پہلے مرغی یا انڈہ؟ یہ بحث پرانی ہو چکی آج کاسوال ہےدیسی
یافارمی؟ دیسی
کہانی کے بعد فارمی کہانی پڑھیں تاکہ تصویر کے دونوں رخ سامنےآجائیں
" فارمی کہانی...
اقبال نےلباسِ خضر میں بیٹھے رھزن سے ھوشیار کیا بھی تھا مگر میری سفیدپوشی
سے سب دھوکہ کھاگئے اورمجھے کھانا شروع کردیا...باپ کون؟نسل کیا ھے؟مرغی
اور مرغے میں فرق؟..... جواب میں کچھ نے مجھے" ھیجڑا" تو کچھ نے" حرامی"
کہہ ڈالا ایک مفتی ھی بچا جس نے "حلالی"کہکر مجھے بچالیا... صاف اور طاقتور
قدرتی اور فطری غذا کی جگہ خنزیرکےاجزاء اور گندی خوراکیں اور دوائی اور
انجکشن... میری نشونما غیر طبعی اور ساٹھ یوم کی مختصر سی زندگی.... سب کچھ
جلدی جلدی حالانکہ جلدبازی شیطان کی صفت ھے-
غیرضروری بالوں کی کثرت... موٹاپے اورسستی کا شاھکار بدن اور وجود ....
چھلانگ لگانا.. لڑنا.. دوڑنا تو بڑی بات میں تو اپنی بیٹ بھی جگہ تک نہیں
پہنچا سکتا.. کیا دیکھتے نہیں کہ بیک سائیڈ ھمیشہ گندی رھتی ھے ..
میں اپنا وجود نہیں سنبھال سکتا تو ان کو کیاطاقت دوں جومجھے کھاتے ھیں...
ذبح کے وقت نہ مزاحمت نہ آواز کی طاقت.. چند قطرے خون زندگی کی علامت ورنہ
زندگی بھی مُردوں جیسی.. غذاکے جسم پراثرات کی میں آپ ھی مثال تھا بجائے
عبرت پکڑنے کے مجھے پکڑ کر غذا اور خوراک بنالیا.. سو میری بیماریاں اور
صفات انسانوں میں منتقل ھوتی گئیں..
غیر ضروری بال.. موٹاپا... سستی... جنسی جذبات .. غصہ ... جنجھلاھٹ...
اکتاھٹ... بیزاری.. چھوٹاقد.. معدے کی خرابی وغیرہ میری بےشمار فتوحات
ھیں..
لوگ ڈاکٹرلیوٹن ایک بڑے ماھر غذا کی بات بھول گئے
قوموں کی تقدیراور ان کے فیصلے ھمیشہ دسترخوانوں پر ھوتے ھیں جنگ کے
میدانوں میں نہیں...
نپولین بوناپارٹ کہہ گیا
مجھے بہترین مائیں دو اور فطری غذائیں دو میں ایسی ناقابل تسخیر فوج تیار
کر دوں گا جسے دنیا کا کوئی ہتھیار شکست نہیں دے سکتا..
مسلمان کی تو خوراک ھی حلال طیب پاکیزہ سادہ اور فطری ھونی چاھئیے کہ نوالہ
رزق پر اس کی عبادت اور دعا کی قبولیت کا دارومدار ھے...
کسی کو میری بات دیہاتی اور پتھر کے دور کی لگے تو ذرا نیٹ پر غذاؤں کی ویب
سائٹس اور فارمی مرغ کے نقصانات پر ایک نظر ڈال کر آئے ترقی یافتہ ممالک
قدرتی طرز کی خوراک کی طرف واپس ھورھے ھیں اور روز بروز ان کی مانگ بڑھتی
جارھی ھے...
مگر ھم ٹہرے نقال وہ بھی غلطیوں کے اوراس پر بھی فخر...
ھائے افسوس مجھے خوراک بنایا اور خود بیماری اور موت کی خوراک بن گئے
انسانیت سے حیوانیت کاسفر طے ھوا...دینداری وعبادت.. مردانگی وغیرت... قوت
اور طاقت...حیا اور عفت جیسی صفات سے دنیا خالی ھوتی جارھی ھے... جنسی
جذباتی شہواتی بیماریوں سے بھرے ھوئے انسان نما درندوں سے دنیا بھرتی جارھی
ھے...
سوچو... کہیں دیر نہ ھو جائے |