزم قرار دے کر جے آئی ٹی سے تفتیش کا فیصلہ کیاہے بقول شیخ رشید کے جس طرح جے آئی ٹی اجمل پہاڑی اور عزیر بلوچ کے خلاف تحقیقات کررہی ہے اسی طرح ایک ملزم بن کر آپ اور بیٹے تفتیش کا حصہ بننے والے ہیں ۔ شاید آپ کو اس بات کا بھی علم ہو کہ اگر جے آئی ٹی کی تفتیش بھی آپ کے خلاف جاتی ہے تونااہلی کے ساتھ ساتھ 14 سال قید بھی ہو سکتی ہے ۔ اس سے زیادہ تکلیف دہ بات اور کیا ہو گی کہ آپ اور آپ کے بیٹے 19 ویں گریڈ سرکاری ملازمین کے سامنے ملزم بن کے کھڑے ہوں گے ۔ میں اس بات کا اقرار کرتا ہوں کہ عوام کی اکثریت اب بھی آپ کو پسند کرتی ہے لیکن آپ نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں نہ تو عوام کو بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ سے نجات دلائی اور نہ ہی بجلی کے بلز کم کیے ۔ آپ نے سی پیک سمیت جتنے بھی اہم ترین منصوبے شروع کیے وہ حسب روایت اقتدار ختم ہوتے ہی انجام کو پہنچ جائیں گے ۔وہ مسائل جو براہ راست عوام کو تکلیف اور اذیت پہنچا رہے ہیں ا ن مسائل کو ختم کرنے کے لیے ابھی اور اسی وقت کچھ کرنا ہوگا ۔ مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ آپ کان کو سیدھے ہاتھ سے پکڑنے کی بجائے الٹے ہاتھ سے کیوں پکڑ رہے ہیں ۔جتنے بجلی پیدا ہورہی ہے سب سے پہلے ہسپتالوں اور عوام کو بلا تعطل فراہم کریں پھر جو بچتی ہے اس سے فیکٹریوں ٗ بنکوں ٗ شادی گھروں ٗ فائیو سٹار ہوٹلوں اور سرکاری محکموں کو دیں ۔یہ وہ ادارے ہیں جن کے پاس چار چار کروڑ کے بجلی جنریٹر بھی موجود ہیں لیکن 80 فیصدعوام کے پاس یوپی ایس بھی نہیں ہے ۔جوروٹی بمشکل کھاتے ہیں وہ 20 ہزار کا یوپی ایس نہیں خرید سکتے ۔ شاید بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ستائے ہوئے عوام کی ہی بدعاؤں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا روپ دھارا ہے اور آپ ایک ملزم کی حیثیت سے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہیں ۔دودھ میں اگرایک بھی مینگن گر جائے توپاک نہیں رہتا ۔اس دودھ کو پھر پھینک دیاجاتاہے ۔ یہ کس قدر توہین کی بات ہے اگر آپ سمجھیں تو ۔ یہ بھی بتاتا چلوں کہ پارلیمنٹ سمیت ملک میں ہزاروں عمارتیں ایسی ہیں جہاں لوڈشیڈنگ کے باوجود ساری رات آرائشی اور سجاوٹی روشنیاں جگمگاتی ہیں ۔ انہیں بند کیوں نہیں کیا جاتا۔اگربجلی کی قلت ہے تو قذافی سٹیڈیم میں فلڈ لائٹس میں میچ کروانے کا مشورہ کس حکیم نے دے رکھاہے ۔الیکشن سر پر ہیں ٗآپ کے پاس صرف دو مہینے ہی باقی ہیں۔ٗ پیپلز پارٹی ٗ تحریک انصاف ٗ ق لیگ ٗ جماعت اسلامی والے آپ کے خلاف اتحاد بنانے کے لیے تانے بانے بن رہے ہیں لیکن آپ کو اس عوام کی کوئی فکر نہیں جس نے ووٹ دے کرآپ کو وزیر اعظم بنایا تھا۔ مشکل وقت پر فصلی بیٹرے اور دودھ پینے والے مجنون بھاگ جاتے ہیں جن کو آپ نے وزارتوں اورحکومتی عہدوں پر فائز کر رکھا ہے ۔ یہ دو مہینے آپ کے لیے بہت اہم ہیں اگر آپ نے بطورخاص عوام کے لیے بجلی کی لوڈشیڈنگ کو یکسر ختم کرتے ہوئے بجلی کے سبسڈی ریٹس پانچ سو واٹ تک نہ کیے اوراشیائے خورد نوش کی قیمتوں کو غریب عوام کے لیے نصف نہ کیاتو پھر چوتھی مرتبہ مسلم لیگ کو اقتدار ملنا بہت مشکل ہے۔ اب بھی وقت ہے مامے اور چاچوں کو ہٹا کر ڈاکٹر قدیر خان جیسے اہل شخص کو بجلی کا وزیر بنائیں اورعوام کو سکھ کا سانس لینے دیں ۔ویسے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب آپ صادق اور امین نہیں رہے اور ملزم قرار پاچکے ہیں ۔ یہ وہ حقائق ہیں جن کوکوئی بھی جھٹلا نہیں سکتا ۔ بدقسمتی سے آپ کو الیکشن کے دوران عوام بہت یادآتے ہیں اقتدارملتے ہی بھول جاتے ہیں ۔ بہتر ہوگا خودکو پیچھے کرکے شہباز شریف کو وزیراعظم نامزد کردیں اور آنے والے الیکشن میں بطور پارٹی قائد حصہ لیں کیونکہ وہ اب بھی صادق اور آمین ہیں اور حالات پر بھی ان کی گرفت آپ سے زیادہ مضبوط ہے ۔ایک اچھے دوست کی حیثیت سے یہی بہترین مشورے ہیں جو میں آپ کو دے رہا ہوں۔

Aslam Lodhi
About the Author: Aslam Lodhi Read More Articles by Aslam Lodhi: 781 Articles with 659909 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.