محب وطن حافظ سعید

مظلوم کشمیریوں کے لیے آواز اٹھانے پر پابندیاں لگتی ہیں توہمیں اس کی کوئی پروا نہیں ملک کا دفاع اورکشمیریوں کی مدداگر جرم ہے تو ہم یہ کام کرتے رہیں گے، بھارت و امریکا سی پیک کیخلاف سازشوں اور پاکستان کیخلاف مذموم منصوبوں کی راہ میں جماعالدعو کو بہت بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں،مسئلہ صرف ہماری جماعت کا نہیں ملک کا ہے انڈیا امریکا کے ذریعہ پاکستان پر دباو بڑھا رہا ہے وطن عزیز کے دفاع اور بیرونی سازشوں کے توڑ کے لیے ہمیں متحد ہو کر کردار ادا کرنا ہے، اگر پابندیاں لگیں تو عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ بھارتی دباو کے باعث ہم پر پابندی لگانے کی باتیں کی جارہی ہیں جماعتہ الدعوہ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے یہ بیان چار ماہ قبل اپنی نظر بندی کے حکومتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے دیا تھا ہر جماعت کا لیڈر اس جماعت کے کارکنان کو سب سے زیادہ محبوب ہوتا ہے پاکستان میں کسی اور جماعت کے لیڈر کو نظر بند کیا جاتا تو وہ اس موقع پر اپنے کارکنان کو ملک کے املاک کو نقصان پہنچانے کا کہتا اداروں پر حملوں کا کہتا مگر حافظ محمد سعید نے اس جذباتی موقعہ پر بھی جماعۃ الدعوۃکے تمام کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ صبرواستقامت کا مظاہرہ کریں لیکن کشمیر کیلئے جدوجہد اور فلاح انسانیت کیلئے کاموں میں منظم طریقے سے جاری رکھیں۔ حافظ سعید نے کہا کہ اس حکومتی فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا جائے گا-

دفاع پاکستان کونسل نے ملک بھر میں حافظ سعید کی نظر کے خلاف پرامن احتجاج کا اعلان کیا دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کہاکہ امریکہ اوراسرائیل بھارت کے ساتھ ہیں۔اس ٹرائیکا سے پاکستان کو بچانا ہے۔حکمران مودی کی خوشنودی کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔حافظ محمد سعید کی نظر بندی سے مودی کے تمام الزامات کی تصدیق کی گئی۔حافظ محمد سعید پہلے بھی نظر بند رہے،عدالتوں نے انہیں بری کیا اور کہا کہ جماعۃ الدعوۃ کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے۔میں سمجھتاہوں کہ ان کی نظربندی دفاع پاکستان کونسل پر حملہ ہے۔آواز نہ اٹھائی تو ایک ایک کر کے سب جماعتیں زد میں آئیں گی۔ملک میں اسلامی تشخص ختم کیا جا رہا ہے اور لبرل ازم کی باتیں کی جار ہی ہیں۔توہین رسالت ایکٹ باربار زیر غور لایا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ حافظ محمد سعید کی نظربندی صرف ایک فرد کی نظربندی نہیں ہے۔کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔پاکستان سے کشمیریوں کی حمایت میں اٹھنے والی آواز کو خاموش کرنے کیلئے نظربندیاں کی جارہی ہیں۔سال 2017ء کو کشمیر کے نام کرنے پر جماعۃالدعوۃ کے قائدین کو نظربندکیا گیا۔تمام جماعتیں متحد ہو جائیں۔ قائد اعظم یونیورسٹی کے ایک شعبہ کو قادیانی کے نام موسوم کرکے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا۔اس وقت تحریک نظام مصطفی کی طرز پر ملک گیر تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ دینی جماعتیں سڑکوں پر نکل کر بھرپور احتجاج کریں۔ سابق وزیر اعظم آزاد جموں کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ ہم حافظ محمد سعید کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں،ڈان لیکس کے ذمہ داران کو گرفتار کر کے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی لگائی جائے۔گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کوششیں تقسیم کشمیر کے مترادف ہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں۔میں ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ حافظ محمد سعید کی گرفتاری سے سرینگر میں اچھاپیغام نہیں گیا۔ ایک طرف حافظ محمد سعید پر پابندی لگائی گئی اور دوسری طرف بھارتی فلموں سے پابندی اٹھادی گئی۔تھوڑے دنوں میں چوبیسویں ترمیم بھی آ رہی ہے۔ٹرمپ اور بھارتی گٹھ جوڑ کو سمجھنے کی کوشش کریں۔حکومت شکیل آفریدی کو چھوڑناچاہتی ہے۔قوم کو سڑکوں پر نکلنا ہو گا۔جماعۃ الدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا کہ حافظ محمد سعید ودیگر رہنماؤں کوپانامہ کیس سے توجہ ہٹانے اور مودی کو خوش کرنے کیلئے نظربند کیا گیا۔اس وقت مسئلہ کشمیر پر بیک چینل ڈپلومیسی کو پروان چڑھایاجارہا ہے۔ جماعۃالدعوۃ کی کشمیر پالیسی وہی ہے جو قائداعظم کی تھی۔ ہم نے 2017ء کو کشمیر کے نام کیا۔جماعۃالدعوۃ نے بلوچستان میں ریلیف کا کام کیا آج بلوچ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ پاکستان میں ایک مستقل وزیر خارجہ مقرر کیا جائے اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کیلئے بھرپور آواز اٹھائی جائے۔ مسلم لیگ(ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیر نے کہا کہ مودی کی ہارٹ آف ایشیا کی تقریر،ڈان لیکس اور حافظ محمد سعید کی نظر بندی یہ سب کڑیاں ملتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ڈان لیکس کی رپورٹ سامنے لائی جائے،ہدائیۃ الھادی پاکستان کے چیئرمین پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ حافظ محمد سعید کی نظربندی ایک ایسا لمحہ فکریہ ہے جس پر ہمیں تھوڑا گہرائی سے دیکھنا ہو گا۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مولانا اﷲ وسایا قاسم نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کا قانون ختم کرنے والے ختم ہو جائیں گے یہ قانون کبھی ختم نہیں ہو گا۔پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ حافظ محمد سعید کو نظربند کر کے تحریک آزاد ی کشمیر کو نقصان پہنچایا گیا۔ماڈل ٹاؤن میں دہشت گردی ہوئی،چودہ افراد کو شہید کیا گیا۔اپوزیشن متحد ہو جائے اور سڑکوں پر آ نے کے لئے تیار ہو جائے تو حکومت ایک مہینہ بھی نہیں چل سکتی۔اہلسنت والجماعت پاکستان کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ حافظ محمد سعید کی گرفتاری ایک منصوبے کے تحت کی گئی ہے۔ان کی کی گرفتاری سے کشمیر یوں کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا ہے۔ انصا رالامۃ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ حافظ محمد سعید نے 2017کو کشمیر کے نام کیا اس کی وجہ سے انہیں نظربندکیا گیا۔میں کہتا ہوں کہ حافظ محمد سعید نہیں بلکہ تحریک کشمیر کو نظربند کیا گیا ہے۔تنظیم اسلامی پاکستان کے امیر حافظ عاکف سعید نے کہا کہ حافظ محمد سعید کو اعلیٰ عدالتیں بری کر چکی ہیں ان کو دوبارہ نظربندکرنا عدالتی احکامات کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔متحدہ جمعیت اہلحدیث کے امیر سید ضیاء اﷲ شاہ بخاری نے کہا کہ حافظ محمد سعیدودیگر کی نظربندی تحریک آزادی کشمیر کے کمر میں خنجر گھونپنے کی سازش ہے۔تحریک نوجوانا ن پاکستان کے چیئرمین عبداﷲ حمید گل نے کہا کہ پاکستان کے نوجوا ن دفاع پاکستان کونسل کی تحریک میں شانہ بشانہ رہیں گے۔کشمیریوں کی مددوحمایت سے کسی صورت پیچھے نہیں رہیں گے۔ پاکستان کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ حافظ محمد سعید کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ان کی نظربندی ختم کی جائے۔،دفاع پاکستان کونسل جو بھی لائحہ عمل دے گی جمعیت اہلحدیث شانہ بشانہ رہے گی۔نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے چیئرمین قاری یعقوب شیخ نے کہاکہ بھارتی دباؤ پر حافظ محمد سعید ودیگر رہنماؤں کی نظربندی ملکی سلامتی و خودمختاری پر حملہ ہے۔ حکمران مودی سرکار کو خوش کرنے کی بجائے اﷲ تعالیٰ کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے قاری شبیر احمد عثمانی،سید عتیق الرحمان شاہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مرکزی جمعیت اہلحدیث، ڈاکٹر عظمت اﷲ سلطان، جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیرزبیر فاروق و دیگر نے کہاکہ حافظ محمد سعید کی بلا جواز نظربندی امریکہ کو خوش کرنے کیلئے کی گئی ہے۔ انہیں رہا کیا جائے۔قانون ناموس رسالت کی خاطر پاکستانی قوم جانیں قربان کرنے کیلئے بھی تیار ہے۔

جماعت الدعوہ کے کارکنان نے اپنے امیر کے حکم پر عمل کیا اور کسی ادارے پر الزام نہیں لگائے کسی طرح بھی ملکی قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا کسی سیاست دان پر حملہ نہیں کیا بلکہ اس ملک کے قانون کا احترام کیا اور عدالت سے رجوع کیا گیا عدالت میں سماعت پر سماعت کی گئی سرکاری وکیل نے کیس کو لمبا کرنے کے لیے بہانے تراشے ہر سماعت پر مزید وقت کی درخواست کی حافظ محمد سعید کی نظر 90 روز کے لیے کی گئی 90 روز میں بھی حکومت معزز عدالت کو کوئی ایسے ثبوت نہ فراہم کر سکی جس، سے حافظ محمد سعید کا کوئی جرم ثابت ہوتا پاکستان کے قانون کے مطابق کسی بھی شہری کو 90 روز سے زیادہ نظر بند نہیں رکھا جا سکتا لیکن قانون کے رکھوالوں نے خود ہی قانون کی دھجیاں اڑا دیں اور 90 روز کے بعد مزید 90 روز کی نظر بندی کے آرڈر جاری کیے مگر اس نا انصافی پر بھی جماعت الدعوہ کے کسی فرد نے قانون کو ہاتھ میں نہ لیا کسی کو پٹھیچر یا ریلو کٹا قرار نہیں دیا بلکہ ملک کی عدالت کے انصاف کا انتظار کیا اور یہ انتظار طویل سے طویل ہوتا گیا مہینوں کے مہینوں گزرتے گئے جماعتہ الدعوہ کے کارکنان نے پھر بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا کرتے کرتے رمضان کا مہینہ آ گیا اس مہینے میں پاکستان بھر میں حافظ محمد سعید جاتے رمضان میں تفسیر القرآن بیان کرتے ملک بھر کے غربا میں امداد تقسیم کرتے کشمیری مہاجرین کے پاس لے جاتے ان کو حوصلہ دیتے اور انکی امداد کرتے ملک بھر میں بڑی بڑی افطار ڈنر پر لوگوں کو نصیحت کرتے لاہور میں واقع مرکز القادسیہ میں ملک بھر سے لوگ رمضان کا آخری عشرہ گزارنے اور طاق راتیں گزارنے آتے رمضان میں آخری عشرہ حافظ محمد سعید روزانہ رات کو خلاصہ قران بیان کرتے تھے مگر افسوس بیدین حکمرانوں کو اپنے غیر مسلم آقا کے حکم کے سامنے ہزاروں کشمیری مہاجرین نظر نہ آئے وہ کشمیری اپنے محسن کا انتطار کرتے رہے انکے سِحر افطار ایسے ہی گزرتے چلے گئے ملک بھر میں کروڑوں لوگ حافط محمد سعید کا انتطار کرتے رہے مگر حکومت کو شرم نہ آئی رمضان کے بابرکت مہینے میں بھی حافظ سعید کو گھر سے مسجد تک نہیں جانے دیا لاہور میں مرکز القادسیہ ان کے بغیر سونا سونا لگ رہا ہے ملک بھر کی مساجد میں پاکستانی اس عظیم انسان کی راہیں تکتے رہے مجھے افسوس پاکستان کے عدالتی انصاف پر بھی آیا کہ چار مہینے میں بغیر کسی ثبوت کے عدالت نے حافظ سعید کو رہا نہ کیا آخر کب تک ایسے چلے گا محب وطن لوگوں کے صبر کو آزمایا جائے گا بلاشبہ جماعتہ الدعوہ کی پاکستان میں تعداد کروڑوں میں پہنچ چکی ہے لوگ حافظ سعید کے ایک اشارے پر اپنی جان دینے کو تیار بیٹھے ہیں کیا حافظ سعید چاہتے تو کیا نہیں کروا سکتے تھے مگر وہ تو شروع دن سے ہی پاکستان کے قوانین کا احترام کرتے آئے ہیں وکھی انسانیت کی خدمت میں دن رات ایک کرنے والے کیسے اس ملک کے لوگوں کو پریشانی میں ڈال سکتے تھے وہ کسی سیاست، دان کی طرح اپنے کارکنان کو ملک کے اداروں سے لڑا کر خانہ جنگی کا ماحول بنانے والے نہیں بلکہ وہ تو اس ملک کے امن کے لیے خون پسینہ ایک کرنے والے شخص ہیں حافظ سعید نے پاکستان کے خلاف ہر سازش کے بینقاب کیا حافظ سعید نے اپنے کارکنان کے ساتھ ملکر ملک میں سیلابوں میں پھنسے لوگوں کو نکالا انکی کو حوصلے دیے انکے کھانے پینے رینے سہنے کے انتظامات کیے ملک میں آنے والا زلزلہ ہو یا طوفان حافظ محمد سعید اپنا آرام چھوڑ کر لوگوں کے آرام کا بندوبست کرنے نکلے حافظ سعید کے لیے تو ایک فلسطینی بھی اپنی جان دینے کے لیے تیار ہے حافظ سعید نے تو برما، کشمیر، فلسطین، عراق، شام، صومالیہ، افغانستان، بنگلہ دیش سری لنکا اور سوڈان نیپال تک دکھوں میں گھرے مسلمانوں میں خوشیاں بانٹی آخر کب تک حکمران غیر ملکی جھوٹے دباو پر اس عظیم انسان کے دکھی انسانیت کے لیے اٹھتے قدم روکیں گے وہ محبت وطن انسان جن نے کروڑوں کے اجتماعات اور عوامی طاقت ہونے کے باوجود کبھی ایک پتا بھی نہ توڑنے دیا بلکہ بلکہ اس ملک کے قانون کا احترام کرتے ہوئے ہر ملک دشمن سازش کا پاکستانیوں کو متحد کرکے توڑ کیا مجرم حافظ محمد سعید نہیں بلکہ وہ حکمران ہیں جو بیگناہ انسان کو کسی بھی ثبوت کے بغیر نظر بند کیا اور خود مجرم ہونے کے باوجود اس ملک کے ہر قانون کو توڑا حکمران ہوش کے ناخن لیں اور لاکھوں کروڑوں انسانوں کے محسن کو رہا کریں-

Saad Farooq
About the Author: Saad Farooq Read More Articles by Saad Farooq: 35 Articles with 28640 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.