حرم مدنی کے امام ڈاکٹر محمد ایوب مدنی...

مسجد نبوی کے سابق امام عالمی شہرت یافتہ قاری فضیلۃ الدکتور محمد ایوب بن محمد یوسف بن سلیمان (رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ) بروز سنیچر ۱۶؍اپریل ۲۰۱۶؁ مطابق ۸رجب المرجب ۱۴۳۷؁ھ بعد نماز فجر ۶۴ سال کی عمرمیں اس دارفانی سے رخصت ہوگئے ۔’’انا للہ وانا الیہ راجعون‘‘۔ ’’اللھم اغفرلہ وارحمہ وعافہ واعفہ عنہ‘‘ ۔
آپ کی نماز جنازہ مسجد نبوی میں ہزاروں مصلین کی موجودگی میں بعد نماز ظہر اد اکی گئی اور بقیع غرقدمیںسپرد خاک کیے گئے ۔

پیدائش اور تعلیم وتربیت :
آپ کے والد محترم اصلا برما کے تھے لیکن فضیلۃ الشیخ محمد ایوب بن محمد یوسف بن سلیمان المدنی؍ (امام مسجد نبوی) کی پیدائش ۱۹۵۲؁ٗ مطابق ۱۳۷۲؁ھ کو مکہ مکرمہ میں ہوئی ، اور آپ نے حرم پاک ہی میں پرورش پائی، نیز ابتدائی تعلیم کا آغاز مکہ مکرمہ ہی سے کیا،۱۳۸۵؁ھ میں وزارت اوقاف سعودی عرب کے زیرسرپرستی جاری شعبہ تحفیظ القرآن’’ مسجد بن لادن‘‘ میں شیخ خلیل بن عبدالرحمن کے پاس ۱۲ ؍برس کی عمر میںحفظ قرآن کی تکمیل کی۔اس کے متوسطہ وثانویہ تک تعلیم ’’معھد المدینہ العلمی‘‘ میں حاصل کی ،پھرجامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی شریعت کالج میں داخل ہوئے اور بی ۔اے کی ڈگری حاصل کی۔۱۳۹۶؁ھ سے لے کر ۱۳۹۸ ؁ھ تک کلیۃ القرآن میں معاون استاد کی حیثیت سے خدمت انجام دی اور ساتھ ہی تدریسی کمیٹی کی رکن کی حیثیت سے بھی کام کرتے رہے۔اس کے بعد جامعہ اسلامیہ ہی سے تفسیر اور علوم تفسیر میں ماجستر (M.A) اور پی ایچ ڈی کی اعلیٰ ڈگری حاصل کی۔اور دونوں مرحلوں میں ’’تفسیر سعید بن جبیرکی روایات ‘‘ پر گرانقدر کام کیا ۔ اور دونوں مرحلے ۱۳۹۸؁ھ سے لے کر ۱۴۰۸؁ھ پر مشتمل ہیں ۔

اور شیخ محمد ایوب نے سرکاری تعلیم اور غیر سرکاری تعلیم متعدبہ مشائخ اور علماء کرام سے حاصل کی۔جن میں شیخ عبدالعزیز محمد عثمان، شیخ محمد سید طنطاوی، شیخ اکرم ضیاء العمری، شیخ محمد الامین الشنقیطی، شیخ عبدالمحسن العباد، شیخ عبداللہ محمد العتیمان اور شیخ ابوبکر الجزائری قابل ذکر ہیں ۔نیز آپ نے متعدد قراء سےبھی بروایت حفص سند اجازت حاصل کی،ان میں شیخ القراء مدینہ منورہ حسن بن ابراہیم الشاعر، شیخ احمد عبدالعزیز الزیات اور شیخ خلیل بن عبدالرحمن القاری وغیرہ ہیں ۔

خدمات :
آپ دوران تعلیم ۱۳۹۴؁ ھ سے ۱۴۰۳؁ھ تک مسجد العنابیہ اور پھر۱۴۰۳؁ ھ سے مسجد عبداللہ الحسینی میں امامت کے فرائض انجام دیتے رہے۔ اورخطبہ جمعہ محلہ شرقیہ میں واقع مسجد احمد بن حنبل میں دیتے رہے۔نیزآپ نے کچھ دنوں تک برطانیہ کے شہر برمنگھم کی جامع مسجد میں بھی نماز تراویح کی امامت کرائی ہے۔

شیخ موصوف کی خوشی نصیبی اور دعائوں کی بدولت سرزمین حرمین کی متعدد مساجد میں امامت وخطابت کا شرف حاصل رہاہے۔ خصوصا۱۴۱۰؁ھ تا ۱۴۱۷؁ھ ( پورے سات سال ) مسجد نبوی میں معاون امام کی حیثیت سے خدمات انجام دیاہے،حتی کہ وفات سے پہلے آپ مسجد قباء میں نماز تراویح اور قیام ا لیل میں امامت کےبھی فرائض انجام دے رہےتھے۔

اسفار:
آپ نے برطانیہ سمیت بھارت، ترکی، پاکستان، سنیگال، مالیشیا وغیرہ ملکوں کے دعوتی اسفار کئے۔شیخ محمد ایوب کا عالم اسلامی کے مشہور ومعروف قراء میں شمار ہوتا ہے، شاہ فہد کامپلکس برائے طباعت قرآن مجید کی جانب سے آپ کی تلاوت کا کیسٹ تیار کیا گیا۔آپ نےحافظ محمود سیبویہ کی زندگی پر ایک مقالہ بھی تحریر کیاہے۔

خصوصیات :
جہاں آپ کو تعلیم وتعلم سے کافی لگائو تھا وہیںآپ کی دلی خواہش تھی کہ آپ کے بچے اور بچیاں بھی دینی ودنیاوی تعلیم سے مالا مال رہیںاور حصول علم کے بعد علم کی کرنیں پوری دنیا میںروشن کریں گے،اسی وجہ سے آپ بچوں کو تعلیم وتربیت کی طرف مائل کرتے اور خصوصی طور پرحفظ قرآن کی بارہا تلقین کر تے چنانچہ آپ کی یہ دعائیں بارگاہ الہی میں مقبول ہوئیں اور آپ کو یہ شرف حاصل ہوا کہ بفضل للہ تعالیٰ آپ کی تیرہ اولاد میں سے سات حفاظ قرآن ہیں ۔

اولاد واحفاد:
آپ نےاپنے پیچھے دوبیویاں اور تیرہ بچے چھوڑے ہیں۔ جن میںپانچ بچے ہیںاور پانچوںماشااللہ حفاظ قرآن ہیں ۔ اور سات بچیوں میں سے دو بچیاں بھی حافظہ قرآن ہیں ۔ جبکہ آپ کے بڑے صاحبزادے خالد بن محمد ایوب مدنی مدینہ میں تحفیظ القرآن میں استاد ہیں اور دوسرے بیٹے زبیر جامعہ اسلامیہ میں استاد ہیں۔
اللہ آپ کی خدمات کو قبول فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق بخشے ۔آمین !

Abdul Bari Shafique
About the Author: Abdul Bari Shafique Read More Articles by Abdul Bari Shafique: 114 Articles with 148815 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.