ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق وکی لیکس نے ا نکشاف کیا
ہے کہ امریکہ نے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے اور اپنے مفادات
کی راہ میں حائل نواز شریف حکومت کو ختم کرنے کے لیے پانامہ پیپرز تیار
کروائے اور انہیں دنیا بھر میں پھیلانے کے لیے امریکی ادارے یو ایس ایڈ اور
جارج سوروس فاؤنڈیشن کے ذریعے فنڈز مہیا کیے۔ وکی لیکس نے جاری کی گئی خفیہ
دستاویزات میں اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ امریکی جو دنیا بھر میں اپنا
لبرل اورمہم جوئی کاکردار تیزی کے ساتھ کھو رہا ہے۔ اب اسی کی حکمت عملی یہ
ہے کہ وہ دنیا میں سیاسی عدم استحکام اور معاشی بحران پیداکرنے کے لیے ڈالر
کی طاقت کو استعما ل کرے ۔ پانامہ پیپرز تیار کرنے والی ریاست پانامہ
امریکہ کی ایک کالونی ہے جہاں سی آئی اے کا ایک بڑا آپریشن سنٹر اور امریکی
اڈے موجود ہیں۔ پانامہ میں امریکی سی آئی اے کی مرضی کے بغیرچڑیا بھی پر
نہیں مارسکتی ۔امریکہ نے پانامہ میں اپنی اسی کٹھ پتلی حکومت کے ذریعے
پانامہ پیپرز تیار کروائے جنہیں امریکہ مخالف حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے
کے لیے استعمال کیاجارہاہے۔ ان پیپرز کی تیاری کے لیے وکی لیکس مطابق
امریکہ کے سرکاری ادارے یو ایس ایڈ اور امریکہ کی ہی جارج سوروس فاؤنڈیشن
جودنیا میں امریکی مفادات کے لیے کام کرتی ہے۔
سیاسی مبصرین کاموقف ہے کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیداکرنے کا
بنیادی مقصد یہاں شام اور عراق کی طرح کے حالات پیدا کرنااور دہشت گردی کی
سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے تاکہ دنیا کو یہ باور کروایا جاسکے کہ کسی بھی
وقت دہشت گرد پاکستان پر قبضہ کرسکتے ہیں اور وہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں
پر قبضہ کرکے پوری دنیا کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ
پاکستان کے جوہری ہتھیار عالمی کنٹرول میں( امریکی کنٹرول ) میں لے لیے
جائیں ۔ ان مبصرین کا خیال ہے کہ 2014ء میں بھی دھرنے کے دوران ملک پر قبضے
کی منصوبہ بندی کی گئی تھی مگر بڑی اپوزیشن جماعتوں بطور خاص پیپلز پارٹی
نے اس سازش کوناکام بنانے میں حکومت کا بھرپور ساتھ دیا جس کے بعد یہ فیصلہ
ہوا کہ پہلے حکمران خاندان کو سیاسی طور پر اس قدر بدنام کیا جائے تاکہ جب
انہیں نکالا جائے تو انہیں اپوزیشن جماعتوں سمیت عوام کی حمایت نہ مل سکے ٗ
اس مقصد کے لیے پانامہ پیپرز تیار کرکے ملک میں ایک ایسابحران پیدا
کردیاگیا ہے جس سے ملک عملا تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ عالمی میڈیا میں
چھپنے والی اس رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ اس سارے کھیل میں حزب اختلاف
کی ایک بڑی جماعت( تحریک انصاف ) امریکی سامراج کے ہاتھ میں کٹھ پتلی
کاکردار اداکررہی ہے جو امریکہ کی سرپرستی میں پاکستان میں شام ٗعراق اور
لیبیا کی طرز پر خون کی ہولی کھیلنے کی تیاری کررہی ہے جس کے لیے بلوائیوں
کے لشکرتیار کرنے کے لیے جرائم پیشہ تنظیموں اور عالمی دہشت گرد گرہوں سے
رابطوں کے بھی انکشافات ہورہے ہیں ۔ 2014ء میں بھی ایسے ہی جتھوں کو ان کے
قیام طعام کا بندوبست کرکے دارلحکومت اسلام آباد پر قبضے کا حدف دیا گیا
تھا ۔ان بلوائیوں نے پروگرام کے مطابق دارالحکومت پر قبضے کی یکے بعد دیگرے
کئی کوششیں کیں مگر حکومت کی کامیاب حکمت عملی اور اپوزیشن کی بڑی جماعتوں
کے تعاون سے بلوائیوں کے ان حملوں کوناکام بنا دیاگیا تھا ۔ نواز حکومت کے
خلاف مبینہ سازش کے حوالے سے ایک عالمی نشریاتی اشاعتی ادارے گارڈین لائیو
نے اپنی 6 نومبر 2016ء کی رپورٹ میں انکشاف کیا تھاکہ 2017ء کے وسط میں
مسلم لیگ کی حکومت کو عدالتی بغاوت کے ذریعے ختم کردیاجائے گا۔ ان دنوں
رپورٹس میں کہاگیا ہے کہ ایک بڑا اسلامی ملک( سعودی عرب) بھی پڑوسی ملک
ایران کے خلاف فوج مہیا نہ کرنے پر نوازشریف سے سخت نالاں ہے اور اس نے بھی
امریکہ سے مل کر نوازشریف کو سبق سکھانے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ ان مبصرین کا
خیال ہے کہ امریکہ کی نظر میں نواز شریف کے جرائم اس قدر بڑے ہیں کہ اسے
کوئی بھی درگزر کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ مبصرین کے مطابق نواز شریف
کاپہلا جرم کہ اس نے پاکستان کوامریکی غلامی سے نکالنے کی راہ ہموار کی اور
خطہ کے ممالک کے ساتھ مل کر اجتماعی ترقی اورمنسلکی کے منصوبوں پر کام شروع
کیا ۔ نواز شریف کا دوسرا بڑا جرم یہ ہے کہ اس نے بھارت کے ساتھ مل کر چین
کاگھیراؤکرنے کے امریکی مطالبے کو قبول کرنے سے انکار کیا ۔نواز شریف کا
تیسرا بڑا جرم یہ ہے کہ وہ چین کے ساتھ مل کر سی پیک منصوبے کی بدولت
پاکستان کو خطہ کا سب سے بڑا اور اہم تجارتی مرکز بنا نے کی جستجو میں
مصروف ہیں ۔چوتھا جرم یہ ہے کہ انہوں نے جون 2013ء میں ڈیفالٹ ہونے والے
پاکستان کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر ڈال دیاہے۔ پانچواں جرم یہ ہے
کہ وہ 66 سالوں میں ہونے والی مجموعی سرمایہ کاری سے زیادہ سرمایہ کاری ا
پنی حکومت کے چار سالوں میں پاکستان لے آئے ۔ جس کے باعث پاکستان آئندہ
پانچ سے سات سالوں میں تیزی کے ساتھ ترقی کرنیوالا چین کے بعد دوسرا بڑا
ملک بن جائے گا ۔نواز شریف کا چھٹا بڑا جرم یہ کہ اس نے امریکہ کی مخالفت
کے باوجود روس اور چین کی قیادت میں بننے والے ایشیا ٗ یورپ اورافریقہ کے
80 سے زائدممالک کے اتحاد میں پاکستان کو شامل کرنے کی راہ ہموا ر کی ہے۔
نواز شریف کا ساتواں جرم یہ ہے کہ اس نے امریکہ کی مخالفت کے باوجود روس کو
سی پیک میں شامل کیا ۔ نواز شریف کا آٹھواں بڑا جرم یہ ہے کہ انہوں نے
افغانستان سے نکلنے کے لیے امریکہ کو محفوظ راستہ فراہم کرنے میں مدد نہیں
کی۔ نواز شریف کانواں جرم یہ ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے فوجی
اتحاد میں شمولیت سے انکار کیا۔ نواز شریف کادسواں بڑا جرم یہ ہے کہ اس نے
سعودی عرب کو ایران کے خلاف فوج دینے سے انکار کیا ۔ نواز شریف کا گیارواں
جرم یہ ہے کہ اس نے امریکی پالیسیوں کے برعکس فیڈریشن کومضبوط کیا اور سی
پیک کے ذریعے چاروں صوبوں کو ایک مضبوط زنجیر میں باندھ دیا۔ نوازشریف کا
بارواں جرم یہ ہے کہ اس نے بلوچستان خیبر پختونخواہ اور سندھ کی قوم پرست
قیادت کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی اختیار کی جس سے ان صوبوں میں علیحد گی
کی تحریکیں کمزور ہوئیں ۔ نواز شریف کا تیرواں جرم یہ ہے کہ اس نے امریکہ
اور مقامی طاقتور اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے برعکس بھارت کے ساتھ تنازعہ کشمیر
کو پرامن بنیادوں پر حل کرنے کی کوششیں ترک نہیں کیں اور بھارت کو ایٹمی
جنگ کی دھمکیاں دے کر ماحول کو گرم نہیں کیا۔ہرچند کہ نواز شریف کے جرائم
کی تعداد اس سے بھی کہیں زیادہ ہے جن کے باعث مبصرین کا خیال ہے کہ نواز
شریف کواب کوئی معجزہ ہی بچا سکتا ہے۔ |