قارئین و ناظرین اس ماہ پاکستان میں چار ڈرامے واقع ہوئے
جن میں پہلا ڈرامہ پانامہ لیکس کا فیصلہ تھا جسے سن کر قوم ٹھنڈی ہو ہی
گئی۔پانامہ لیکس کا فیصلہ پاکستان کی قوم اور سالمیت کے خلاف آیا جبکہ
فیصلہ کرپشن کے حق میں آیا۔جیسے کہ کہا جاتا ہے کہ کھایا پیاکچھ نہیں گلاس
توڑا بارہ آنے۔پانامہ لےکس کا فیصلہ بھی کچھ ’خواجہ سرا‘کی طرح کا آیا کہ
ایک طرف سارے ججز قطری خط کو بھی مسترد کر رہے منی ٹریل کو بھی مسترد کر
رہے،دو ججز نے تو نااہلی کا بھی کہہ دیا لیکن اتنے سارے شواہد کے باوجود
نااہل نہیں کیا اور عجیب و غریب جے آئی۔ٹی ان افسران پر مشتمل بنا دی جن
کوتمام ججز سماعت کے دوران آڑے ہاتھوں لیتے رہے۔اگر یہ جے۔آئی۔ٹی کا
فیصلہ ہی سنانا تھا تو ۵،۶ دن میں سنا دیتے اسے ستاون دن تک کیوں محفوظ
رکھا گیا؟اب اگر سپریم کورٹ یعنی پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ اور ججز اس کیس کا
فیصلہ نہیں سنا سکے تو جے۔آئی۔ٹی نے کیا کرنا ہے؟حکومت کو سلیوٹ ظاہری بات
ہے سرکاری ملازم کر بھی کیا سکتا ہے؟تو جیسا کہ لاکھ اختلاف ہو سکتا مگر
طاہر القادری نے جو کہا تھا کہ احبابِ اقتدار کو کلین چٹ ملے گی جیسے دودھ
میں سے بال نکالا جاتا ہے اور ان کی بات ابھی تک تو سچ ہی لگ رہی ہے کیونکہ
جے۔آئی۔ٹی تو ماڈل ٹاون کا فیصلہ نہیں دے سکی اس کا کیا دے گی۔
اب رہی بات کے پانامہ لیکس میں ایم۔آئی،اور آئی۔ایس۔آئی کے نمائندہ بھی
شامل ہیں اور کوئی شک نہیں کہ پاک آرمی پھر بھی اس ملک کی سالمیت کا دفاع
کر رہی ہے دہشتگردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑکر مگر ڈان لیکس کی رپورٹ بھی
آپ سب کے سامنے ہے کہ چھوٹوں کو پکڑا گیا ہے جبکہ بڑوں کا صاف چھوڑ دیا
گیا ہے اور کلین چٹ دیدی گئی ہے حالانکہ یہ نیشنل سیکیورٹی بریچ تھی آج
عمران خان سے جب پوچھا گیا کہ پانامہ لیکس کی جے۔آئی۔ٹی میں آئی۔ایس۔آئی
اور ایم۔آئی کے نمائدگان بھی ہیں تو عمران خان نے جواب دیا کہ وہ تو ڈان
لیکس میں بھی تھے۔اب ڈان لیکس کی بھی رپورٹ شاید ماڈل ٹاون کی طرح دبا لی
جائے اور یہ بھی قصہ پارینہ بن جائے۔اب ڈان لیکس کا تو کوئی واضح نتیجہ
آتا نہیں لگ رہا۔اور پانامہ لیکس میں بھی کلین چٹ ملتی نظر آرہی ہے۔
اب ایک اور ڈرامہ سن لیں جو کہ کل وقوع پذیر ہوا کہ سجن جندل،بھارتی اسٹیل
ٹائیکون کی کل پاکستانی وزیر اعظم سے خفیہ ملاقات ہوئی اس کے پاس مری کا
ویزہ نہیں تھا اسلام آباد ائیرپورٹ خواتین کی تلاشی اور عام شہریوں کی
تلاشی تو اچھے سے لیتا ہے لیکن جندل کاویزہ کسی نے چیک نہیں کیا افسوس کے
ساتھ کہ پاک آرمی اس وقت کہاں تھی کہ یہ پاکستان کے قوانین کی خلاف ورزی
اور دھجیاں نہیں اڑائی گئیں کہاں تھے اے۔ایس۔ایف کے اہلکار؟؟کہاں تھے سب
کسی نے اس کا ویزہ تک چیک کرنا گوارہ نہیں کیا۔اور آپ سب لوگ جانتے ہیں کہ
جندل کی پاکستان سے دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں پھر اس کا اس وقت پاکستان
آنا جب بارڈر پر گولیاں چل رہی ہوں،کشمیر میں ظلم وبربریت کی داستان رقم
کی جارہی ہو اور سب سے بڑھ کر ان کا جاسوس کلبھوشن پاکستان کے قبضہ میں ہو
ایسے حالات میں ویزہ کے بغیر پاکستان وزیراعظم سے خفیہ ملاقات کرنا کیا
پیغام ظاہر کرتا ہے؟ کہیں کوئی ڈیل تو نہیں شاید کلبھوشن!!!اس ملاقات نے تو
پاکستان کی سالمیت اور مستقبل پر انگلیاں اٹھادی ہیں معذرت کےساتھ،مریم
نواز کا شام کو ٹوئیٹ آتا ہے کہ یہ ملاقات خفیہ نہیں جندل وزیر اعظم کا
پرانا دوست ہے قطری خط کی طرح کہیں کوئی؟؟؟!!۱اور ایسا دوست کہ جس کی
پاکستان کے خلاف دشمنی ڈھکی چھپی نہیں!!!
کوئی سمجھ نہیں آرہی کہ کیا کچھڑی پک رہی ہے؟؟ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ
یااللہ! اس ملک کو اپنے حفظ و امان میں رکھنا اور ظلم سے نجات عطا فرما اور
یااللہ اس ملک میں امن و سکون عطا فرما!!!(آمین)
|