سیاست خدمت خلق کا نام ہے سیاست کا تعلق حقوق العباد سے
ہے سیاست اگر ایمانداری سے کی جائے تو اس سے بزا اجر کسی اور چیز میں.
سیاست کا تعلق عوام الناس سے جب ایک. ایم این اے ایک ایم پی اے ایک چیرمین
ایک کونسلر. الیکشن لڑنے کا اعلان کرتا ہے تو وہ عوام سے دن رات رابطہ میں
رہتاہے کہ انہیں ووٹ دیا جائے اور وہ جیت کر عو ام کی زندگی بدل دے گا
الیکشن کے دوران عوام سیاستدانوں کو بہت پیاری لگتی ہے الیکشن کے دوران.
سیاستدان نہ تو شادی مس کرتے ہیں اور نہ جنازہ اور بعض اوقات سیاستدان
جنازہ کو کندھا دے رہے ہوتے ہیں اور جب سیاستدان ممبر بن جاتے ہیں خاص طور.
پر پاکستان میں تو وہ پانچ سال کیلیے عوام کو بھول جاتے ہیں اور اپنے
الیکشن کا خرچہ ریکور کرنے بلکہ اگلے الیکشن کا خرچہ نکالنے میں. لگ جاتے
ہین اور عوام کے مسایل جوں کے تو ں رہتے ہیں. بلکہ زیادہ خراب ہوجاتے ہیں
اور عوام پانچ سال کیلیے. اپنے منمبر کے دیدار کو ترستے رہتے ہیں. اسلام نے
اس سلسلے میں بڑی مثالیں ہیں. اسلامی ریاست کے پہلے سربراہ پاک نبی حضرت
محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بہترین مثالیں قایم کیں. اور آپ جو کی
روٹی کھاتے اور. تین تین دن تک آپ کے گھر. میں کھانا نہ پکتا مگر آپ نے
کبھی بیت المال کو ہاتھ نہ لگایا. کپڑوں کا صرف ایک سوٹ ہوتا. آپکی بیٹی.
چکی پیستے پیستے. ہاتھوں پر چھالے پڑ جاتے مگر ہمارے لیے مثالیں. چھوڑ گے
خلفائے راشدین نے. بھی اپکی مثالوں پر عمل کیا اور. اسلام کے طرز حکومت میں
حکمرانی پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کا بستر ہے اور. خلیفہ دوم نے کہا
تھا کہ فرات کے کنارے اگر کتے. کا بچہ پیاسہ مر. گیا تو اس کے بارے میں
خلیفہ سے پوچھا جاے گا خلفاء خود عوام کے حالات معلوم کرنے. نکل جاتے. اور
حود غلہ کندھے پر اٹھا کر عوام تک پہنچاتے مگر عوام کو. بے یارو مدد گار نہ
چھوڑتے. اور عوام کو اجازت ہوتی کہ وہ اپنے حاکم وقت سے سوال پوچھ سکتے.
تھے. کہ یہ چیز. آپ نے زاید کیوں لی ہے. انبیاء علیہ السلام. ایمہ کرام.
اور خلفاء ہمارے حکمرانوں کے لیے مثالیں چھوڑ گے اگر پیسہ اور جایداد کی
کوی اہمیت ہوتی تو انبیاء. کرام جایدادیں. بناکر جاتے مگر کسی نبی نے
جایداد نہین بنای سب کچھ ان کے تابے تھا. مگر ہمارے ہاں سیاستدان کو بدنام
کر دیا گیاہے اور سیاست. کو جھوٹ مکاری بنا دیا گیا ہے. سب حکومتوں. نے.
عوام. سے دھوکہ کیا. قرض لے لے کر. ہمارے ملک کو کہیں کا نہیں چھوڑا اور
ہمارے ملک کو ایٹمی ملک کو آی ایم ایف کا غلام بنادیا گیا اور. کوی ان
سیاستدانوں سے پوچھے کہ جو. قرض لیا گیا اس. سے ملک میں کیا ترقی ہوی کیا
تبدیلی. آی. کیا. ریلوے ٹھیک ہوی کیا پی ای اے ٹھیک ہوی کیا. اسٹیل مل ٹھیک
ہوی. کیا. ملک اپنے پاوں پر کھڑا ہوگیا. آ خر قرض لیکر کونسی دودھ لی نہریں
بہایں گیں. ہم سے بہتر تو انگریز ہیں. جو غیر مسلم ہونے کے باوجود. عوام.
کو جوابدہ ہیں. جو اقتدار میں آتے. ہیں. تو. کراے. کے مکان سے. جاتے. ہیں
تو. کراے کے مکان میں عوام کے پیسے کو ہاتھ تک نہیں لگاتے. برطانوی
وزیراعظم. کیمرون. جب وزیر اعظم ہاوس سے گے تو سامان خود اٹھایا اور پیدل
چل کر گے ایران کے صدر احمدی نزاد جب ایران کے صدر بنے تو کراے کے مکان سے
اے جب آٹھ سال بعد گے تو وہی کراے کا. مکان. آحر ہمارے حکمرانوں نے مرنا
نہیں. وہ جھوٹ پے جھوٹ بولے جاتےہیں. اور جب آتے ہیں تو کروڑ پتی جب جاتے.
ہیں تو ارب پتی آ خر کب تک دس فیصد لوگ نوے فیصد. لوگوں کے حقوق پر ڈاکہ
مارتے رہیں گے. آ خر کب تک عوام انکو برداشت کرے گی اب آہستہ آہستہ عوام کی
طاقت جواب دے رہی ہے اب. اور. نہیں. پچھلی حکومت. نے جو کیا موجودہ حکومت
دو ہاتھ اس سے آگے چلی گی. کیوں. کیا اسکو خدمت کہتے ہیں. کیا. اس کو ترقی
کہتے. ہیں. کیا. اسکو. خوشحالی کہتے ہیں. حکمرانوں. آو ہم غریبوں. سے
پوچھوں. ہم نہ بچوں. کو اچھا کھلا سکتے. ہیں. نہ اچھا پڑھا سکتے ہیں. اور
نہ اچھا. پہنا سکتے. ہیں آ خر ہم غریب کہا ں جایں. ہمارا کیا قصور ہے کہ ہم
پاکستان میں پیدا ہوے. کیا یہ ملک آپکے اللوں تللوں. کیلیے بنا ہے. ہم
مایوس ضرور ہیں مگر ناامید نہیں. انشاء اللہ ایک دن. اللہ پاک ایک ایسا
حاکم دیگا جو ان کے پیٹ پھاڑ کر عوام کا پیسہ وصول کریگا. اب زرداری دوبارہ
اقتدار کے خواب دیکھ رہا ہے بحش دو زرداری صاحب پاکستان کو. اب جاو. خانہ
کعبہ. ویاں اللہ اللہ کرو. اور پچھلے کرتوتوں. کی معافی مانگو. اب پاکستانی
جاگ چکے ہیں. اب ووٹ. اسکو ملے گا جو اس کے اھل ہوگا آپ نے بہت خدمت کرلی.
اللہ پاک ہمارے وطن کی خیر. کرے آمین |