پاکستان کو بنے. ستر سال ہونے کو ہیں اور جتنی قدرتی
وسایل سے اللہ پاک نے پاکستان کو نوازا ہے اگر ہمارے وطن کو اہل ایماندار
قیادت ملتی تو آج ہمارا وطن کہاں سے کہاں ہوتا ہمارے بعد آزاد ہونے والی
رہاستیں کہاں سے کہاں پہنچ گیں مگر ہم وہیں کے وہیں کھڑے ہیں بلکہ الٹا
پیچھے چلے گے ہیں اور ہمارے وطن کو کبھی فقہ واریت نے نقصان پہچایا تو کبھی
لسانی فسادات نے ہمارے وطن مین کبھی نام نہاد جمہوریت رہی تو کبھی فوجی
حکومت مگر پاکستان وہیں کا وہیں کھزا ہے جہاں پہلے تھا بلکہ اس سے بھی بد
ترین معاشی پوزیشن میں ہے حکومتوں کا بہترین مشغلہ قرض لینا رہا پاکستا ن
کے انیس سو ساٹھ میں آج کی نسبت بہتر حالات تھے جب پاکستان نے جرمنی کو قرض
دیا مگر آج ہم اربوں کھربوں کے مقروض ہیں اور عوام بیچاری ستر سال سے روٹی
کپڑا مکان کے خواب دیکھ دیکھ رہی ہے اور عوام کو عوام نہیں بلکہ کیڑے مکوڑے
سمجھا گیا اور عوام کو ان ستر سالوں. صرف مایوسیاں اور خودکشیاں. ملیں ان
ستر سالوں. میں پاکستان نے صرف یہ ترقی کی کہ سیاستدان امیر سے امیر تر
ہوگے اور عوام غریب سے غریب تر ہوگے جب الیکشن کا. وقت آتا ہے سیاستدان
عوام بہلا پھسلا کر سبز باغ دیکھا کر ووٹ لیجاتے ہیں اور جب جیت جاتے ہین
تو عوام کو پانچ سال کیلیے بھول جاتے ہیں اور عوام ان پانچ سالوں. مین اپنے
لیدروں. کو خوابوں اور ٹی وی پر دیکھ سکتے ہیں. ان ستر سالوں. کو سیاسی
پارٹیوں اور سیاستدانوں نے آپس میں لڑتے ہوے ضایع کردیا اور جان بوجھ کر
عوام کو پسماندہ رکھاگیا کیونکہ اگر عوام ترقی کر جاتے تو ان کیلیے نعرے
کون لگاتا انکی خوشامد کون کرتا ہر دفعہ نی حکومت کو عوام نے گرم جوشی سے
ویلکم کہا مگر جب پانچ سال بعد حکومت جاتی ہے تو عوام وہیں کے وہیں کھڑے
ییں اگر اہل قیادت ملتی پرسکون ماحول ملتا تو ہمارا وطن ایٹمی طاقت کے ساتھ
ساتھ معاشی طاقت بھی بن چکا ہوتا مگر افسوس صد افسوس ایسا نہ ہو سکا. اب
ایک لیدر سے عوام امید لگاے بیٹھے ہیں. کہ شاید وہ تبدیلی لاے اور وہ ہے
عمران خان عوام ان کے جلسوں کو کامیاب بنا رہی ہے. شاید عمران خان نیا
پاکستان بنا سکیں. اب ہم چودہ اگست کو سترھویں. سالگرہ منایں گے سترھواں.
یوم ازادی منایں گے مگر ترقی اور خوشحالی نہ ہونے کے برابر ہے ستر سال بہت
بڑا عرصہ ہے ایک نسل جا چکی. ترقی خوشحالی کا خواب دکیھتے دیکھتے دوسری نسل
جانے کی تیاری مین ہے پرانے سیاستدان اپنا وقت گزار چکے اب ان کے بچے
سیاست. میں قدم رکھ رہے ہیں جس ملک کے وزیر اعظم ہاوس کا خرچہ صرف چاے کا
خرچہ صرف کروڑوں. میں ہو وہ ملک کیا ترقی کر سکتا ہے جس ملک کی عوام کو
بھکاری بنا دیا گیا بے نظیر انکم سپورٹ کی صورت میں. جس ملک کا بجٹ زیادہ
تر سود کی ادایگی میں لگ جا تا ہو جس ملک کا وزیراعظم سسپیشل جہاز پر غیر
ملکی دورے کرے وہ ملک کیا خاک ترقی کر ے گا عوام صرف حواب ددیکھ سکتے ہیں.
تعبیر مقدر میں ہوگی تو ملے گی عوام دعا کریں کہ اللہ پاک ہمیں پھر اقبال و
قاید جیسا لیدد دے جو سرکاری خزانے سے چاے تک نہ پیے اردوان جیسا لیدد دے
جس نے نا صرف ترکی کو قرضوں. سے نجات دلوای بلکہ اب وہ دوسروں. کو قر ض
دینے کی پوزیشن میں ہے. یا اللہ پاک امام خمینی جیسا لیدر جو عوام کے لیے
جیے اور عوام کیلیے مرے انشاءاللہ ایسا لیدر آے گا کیونکہ پاکستان اللہ ہاک
کی خاص رحمت کا نتیجہ ہے اور غزوہ ہند کی تکمیل کا ذریعہ ہے. انشاءاللہ وہ
دن آے گا جب سب لٹیروں. کو جس نے بھی. ناجایز پیسیہ کمایا ان کو چوکوں.
میں. لٹکا ے گا اور عوام کے خوابوں. کی تعبیر کرے گا پاکستان زندہ باد |