وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے جب سے وزارت
داخلہ کا قلمدان سنبھالا ہے تب سے ملکی حالات آئے روز تبدیل ہوتے جارہے ہیں
بالخصوص دہشت گردی کے حوالے سے حالات بہت بہتری کی جانب رواں دواں ہیں ایسا
بھی وقت تھا کہ ہرروز کہیں نہ کہیں کوئی دھماکا یا کوئی دہشت گردی کا واقعہ
ضرور پیش آتا تھا اور اب اﷲ کے فضل و کرم سے دہشت گردی کے واقعات میں واضع
کمی ہو گئی ہے اور یہ سب ان کی خصوصی کاوشوں سے ممکن ہوا ہے جو انہوں نے اس
حوالے سے کی ہیں سیکورٹی اداروں کو اس قابل بنا دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی
ناخوشگوارواقعہ سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار بیٹھے ہیں ملکی سلامتی بارے
کوئی بھی معاملہ درپیش ہو چوہدری نثارعلی خان بہترین صلاحیتوں کے بل بوتے
پر ہر جگہ دفاع کر رہے ہیں گستاخانہ خاکوں سے متعلق ان کا بہت سخت موقف ہے
اور انہوں نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اگر فیس بک سے گستاخانہ مواد نہ
ہٹایا گیا تو اس کو بند کر نے میں دیر نہیں کی جائے گی ان کے اس موقف سے
تمام مسلمانوں کے دلوں میں ان کے لیے محبت پیدا ہوئی ہے ان کے اپنے اس موقف
پر ڈٹ جانے کی وجہ سے فیس بک انتظامیہ کو پاکستان آکر معذرت کرنا پڑی اور
ایسے مواد کو ختم کر دیا گیا ہے پاسپورٹ کے حصول سے متعلق بہت سی خامیاں
پائی جاتی تھیں ان کی مخلصانہ کوششوں سے آج پاسپورٹ کا حصول بہت آسان بنا
دیا گیا ہے ان کے اس اقدام سے نہ صرف ملک پاکستان میں رہنے والوں بلکہ
بیرون ممالک بسنے والے پاکستانیوں نے بھی مسرت کا اظہار کیا ہے بیرون ملک
رہنے والے ایک پاکستانی نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل اس بارے بہت سی دشواریوں
کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن وزیر داخلہ کی خصوصی کاوشوں سے اب پاسپورٹ کا
حصول نہایت ہی آسان بنا دیا گیا ہے اور صرف چند دنوں میں تمام عمل مکمل
ہوجاتا ہے نادرہ جو خامیوں سے بھرا پڑا تھا ان کی خصوصی توجہ سے نادرا آج
ملک کا شفاف ترین ادارہ بنتا جارہا ہے بے شمار جعلی شناختی کارڈ بنانے
والوں اور بنوانے والوں کو سزائیں دی گئیں اور موجودہ وقت میں نادراسے کسی
غلط کام کی توقع رکھنا ایک خیال بن چکا ہے ملکی سلامتی سے متعلق وہ ہر محاذ
پر ملک کا بہترین دفاع کر رہے ہیں بھارت ہو یا امریکہ ان کے دو ٹوک موقف پر
سب پسپا ہو جاتے ہیں اوراس کو تسلیم کرنا ان کی مجبوری بن جاتی ہے ایف آئی
اے سمیت دیگر بہت سے اداروں میں قانونی اصلاحات لائی جاچکیں ہیں وفاقی
دارلحکومت میں سیکیورٹی کے حوالے سے بہت سی اہم تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی
ہیں اسلام آباد کو مکمل طور پر سیکیور بنا دیا گیا ہے ہر مین چوک میں
سیکورٹی کیمرے نصب ہیں جن کی آنکھیں تمام قسم کی مشکوک سرگرمیوں کو دیکھ
رہی ہیں چوہدری نثارعلی خان وہ واحد سیاستدان ہیں جن پر آج تک کرپشن کا
کوئی بھی الزام نہیں لگ سکا ہے باقی رہا مسئلہ سیاسی مخالفین کا تو وہ ہر
جگہ ایسا ہوتا رہتا ہے سیاست میں الزامات لگتے رہتے ہیں لیکن ہم یہ فخر سے
کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا دامن کرپشن سے
بلکل پاک ہے اور آج کے دور میں ایسی کوئی بھی انگلی ان کی طرف اٹھ نہیں
سکتی ہے ان کی قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ وہ آج مسلسل اٹھویں بار اسمبلی میں
موجو دہیں جو ایک ریکارڈ ہے ان کی جیت کبھی بھی کم ووٹوں سے نہیں ہوتی
ہمیشہسے ہی وہ ایک بڑے مارجن سے جیتتے آرہے ہیں جوان کے لیے کسی اعزاز سے
کم نہیں ہے حلقے تو او ر بھی بہت سے موجود ہیں لیکن انکا انتخابی حلقہ این
اے 52پورے پاکستان کے انتخابی حلقوں میں سے ایک الگ مقام رکھتا ہے کیونکہ
اس حلقے میں ترقیاتی کاموں کے جال بچھا دیے گئے ہیں ہر طرف ان کی خدمات کے
نشانات نظر آرہے ہیں بڑے بڑے میگا پراجیکٹ جن میں سے کچھ مکمل ہوچکے ہیں
اور کچھ آنے والے وقت میں مکمل ہوجائیں گے ان کے اعلان کے مطابق عنقریب ان
کے حلقہ میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ایک بڑا جھٹکا آرہا ہے جس میں بہت
سارے کام ہوں گے اور عوام علاقہ ان سے مستفید ہوں نگے یہی وہ کام ہیں جن کی
وجہ سے آس پاس کے عوام بھی یہ دعائیں مانگتے نظر آرہے ہیں کہ کاش انکا
علاقہ بھی چوہدری نثارعلی خان کے حلقہ میں شامل ہوجائے اور جس طرح ان کے
حلقہ کے دیگر علاقوں میں ترقیاتی کاموں کے انبار لگے ہوئے ہیں ہم بھی ان سے
استفادہ حاصل کر سکیں اب چونکہ جنرل الیکشن 2018بھی بہت قریب آچکے ہیں اور
اب وہ وقت آگیا ہے کہ چوہدری نثارعلی خان کو ان کی خدمات کا صلہ دیا جائے
اور ان کو پہلے کے مقابلہ میں زیادہ اکثریت سے کامیابی دلائی جائے تاکہ ان
کا سر فخر سے مزید بلند ہو سکے اوروہ اس بدلہ میں اپنے ووٹرز کا سر بھی فخر
سے مزید بلند کر سکیں و ہ اپنے ووٹرز کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور
ہرممکن کوشش کرتے رہتے ہیں کہ انکے چاہنے والوں کوکبھی بھی مایوسی کا سامنا
نہ کرنا پڑے وہ وقتا فوقتا صلہ دینے کی سعی ضرور کرتے ہیں اب یہ عوام علاقہ
کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے نڈر لیڈرکوایک بارپھر بھر پور طریقے سے ان
کی خدمات کاصلہ دیں اور یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ وہ وقت دور نہیں
جب اس علاقہ میں تمام کام اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے اور عوام علاقہ خو
شحالی کی زندگی بسر کر رہے ہونگے ۔ |