مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی اور طلباء کے
احتجاج میں شدت کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر مسلسل عالمی قوانین اور
انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیر رہا ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن کے
مختلف علاقوں میں توپخانہ سے اندھا دھند گولہ باری کر کے معصوم و بے گناہ
شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیاہے۔جبکہ شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ
بنانا تسلیم شدہ عالمی انسانی حقوق کی پامالی اور صریحاً خلاف ورزی ہے۔
درحقیقت بھارت کنٹرول لائن پر آئے روز بلااشتعال گولہ باری کر کے دنیا کی
توجہ مقبوضہ کشمیر میں اپنی قابض افواج کی بربریت اور ظلم و جبر سے ہٹانا
چاہتا ہے اور اس مقصد کیلئے ہی وہ اس طرح کے غیر اخلاقی اور غیر انسانی
اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتا آیا ہے۔ گذشتہ دنوں بھی بھارتی فوج نے جنگی
جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے کھوئی رٹہ ، چوہوئی سماہنی ، سبز کوٹ، چاہی اور
ٹنڈر سیکٹر میں شہری آبادی پر شدید ترین مارٹر شیلنگ اور فائرنگ کا سلسلہ
جاری رکھا جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت متعدد شہری زخمی ہوگئے ۔
بھارتی فوج کی طرف سے داغے گئے درجنوں گولے مختلف علاقوں میں لوگوں کے
گھروں کی چھتوں پر پڑے جس سے مکانات جزوی طور پر تباہ ہو گئے، علاقہ میں
نظام زندگی مفلوج ہو کررہ گیا ، علاقے کے مکین گھروں کے اندر محصور ہو
گئے،جبکہ طلباء و طالبات کی اکثریت سکولوں تک نہ پہنچ سکی۔ دوران گولہ باری
بھارتی جاسوسی طیارہ بھی کنٹرول لائن پر مسلسل محو پرواز رہا۔ بھارت کی
جانب سے سیزفائر کی خلاف ورزیوں اور گولہ باری پر پاک فوج کی طرف سے موثر
جواب دیا گیا۔ آرمی چیف پاکستان جنرل قمرجاوید باجوہ نے خود کنٹرول لائن کے
نکیال سیکٹر کا دورہ کرکے آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا ، اس دوران فوجی
جوانوں سے ملاقات کی اور فوجی افسروں اور جوانوں کے بلند حوصلے کو بھی
سراہا ۔ آرمی چیف نے کہا مسلح افواج کا بھارتی اشتعال انگیزی پر بھرپور
جواب دینا قابل تعریف ہے۔
پاکستان کے خلاف بھارتی انتہاء پسندی اور سازشیں کوئی نئی بات نہیں،
کانگریسی لیڈروں نے قیام پاکستان سے پہلے ہی پاکستان کے خلاف زہر اگلنا
شروع کردیا تھا اور کہنے لگے تھے کہ یہ چند سال میں ختم ہو جائے گا، پھر
سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مشرقی پاکستان کے لوگوں کے دلوں میں لسانیت کا
بیج بویا گیا۔ اور اب پاکستان کو لسانیت کی بنیاد پر تقسیم کرنا بھارتی
خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا منصوبہ ہے اور اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کے لئے
افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کو بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ بھارتی خفیہ
ایجنسی ’’را‘‘ کی ترجیحات میں پختونوں اور پنجابیوں کے درمیان جھگڑا کروانا
بھی شامل ہے۔بھارت اپنے منفی عزائم کے تحت دونوں ہمسایہ اسلامی ممالک
پاکستان اور افغانستان کے درمیان بھی فاصلے بڑھانا چاہتا ہے۔ اس میں کوئی
شک نہیں کہ بھارت نے روایتی دشمنوں سے کہیں زیادہ دشمنی نبھائی ہے جس سے اس
کے مکروہ عزائم پوری دنیا کے سامنے عیاں ہوئے ہیں۔ ایک طرف تو بھارت اپنی
ایجنسیوں کے ایما ء پر بلوچستان، کراچی اورملک کے دیگر علاقوں میں دہشت
گردانہ کاروائیوں کے ذریعہ آگ اور خون کا ناپاک کھیل کھیل رہا ہے تو دوسری
جانب پاکستان پر ہی دہشت گردی کے الزامات عائد کرتا رہتا ہے۔ بلوچستان میں
علیحدگی پسندوں اور کراچی میں دہشت گردوں کی پیسے اور اسلحہ سے سرپرستی اب
کوئی راز نہیں رہا۔ پاکستان کو ’’را‘‘ کی مداخلت کے ٹھوس ثبوت ملے ہیں۔ اس
میں کوئی شک نہیں کہ آج پاکستان میں جہاں کہیں بھی دہشت گردی اور قتل غارت
کے واقعات رونماء ہورہے ہیں ان سب کے پس پردہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘سمیت
دیگر ایجنسیاں اور خطے کو آگ و خون کی ندی بنانے کا خواب دیکھنے والے
بھارتی انتہاء پسندجنونی ہندوؤں کی تنظیمیں کارفرماہوتی ہیں۔بھارت جہاں خطے
میں توازن کے بیگاڑ کا باعث بن رہا ہے وہیں پاکستان کی ترقی اسے ایک آنکھ
نہیں بھاتی اور محفوظ پاکستان اور پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کا
کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ چور مچائے شور کے مصداق، آئے روز بھارت
کی جانب سے پاکستان کے خلاف شور و واویلہ کیا جاتا رہتا ہے، کبھی پاکستان
پر ہی سیز فائر کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے جاتے ہیں تو کبھی دہشت گردی
کے الزامات لگا کر ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے کی کوششیں کی
جاتی ہیں ، کبھی بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردانہ
کاروائیاں کرواکر ملک کو کمزور کیا جاتا ہے۔ کہیں پاکستان کے حصے کے پانی
کا حق سلب کیا جاتا ہے تو کہیں بے انتہاء پانی چھوڑ کر پاکستان کے زرعی
علاقوں کو ڈبو دیا جاتا ہے۔بلوچسان سے گرفتار بھارتی بحریہ کے حاضر سروس
افسر، اور بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو نے دوران
تفتیش اعتراف کیا ہے کہ وہ بلوچستان اور کراچی میں علیحدگی اور فرقہ ورانہ
فسادات کے ٹاسک پر کام کررہا تھا۔ جبکہ پاکستان اعلیٰ درجے کی ایٹمی
صلاحیتوں سے مالامال ہوکر بھی خطے میں محبت اور بھائی چارگی اور امن و سکون
اورطاقت کے توازن کے دائمی قیام کے خاطر بھارت کی ہٹ دھرمی برداشت کرتا آیا
ہے ۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ لائن آف کنٹرول پرجارحیت ،پاکستانی علاقوں سے
دراندازی اور اپنی ایجنسیوں کے ایماء پر دہشت گردانہ کاروائیاں فوری طور پر
مکمل بند کردے ورنہ وہ یہ بات اچھی طر ح سے سمجھ لے کہ پاک فوج اپنے دفاع
سے خوب واقف ہے اور بھارتی فوج کی جارحیت کا بھر پور جواب دینے کی صلاحیت
رکھتی ہے۔ پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائیکس جیسے ڈرامے سمیت کسی بھی قسم کی
مہم جوئی بھارتی فوج کی بڑی غلطی ہو گی ، افواج پاکستان ایسی ہر کوشش کا
ایسا منہ توڑ جواب دے گی جو رہتی دنیا تک سبق آموز ہوگا۔ |