سانحہ بہاولپور کے بعد وزیراعظم تو لندن سے واپس آگئے مگر.. .. .؟؟
(Muhammad Azam Azim Azam, Karachi)
حکومت نے تو سا نحہ بہاولپور کے متاثرین کو چیکس تقسیم کردیئے ہیں مگرسانحہ پاراچناراور کوئٹہ ...؟؟
|
|
یقینا بہاولپور میں وہ قیامتِ صغریٰ ہی
تھی ، جس نے عید سے ایک روز قبل پوری پاکستا نی قوم کو سوگوار کردیا،اَب
جبکہ عید آئی اور مُلک کو قیامتِ صغریٰ کی نظر کرکے گزر بھی گئی ہے، مگر
ابھی تک قوم سوگوار ہے ، اُدھر بہاولپور میں آئل ٹینکر کے ہولناک سا نحہ کے
نتیجے میں 163افراد لقمہ اجل بنے ، اِن میں سے پچھلے دِنوں125 غیر شناخت
شدہ جلی ہوئی لاشوں کو اجتماعی طور پر دفن کردیا گیاہے تو وہیں اَبھی اِس
سانحے کے سیکڑوں افراد ہیں جو اِس واقعے کی وجہ سے بُری طرح جھلس جا نے سے
زخمی ہو ئے ہیں جن کا بہاولپور کی انتظا میہ اور حکومتِ پنجا ب اور وفاقی
حکومت مل کر پاک آرمی اور مقا می اسپتالوں کے برنس یونٹس میں سرکاری
اخراجات پر علاج کروارہی ہیں۔
تاہم میڈیا پر وزیراعظم نوازشریف پراِن کے سیاسی مخالفین اور سیاسی تجزیہ
کاروں اور تبصرہ نگاروں کی جا نب سے قوم کو مصیبت کی گھڑی میں انتہا چھوڑ
کر لندن میں عید منا نے کے لئے قیام کو شدیدتنقیدوں کا نشا نہ بنایا گیا تو
اِس کے بعد نہ چا ہتے ہوئے بھی وزیراعظم نواز شریف کلیجے پر پتھر رکھ کر
اپنا لند ن کا دورہ ادھورا چھوڑچھاڑ کر اگلے ہی روز وطن واپس لوٹ آئے اور
آتے ہی وزیراعظم نواز شریف اپنے مخصوص ہیلی کا پٹر کے ذریعے حا دثے کے مقا
م پر پہنچے اور جا ئے حا دثہ کا دورہ کیا اور اپنی خصوصی ٹیم کے ہمراہ جا
ئزہ بھی لیا اور پھر ایک گرما گرم خطا ب کیا مگرپھر وہاں سے اُن اسپتالوں
کا بھی خصو صی دورہ کرنے چلے گئے جہاں سا نحہ بہاولپور کے جھلسے ہوئے
متاثرین زیرعلاج تھے اِسی دوران وزیراعظم نوازشریف نے زخمیوں کے بہترین
علاج و معالج کے لئے یہ کہہ کر ہدایات دیں کے’’ زخمیوں کے بہتر علاج کے لئے
کوئی کسر نہ چھوڑی جا ئے‘‘ اور وزیراعظم نوازشریف نے برنس وارڈ ز کا بھی
دورہ کیا اورمریضوں کے قریب بھی گئے ، اِن سے باتیں کیں،اور اُن میں گھل مل
گئے،اور اگلے ہی روز حکومت کی طرف سے مرحومین کے لواحقین کو فی کس 20،20اور
زخمیوں کو 10,10لاکھ روپے کے چیکس فوری طور پر اداکئے گئے۔
اگرچہ حکومت نے تو میڈیا کے سا منے جھوم جھوم کر سانحہ متاثرین کے ہاتھوں
میں چیکس تھاما دیئے ہیں مگر اَب دیکھتے ہیں کہ اِن میں سے کتنے چیکس باونس
ہوتے ہیں بہرحال، اِس میں کوئی شک نہیں کہ سا نحہ بہاولپور کے فوری
بعدوزیراعظم نوازشریف کی اپنی تمام مصروفیات کو ختم کرکے لندن سے وطن واپسی
ایک سیاسی حکمت ِ عملی ہے ،ن لیگ کی حکومت نے سانحہ بہاولپور کو اپنے سیاسی
مقاصد اور اگلے انتخا بات 2018ء کے لئے کیش کرا نے کا انتظام کرلیا ہے اور
اِس سے ن لیگ اور نوازشریف و شہباز شریف کو اگلے الیکشن میں اچھے ووٹ پڑ
سکتے ہیں جبکہ یہ بھی حقیقت ہے کہ سا نحہ پاراچنار کے متاثرین ابھی حکومتی
توجہ دلانے کے لئے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں مگر افسوس ہے کہ سا نحہ پارا چنار
کو ایک ہفتہ ہونے کو ہے ابھی تک کوئی بھی اعلیٰ سطحی حکومتی نمائندہ سا نحہ
پاراچنار کی داد رسی کے لئے نہیں گیاہے حا لانکہ سا نحہ پاراچنارکا ایک یہی
تو مطا لبہ ہے کہ یہ اپنا دھرنا ختم کردیں گے مگر جب کوئی وفاق کا اعلیٰ
سطح کا کوئی نمائندہ اِن سے رابطہ کرے اور اِن کے مسائل حل کرنے کی یقین
دہا نی کرائے تو کیا وجہ ہے کہ یہ اپنا دھرنا ختم نہ کریں، مگر صد افسوس ہے
کہ سا نحہ پاراچناراور سا نحہ کوئٹہ کے متاثرین کی کسی بھی حکومتی نمائندے
نے کوئی خبر نہ لی اور نہ ہی ابھی تک حکومت کی جا نب سے سا نحہ پاراچنار
اور کوئٹہ کے متاثرین کو حکومت کی طرف سے ایک روپے کا بھی چیک نہیں دیا
گیاحا لا نکہ اِس سے قبل حکومت دہشت گردی کے شکار متاثرین کے لواحقین کو
لاکھوں کے چیکس دیا کرتی تھی مگر کیا وجہ ہے کہ اِس بار حکومت کی طرف سے سا
نحہ پاراچنار اور سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کے لو احقین کو چیکس دینا تو
درکنارکسی حکومتی نما ئندے نے اِن کی دہلیز پر جا کر اِن کی داد رسی کرنیا
بھی گوارا نہ کیا ۔
بہر کیف ، سانحات پہ سانحات یا اﷲ پاکستانی قوم پر اپنا رحم و کرم کر،اَب
قوم کو ایسے کسی سانحہ سے دوچا ر مت کرنا ہم بہت کمزور ہیں، ہمارے کاندھے
اپنے پیاروں کے لاشے اُٹھا اُٹھا کر تھک چکے ہیں، اﷲ ہمیں معاف کردے، کیوں
کہ تو بڑا معا ف کرنے والا ہے، اور ہمارے حکمرانوں ، سیاستدانوں اور ہمارے
کرتا دھرتا اداروں کے سربراہان کو بھی ہدایات دے کہ وہ عوامی مسائل سنجیدگی
سے حل کرنے کے لئے سنجیدہ ہو جا ئیں ۔
کیا پہلے ہی پاکستانی قوم عید الفطر کی آمد سے چند روز قبل مُلک کے تین
شہروں پا را چنار، کو ئٹہ اور کراچی میں دہشت گردی کے پیش آئے واقعات میں
متعددشہید اور زخمی ہونے والے معصوم افراد کے غم میں مبتلا تھی؟؟ کہ 29
رمضان المبارک کی صبح 6:30کے قریب بہاولپورکی تحصیل احمد پور شرقیہ کی
بہاولپور کراچی کی قومی شاہراہ پر 25000ہزارلیٹر سے بھرا پیٹرول آئل
ٹینکرپنکچر ہونے کے باعث الٹ گیا جس کے باعث کئی افراد شہید اور زخمی ہو
گئے عینی شاہدین کے مطابق جیسی ہی یہ خبر قریبی آبادی کے لوگوں تک پہنچی تو
تُرنت آبا دی کے سینکڑوں افراد فوری طور پراپنے گھروں سے با لٹیاں اور
پتیلیاں اور گھر کے چھوٹے بڑے برتن ہاتھوں میں اُٹھا ئے پہنچ گئے اورجلدی
جلدی اپنے ساتھ لا ئے سامان میں 100 روپے لیٹر کے بہتے پیٹرول کو بے خطر ہو
کر جمع کرنے کے چکر مصروف ہوگئے ابھی یہ بہتے پیٹرول کو جمع کرہی رہے تھے
کہ آئل ٹینکر ایک زوردار دھما کے سے پھٹ گیااور آگ بھڑ ک اُٹھی دیکھنے
والوں نے دیکھا کہ آئل ٹینکرکے پھٹتے ہی قیامتِ صغریٰ برپا ہوگئی جہاں تک
پیٹرول پھیلا ہوا تھا آگ نے سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور پیٹرول جمع
کرنے کی لالچ میں مصروف معصوم اِنسا نوں اوررک جانے والی کاروں اور
موٹرسائیکلوں سواروں کو بھی تھوڑی ہی دیر میں جلا کر بھسم کردیا آگ اتنی
شدید تھی کہ جلنے والوں کی شنا خت ممکن نہیں رہی ہے حتی کہ شہید ہونے والوں
کا ڈی این اے کا ہونا بھی نا ممکن ہے پنجا ب انتظامیہ مرنے والوں کی
اجتماعی تدفین سے متعلق عالما اکرام سے صلح مشورے اور فتویٰ لینے کے بعد
123 غیرشناخت شدہ لاشوں کی اجتماعی طور پر تدفین کرچکی ہے ۔
جبکہ اَب تک مختلف ذرائع سے ا ٓنے والی ابتدائی اطلاعات کے مطابق 163جیتے
جاگتے اِنسا ن آناََ فاناََ لقمہ ا جل بن گئے (جس طرح زخمی ہیں خدشہ ہے کہ
شہید ہونے والوں کی تعداد مزید بڑھ بھی سکتی ہے) اورپوری پاکستانی قوم کو
غم اور افسوس کی گہری وادی میں دھکیل کر خود تو جنت الفردوس کو سدھار گئے
تووہیں بہاولپور میں پیش آئے المناک واقع سے زخمی ہونے والے لگ بھگ 150کے
قریب ایسے افرادبھی ہیں جو 60سے 80فیصد بُری طرح سے جھلس گئے ہیں جنہیں مقا
می انتظامیہ پاک آرمی کے ہیلی کاپٹروں اور اپنے تمام ترذرائع کو استعمال
میں لاتے ہوئے مقامی اور قریبی شہروں اور آرمی کے اسپتالوں کے برن یونٹس
میں منتقل کرارہی ہے، جبکہ وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز
شریف نے پنجاب بھرکے اسپتالوں میں ہنگا می صورتحال کا اعلان کردیا ہے اور
زخمیوں کو ہر ممکن امداد باہم پہنچانے کے لئے ہا ئی الرٹ رہنے کا حکم دے
رکھا ہے جبکہ اُدھر لندن میں عید منا نے کے لئے گئے وزیراعظم نوازشریف بھی
اپنا لندن کا ذاتی دورہ مختصر کرکے وطن واپس پہنچ چکے ہیں اور سا نحہ
بہاولپورکے متاثرین کی امداد کے لئے خود بھی متحرک ہیں اور گا ہے بگا ہے خا
لصتاَ جذبہ ء اِنسانی ہمددری کے تحت اپنا غیرسیاسی بیان جاری کررہے ہیں اور
بار بار حکومتِ پنجاب اور انتظامیہ اور وفاقی حکومت کوبھی زخمیوں کی ہر
ممکن فوری طبی امداد پہنچانے کی ہدایات بھی جاری کررہے ہیں ۔
تاہم حادثے کا شکار ہونے والے آئل ٹینکر میں 25 ہزار لیٹر پیٹرول بھرا ہوا
تھایہ بدقسمت آئل ٹینکر 23جون کو کراچی پورٹ کے آئل ٹرمینل سے روانہ ہوا
تھا اگرچہ متاثرہ آئل ٹینکر سے متعلق اطلاع ہے کہ یہ آئل ٹینکر کمپنی کا
رجسٹرڈ نہیں تھا مگر عارضی طور پر ضرور لیا گیاتھا اِس سے بھی انکار نہیں
کہ عموماََ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی اہم اور مصروف ترین شاہراہوں پر
چلتے ہوتے آئل ٹینکرز کے ٹا ئر پنکچر ہوجا تے ہیں یا اِن میں دیگر فنی
خرابی پیداہوجا تی ہے تو وہ الٹ جا تے ہیں اور تیل بہہ جا تا ہے جیسا کہ
پچھلے دِنوں ایسا ہی ایک حادثہ کراچی میں سُپر ہا وے پر ٹول پلازہ سے پہلے
پیش آیا تھا مگر اُس میں آگ نہیں لگی تھی حالانکہ تیل ضرور بہہ گیا جبکہ سا
نحہ بہاولپور کی تحقیق کرنے کی ضرورت یوں بھی ہے کہ اِس واقع میں آگ کیو ں
اور کیسے لگی؟؟ کسی سگریٹ نوش کی غلطی کے نتیجے یہ ہولنا ک سانحہ رونما ہوا
؟؟ یا تیل بہہ جا نے کی وجہ سے خود ہی آئل ٹینکر میں آگ بھڑک اُٹھی؟؟
موٹروے پولیس نے لوگوں کو تیل جمع کرنے اور متا ثرہ آئل ٹینکرکے قریب جانے
سے منع کیوں نہ روکا؟؟ ابھی ایسے بہت سے سوالات ہیں جن کے تسلی بخش جوابات
کے متلاشی پاکستان کے عوام ہیں۔
جبکہ یہاں یہ امریقیناقابل افسوس اور غور طلب ہے کہ اپنے تمام تربنیا دی
حقوق سے محروم اور نہ رکنے والی محرومیوں کی شکار پاکستانی قوم پے درپے
سانحات کی شکار ہے اور اِس مظلوم اور کسمپرسی کے دلدل میں دھنسی پاکستانی
عوام کے متاثرین پامانا لیکس اور جے آئی ٹی کی لیبارٹری سے ٹیسٹوں کے مراحل
سے گزرتے حکمران بالخصوص عزت مآب جناب وزیراعظم نوازشریف اپنے اہلِ خانہ
اور اپنے سمدھئی خاص اسحا ق ڈار کے ساتھ سعودی عرب میں عمرہ اداکرنے کے بعد
عیدالفطر میں ہلہ گلہ اور اللے تللے کرنے کے لئے لندن گئے تھے جیسا کہ اَب
دنیا نے سُنااور دیکھا ہے کہ اُنہوں نے قوم کو سانحات کے ہاتھوں انتہا نہیں
چھوڑااور اپنا لندن کا ذاتی دور محتصر کرکے فوری طور پر وطن واپس آگئے ہیں
اورقوم کی اِس غم کی گھڑی میں پاکستان میں موجود ہیں کیو نکہ قوم متواتر
پیش آئے سانحات کی وجہ سے غمزدہ ہے اور دُکھوں سے نڈھال ہے تو وزیراعظم
نواز شریف کو لندن میں چھٹیاں ختم کرکے اور وطن واپسی آگئے ہیں اِس موقع کا
فا ئدہ اُٹھا کر وزیراعظم نوازشریف کو فوری اور جلد باز ہی سہی مگر ضرورت
صرف اِس امر کی ہے کہ حقیقی معنوں میں وزیراعظم پنجاب میں اورنج ٹرین اور
جنگلہ بس چلانے کے ساتھ ساتھ اسپتالوں میں ترجیحی بنیادوں پر برن یونٹس بھی
ضرور بنا ئے جا ئیں تاکہ خدا نخواستہ پھر کوئی ایسا واقعہ کبھی رونما ہو تو
کم از کم زخمیوں کو برن یونٹس میں فوری طبی امداد تو بہتر طور پر میسر آسکے
...!! کیونکہ ہماری قوم ابھی تک تہذیب یافتہ نہیں ہوئی ہے اگر یہ کہا جا ئے
کہ تہذیب یافتہ اقوام آئل ٹینکرز سے گرنے یا بہنے والے آئل کو بے خوف و خطر
جمع نہیں کرتی ہے تو یہ غلط ہوگا کیو نکہ وہاں بھی آئل ٹینکرسے گرنے اور
بہنے والے تیل کو جمع کرنے کا رحجان اِسی طر ح پایا جا تا ہے جس طرح سا نحہ
بہاولپور سے قبل سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر وائرل ہونے والی ویڈیو سے
ظاہر ہوتا ہے مگر بدقسمتی سے کسی کی ذراسی غلطی کی وجہ سے سا نحہ بہاولپور
رونما ہوگیااور 163معصوم جا نیں لقمہ اجل بنیں اور 150کے قریب افراد جھلس
جا نے کے باعث اسپتالوں کے برنس یونٹس میں ابھی زیرعلاج ہیں۔ (ختم شُد(۔
|
|