عمران خان الزامات کے شکنجے میں ...... چیف جسٹس از خودنوٹس لیں

قومی اسمبلی میں33 نشستیں رکھنے والاعمران خان جو اس وقت خودکو بہت مقبول سمجھتا ہے اس نے گزشتہ چار سال سے پاکستان میں سیا سی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے طوفان مچا رکھا ہے۔الیکٹرونکس میڈیا ہر وقت ان کی دہلیز پر سجدہ ریز رہتا ہے ۔وہ جب چاہتا ہے اور جو چاہتا ہے بول دیتا ہے ۔نہ ان کو اپنی زبان پر کنٹرول ہے اور کردار پر ۔

کبھی چارپنکچر تو کبھی پانامہ کیس کے نام پر واویلا کررہا ہوتا ہے ۔ بات کو آگے بڑھانے سے پہلے میں یہاں مجدد طب اور ممتاز دانشور حکیم محمد سعید( جن کی شخصیت اور پاکستانیت شک و شبہ سے بالاتر ہے ) ان کی ایک مشہور زمانہ کتاب "جاپان کی کہانی" کا تذکرہ کرنا ضروری سمجھتا ہوں جس کے صفحہ نمبر 13 سے 15 پر وہ لکھتے ہیں کہ" بیرونی طاقتوں نے ایک سابق کرکٹر عمران خان کا انتخاب کیا ہے ۔ یہودی میڈیا نے عمران خان کی پبلسٹی شروع کردی ہے ۔ سی این این اور بی بی سی عمران کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابیں ملارہی ہے ۔ پاکستانی میڈیا کو کروڑوں روپے دیئے جاچکے ہیں تاکہ عمران کو خاص انسان بنایا جائے ۔ برطانیہ جس نے فلسطین کواسرائیلی ہاتھ میں دے کر یہودی ریاست بنانے میں مکمل تعاون کیا وہ ایک طرف عمران خان کو آگے بڑھارہا ہے تو دوسری طرف آغاخان کو ہوادے رہاہے ۔ حکیم محمدسعید مزید نصیحت آمیز لہجے میں فرماتے ہیں کہ میرے نوجوانوں کیا پاکستان کی اگلی حکومت یہودی الاصل ہوگی ؟" یہ وہ دورتھا جب عمران خان سیاست کا س ی ا س ت یاد کررہے تھے مگر حکیم سعید نے30 سال پہلے اس مرض کو بروقت بھانپ لیا اور شاید اسی حق و سچ کی جرات کانتیجہ تھاکہ حکیم محمد سعید کو بیدردی سے شہید کردیاگیا ۔"اگر آج کوئی سیاست دان یہ بات کہتا تو عمران کوقومی لیڈر بنانے والا میڈیا شور مچا نے لگتا کہ یہ تعصب پر مبنی بیان ہے۔ لیکن حکیم محمد سعید کو تو عمران سے کوئی عداوت نہ تھی اور نہ ہی اس دور میں عمران نے اس قدر سیاسی عدم استحکام پیدا کیاتھا۔پھر بھی انکی دوراندیشی دیکھیئے کہ انہوں نے آنے والے حالات اور یہودی لابی کی کارستانیوں سے اپنی قوم کو آگاہ کرنا ضروری سمجھا۔ اس وقت جبکہ ناز بلوچ اور عائشہ گلالئی ٹی وی پر چیخ چیخ کر قوم کو باور کرا رہی ہیں کہ عمران بدکرداراور بے حیا شخص ہے وہ پاکستان کویورپ کی طرح مادر پدر آزاد معاشرہ بنانا چاہتا ہے ۔اس کی تبدیلی صرف سوشل میڈیا پر دکھائی دیتی ہے عملی طور پر وہ خیبر پختوانخواہ میں کچھ بھی نہیں کرسکا ۔ جس کرپشن کو ختم کرنے کے لیے قوم کو بیوقوف بنا رہا ہے اس کے اپنے صوبے میں شاید ہی کوئی محکمہ کرپشن سے پاک ہو ۔ عائشہ گلالئی نے مزید کہا کہ وہ پی ٹی آئی کی خواتین کو بیہودہ اور جنسی بے راہروی سے لبریز مسیج بھی کرتا ہے ۔اگر یقین نہ آئے تو عمران کے بلیک بیری موبائل کا ڈیٹا نکلوا کردیکھا جاسکتا ہے ۔ افسوس تو اس بات کا ہے کہ میڈیا گلالئی کی بات پر یقین کرنے کی بجائے کو عمران کو فرشتہ اور گلالئی کو قصور وار قرار دے رہا ہے۔ کچھ ٹی وی چینلز تو یہ بھی کہتے سنے گئے ہیں کہ یہ سب کچھ نواز شریف کا کیا دھرا ہے ۔گویا اقتدار سے اترنے کے باوجود نواز شریف سے دشمنی کم نہیں ہوئی ۔ جس دن یہ تمام انکشافات ہوئے۔ اگلے دن کے بیشتر اخبارات نے گلالئی کی یہ خبر ہی شائع نہیں کی ۔ اگر یہی الزامات نواز شریف کے خلاف ہوتے تو سات کالمی سرخ لگی ہوتی ۔ ان تمام باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہودی لابی نے کس حد تک پاکستانی میڈیا کواپنے حصار میں لے رکھا ہے ۔ یہ بات بھی ڈھکی چھپی نہیں کہ عمران خان کے بچے طلاق کے باوجود یہودی گھرانے میں پروان چڑھ رہے ہیں ۔جہاں خلاف شرع عمران ملنے اور رہنے کے لیے جاتے ہیں اور وہاں کیا پلاننگ ہوتی ہے اس کے بارے میں تو اﷲ ہی جانتا ہے۔ لندن کے میئر کاالیکشن ہواتو عمران نے ایک پاکستانی کو چھوڑ کر یہودی امیدوار کی حمایت کی ۔ سپریم کورٹ میں زیر سماعت نااہلی کیس میں عمران کے وکیل یہ اعتراف کرچکے ہیں کہ تحریک انصاف نے 195ملٹی نیشنل کمپنیوں سے اربوں روپے فنڈز حاصل کیے ہیں ۔ یہ فنڈز کہاں خرچ ہوئے اور فنڈز دینے والی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے تقاضے کیا تھے۔ یہ تحقیق کرنے والی بات ہے ۔کیونکہ ملٹی نیشنل کمپنیاں یونہی کسی کو فنڈز نہیں دیتیں بلکہ وہ اپنے ایجنڈے کی تکمیل بھی چاہتی ہیں ۔ چینی سفیر نے عمران خان سے ملاقات کرکے درخواست کی تھی کہ سی پیک پراجیکٹ کی کامیابی کے لیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے ۔ عمران خان نے چینی سفیر کو جواب دیاکہ میں توکرپشن کے خلاف جدوجہد کررہا ہوں ۔ جبکہ اس کی اپنی کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس چل رہاہے اور اس کے کٹھ پتلی وزیر اعلی پرویز خٹک کو کرپٹ ترین افراد کی فہرست میں شامل کیاجارہا ہے ۔ اگر کرپشن کے خلاف ہی جدوجہد کررہے ہوتے تو اپنے دائیں اور بائیں بیٹھے افراد( جنہیں قوم ATM کے لقب سے پکارتی ہے) کیوں ساتھ بٹھاتے۔ نذر محمدگوندل اوربابر اعوان جیسے بدنام زمانہ اور کرپٹ افراد کوتحریک انصاف میں شامل کرنے کا کیا جواز تھا۔ یہ حالات اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہیں کہ یہودی ٗ امریکی اور بھارتی لابی نے عمران کی شکل میں ایک ایسا کریکٹر تشکیل دیا ہے جس کوپرموٹ کرنے اور مقبول بنانے کے لیے پاکستانی میڈیا بھرپور کردار ادا کرکے اسے وزارت عظمی کے منصب تک پہنچانا چاہتا ہے ۔یہ تو شکر ہے کہ ابھی پاکستانی قوم کی اکثریت عمران کی اصلیت اوران کی پشت پر یہودی لابی کے آگاہ ہے چند ایک حلقوں کو چھوڑ کر ہر جگہ انہیں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔سردست گزارش ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کواز خود نوٹس لیتے ہوئے گلالئی اور حکیم سعید کی کتاب میں شامل تحریر کی تہہ تک ضرور پہنچنا چاہیئے ۔ اگر نواز شریف کو 62 اور 63 کے تحت نااہل قرار دیا جاسکتا ہے تو ایک بدکردار ٗ جنسی بے راہروی کا شکار اور زانی شخص کیسے صادق اور آمین ہوسکتا ہے ۔ جو شخص اپنی بیگمات کے حقوق کا تحفظ نہیں کرسکتا وہ پاکستانی قوم کی حفاظت اور حقوق کا خیال کیسے رکھے گا؟ ۔ افسوس تو اس بات کا ہے کہ گلالئی نے الزامات عمران پر لگائے ہیں اور ان کے چمچے اس طرح دفاع کررہے ہیں جیسے عمران ٗ انسان نہیں فرشتہ ہو۔ یہی وقت ہے کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ضرور ہونا چاہیئے ۔یہ پاکستانی قوم کی ایک بیٹی گلالئی کا ہی نہیں پوری قوم کی تین کروڑ بیٹیوں کا معاملہ ہے جن کا مستقبل عمران کے ہاتھوں مخدوش اوران کی عزتیں پامال ہوسکتی ہیں ۔ عدالت اس سے ضرور پوچھے کہ کیا یہی نیا پاکستان ہے جس کوبنانے کے لیے وہ اپنے جلسوں میں ناچ گانے اور بوس کنار کی اجازت دے کر نوجوان نسل کا کردار خراب کررہاہے ۔
 

Aslam Lodhi
About the Author: Aslam Lodhi Read More Articles by Aslam Lodhi: 781 Articles with 666541 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.