باتوں پر جو لکھا تو دل نے چاہا کے اب کچھ لہجوں پر بھی
لکھا جائے ۔۔۔
جیسے باتیں طرح طرح کی ہوتی ہیں اسی طرح لہجوں کی بھی کئ اقسام ہیں ۔ لہجے
ہماری فطرت کو عیاں کرتے ہیں ۔ہمیں اپنے لہجے پر خاص توجہ دینی چایئے ۔۔۔
کیوں کہ اگر الفاظ ریشم ہوں اور لہجہ آگ ۔۔
تو یہ ریشم جیسے نرم و ملائم الفاظ بھی اثر کھو دیتے ہیں ۔ اگر سمجھا جائے
تو ہمارے لہجوں سے کسی کی پوری زندگی متاثر ہوسکتی ہے ۔۔۔۔ لہجوں میں ہمارے
احساسات چھپے ہوتے ہیں۔۔۔ کسی سے بات کرتے وقت لہجے سے باآسانی پتہ لگایا
جاسکتاہے کے سامنے والے کے دل ودماغ میں کیا چل رہا ہے ۔۔۔ لہجوں کو ہر
کوئی سنتا ہے مگر بہت کم لوگ اس طرف توجہ دیتے نظر آتے ہیں ۔۔۔ لہجوں سے
بڑی بڑی تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔۔۔ لہجے کی سختیاں برسوں نہیں جاتیں
۔کسی چٹان جیسے سخت لہجے میں الفاظ پتھر بن کے ہی نکلتے ہیں ۔اس کے برعکس
اگر لہجہ نرم ہو تو چٹانوں کو ریت کر دے۔
کچھ لہجے شوخ و چنچل بھی ہوتے ہیں ایسے لہجوں میں درد،دکھ ،غم ،تکلیف
،پریشانی آسانی سے چھپائی جا سکتی ہے ۔
کچھ لہجے میٹھے ہوتے ہیں ۔اگر کڑوی سے کڑوی بات بھی میٹھے لہجے میں ہوجائے
تو مزہ آجائے ۔میٹھے لہجے دوسروں کی زندگی میں مٹھاس بھر دیتے ہیں ۔
کچھ لہجے نمک کی طرح نمکین ہوتے ہیں ۔ جن کا ہونا بھی اور نہ ہونا بھی بہت
لازمی ہوتا ہے
کچھ لہجے کڑوے ہوتے ہیں ۔لگتا ہے ایسا لہجہ رکھنے والے ہروقت کچے کریلے
چباتے رہتے ہیں
ایسالہجہ رکھنے والوں کے لیے مثال زہن میں آتی ہے ۔(ایک تو کریلا اپر سے
نیم چڑھا )
کچھ لہجے بےباک ہوتے ہیں ۔ ایسے لہجے میں دل کی بات دل میں نہیں رہ سکتی ۔
بےباک لہجہ رکھنے والے دل کے صاف ہوتے ہیں ۔
کچھ لہجوں سے نفرت جھلک رہی ہوتی ہے ۔ ایسے لہجے ہو نہ ہو وقتی طور پر ہی
سہی دوسروں کو بری طرح متاثر کر سکتے ہیں
کچھ محبت بھرے لہجے بھی ہیں ۔جو محبت کے موتی ہر سو بکھیرتے ہیں ۔
کچھ لہجوں میں بلا وجہ کی گرج چمک ہوتی ہے ۔ ایسا لحجہ رکھنے والے افراد بس
گرج ہی سکتے ہیں ۔۔۔
کچھ لہجے کاپی کیے ہو تے ہیں ۔ایسا لہجہ رکھنے والوں کااپنا اندازِ بیاں
مرچکا ہوتا ہے ۔
کچھ لہجے پانی کی طرح بہتے محسوس ہوتے ہیں ۔دل کرتا ہے انکی روانی کے ساتھ
ہی بہہ جائیں۔۔۔
کچھ لہجے سپاٹ ہوتے ہیں ۔
کچھ لہجے تیکھے ہوتے ہیں ۔ تیکھے لہجے والے ہر وقت جلی کٹی ہی سناتے ہیں۔۔۔
کچھ لہجے دوستانہ ہوتے ہیں ۔ایسا لہجہ رکھنے والوں سے جلد ہی انسیت کا
احساس ہونے لگتا ہے ۔
کچھ لہجے بدلے بدلے ہوتے ہیں ۔ لہجے تب بدلتے ہیں جب سوچ بدلتی ہے ۔۔۔
لہجے آپکی شخصیت کا پتہ دیتے ہیں ۔
بعض اوقات حالات لہجوں کو بدل دیتے ہیں ۔اور بعض اوقات لہجے حالات بدلتے
ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بحر حال اپنے لہجوں کو خوبصورت بنائیں کیونکہ لہجے بھی بڑی بڑی پریشانیاں
اور آسانیاں لاتے ہیں ۔۔۔۔
حضرت ؑموسٰی کو بھی جب اللہ تعالیٰ نے فرعون سے بات کرنے کا حکم دیا تو
نرمی سے بات کرنے کا کہا ۔۔۔۔
تبھی تو لہجے اپنے اندر جادو رکھتے ہیں۔ اپنے لہجے سےکسی کو بھی اپنا
گرویدہ بنایا جا سکتا ہے اور کسی کے دل میں آرام سے نفرت پیدا کر سکتے ہیں
۔۔۔
شاید کہ تیرے دل میں اتر جائے میری بات ۔۔ |