والد کی تکریم
(Muhammad Javed Khadim, Usta Muhammad Balochistan)
وہ ساری زندگی اپنے بچوں کی کفالت کرتا
رہا۔
دن رات محنت کر کے اپنے خون پسینے کی کمائی سے ان کی پرورش کی۔
ان کے روشن اور تابناک مستقبل کے لئے کوشاں رہا۔
آجر کی غلامی کی۔ تلخ ترش باتیں سہیں۔
زمانے کے بے رحم تھپیڑوں سے حفاظت کی۔
ان کا بڑا خیر خواہ اور سچا دوست بنا۔ ایثار و قربانی کا مجسم ہوا۔ سراپا
دعا بھی رہا۔
پھر ایک دن اس پر بڑھاپا آیا۔
بچے جوان اور مصروف ہو گئے۔
ان کے پاس بیٹھنے اور ان کی دل جوئی کاوقت نہ تھا۔
وہ انھیں اولڈ ہوم چھوڑ آئے۔
|
|