کیا نائی کا بیٹا چوہدری بن سکتا ہے؟

ہمارے ہاں چوہدری ایک اصطلاح ہے جو کہ کچھ یوں بیان کی جا سکتی ہے کہ چوہدری اس شخص کو مانا جاتا ہے جو مالدار ہوتا ہے اس کے لوگ اور غنڈا مافیا سب کو ڈرا کے رکھتے ہیں وہ جو فیصلہ کر دے یا تو اسے ماننا پڑتا نہیں تو اس کے عتاب کا سامانا کرنا پڑتا ہے ۔گاؤں میں موجود ایک غریب نائی کا بیٹا ایک دن اپنے باپ سے پوچھنے لگا ،ابا جان! ہمارے گاؤں کا چوہدری اتنا ظالم ہے اور نا انصافیاں کرتا ہے اگر یہ مر گیا تو گاؤں کا نیا چوہدری کون ہو گا ؟ا سکے باپ نے جواب دیا ،کہ چوہدری کا بیٹا ! اس نے پھر پوچھا اگر چوہدری کا بیٹا بھی مر گیا تو ؟ باپ نے جواب دیا کہ چوہدری کے بیٹے کا بیٹا! اس سے پہلے کہ وہ کوئی اور سوال کرتا نائی خود ہی بول پڑا چوہدری کا چاہے پورا خاندان مر جائے لیکن تو کبھی چوہدری نہیں بن سکتا !پاکستان میں یہ جمہوریت کچھ اسی طرح کی ہے کہ کوئی عام آدمی اقتدار میں آنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔ایک بھولا بسرا غریب جمشید دستی کسی طرح ایم این اے بن ہی گیا تو اس کے ساتھ ہونے والا سلوک سب کے سامنے ہے اس غریب ایم این اے کے مقابلے میں ایان علی ،ڈاکٹر عاصم ،شرجیل میمن اور تو اور ظفر حجازی کا بھی موازنہ کر لیں تو پتہ لگ جائے گا کہ قانون کا اطلاق کن لوگوں پر ہوتا ہے ؟’’جیسا ارسطو نے کہا کہ قانون مکڑی کا بنایا ایسا جالا ہے جس میں حشرات یعنی چھوٹے جاندار تو پھنس جاتے ہیں مگر بڑے جانور اسے پھاڑ کے نکل جاتے ہیں ‘‘سپریم کورٹ میں ریکارڈ ٹپمرنگ پر ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا اس پر مقدمہ قائم ہونے کے بعد ظفر حجازی کی ضمانت منسوخ ہوئی تو اسے سیدھا پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا اس کی جگہ کوئی غریب آدمی ہوتا تواب تک ایف آئی اے والوں نے اس کی چمڑی تک ادھیڑ دینی تھی اس پر قانون اپنی حکمرانی اس لئے نہیں کر سکتا کیونکہ اس نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ملزم نواز شریف کو بچانے کی کوشش کی ۔پاکستانی غلام اداروں کی نظر میں ظفر حجازی کا کوئی جرم نہیں بلکہ عظیم کا رنامہ ہے جسے تاریخ میں سنہری حروف سے رقم ہونا چاہئے ۔عجیب صورتحال ہے ،اگر کوئی غریب شخص سات مرلے کا مکان خرید لے تو لوگ طرح طرح کی باتیں کرنا شروع کر دیتے ہیں آخر کار پولیس اسے پکڑ کر تفتیش کرتی ہے کہ پیسے کہاں سے آئے ۔میں نے ایک واقع ایسا دیکھا کہ ایک چنگ چی ڈرائیورکو صرف اس بنا پر جعلی پولیس مقابلے میں مار دیا گیا کہ اس کے اکاؤنٹ میں بیس لاکھ سے زائد رقم تھی ،جس کا وہ ثبوت نہ دے سکا تھا کہ پیسے کہاں سے آئے !آصف علی زرداری ہو یا پیپلز پارٹی کے دیگر سیاستدان ،نواز شریف ہو یا اس کا حمایتی ٹولہ کوئی ایک شخص ایسا پارسا نہیں جس نے حرام کی دولت نہ کمائی ہو ،پی آئی اے کا لوڈر ،ایک معمولی جنرل سٹور کا مالک ،سینما کی ٹکٹیں بلیک کرنے والے جیسے شخص آج چند سالوں میں اربوں پتی بن گئے ۔وزیر خزانہ کو ہی دیکھ لو پانچ سال میں اس کے اثاثے نو ملین سے آٹھ سو ملین ہو گئے جس کی وضاحت کیلئے اس نے ایک شیخ کے تین خط پیش کر دئیے کہ میں اس کے پاس ملازمت کرتا تھا ایک بڑی رقم مجھے اس ملازمت کی تنخواہ کے طور پر ملی کمال کی بات یہ ہے کہ جس دور میں وزیر خزانہ صاحب شیخ کے ملازم تھے بہ یک وقت وہ پاکستان میں سینیٹر بھی تھے ۔اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں ہمارے ملک کے موجودہ وزیر اعظم بھی دبئی میں دس ہزار درہم کے ملازم تھے وہ بھی اپنے دور اقتدار میں ،اسی طرح شرجیل میمن اور دیگر بھی دبئی میں ملازم ہیں دنیا میں اس سے محنتی قوم نہیں ملنی کہ کھروں روپے کے گھروں میں رہنے والے بیچارے غریب اور پسماندہ دوسرے ملکوں میں ملازمت کرتے پھرتے ہیں ۔یہ تو وہی بات ہو گئی کہ ایک بادشاہ تھا جس کے خزانے ہیرے جواہرات سے بھرے ہوئے تھے لیکن وہ اتنا غریب تھا کہ اس کا پان کا کھوکھا تھا جس سے وہ اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالتا تھا ۔پاکستان میں قانون سازی یا قانون صرف عوام کو غلام بنانے کے کام آتا ہے اس کے علاوہ کوئی حیثیت نہیں رکھتا ۔اب لوگ پاناما کے فیصلے کے انتظار میں ذہنی مریض بنتے جا رہے ہیں اور میں یہ انتہائی ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ اگر اس کیس میں فیصلہ نواز شریف کے حق میں آیا تو ہمیشہ کیلئے اس نظام کے خلاف آواز اٹھانے کی جرأت کوئی نہیں کرے گا اور غلامی اور چپ چاپ ظلم سہنا اس قوم کا مقدر بن جائے گا یہاں زرداری جیسے شخص کو ایماندار قرار دیے دیا،حج سکینڈل والے بری ہو گئے ، ایفیڈرین کیس کا کچھ نہیں بنا جبکہ ایک آدمی بیچارہ اگر چوری کی مونگ پھلی کھا لے تو وہ بری کیا سزا ہی کاٹ کے آتا ہے ۔جیسا کہ موجودہ صورتحال چل رہی ہے تین فیصد اشرافیہ جسے میں بدمعاشیہ کہوں گا نے 97فیصد لوگوں کو اپنا غلام اور قانون کو اپنے گھر کی باندی بنا رکھا ہے ۔
 

Malik Shafqat ullah
About the Author: Malik Shafqat ullah Read More Articles by Malik Shafqat ullah : 235 Articles with 167374 views Pharmacist, Columnist, National, International And Political Affairs Analyst, Socialist... View More