پاکستان جسکو بنے ہوے ستر سال ہونے کو ہیں ان ستر سالوں.
میں ہمارا وطن کیوں. ترقی نہ کرسکا آ خر. کیا وجوہات تھیں جس کی وجہ سے
ہمارا وطن بجاے آگے بڑھنے کے پیچھے سفر کرتا رہا وہ پاکستان جسکو قاید و
لیاقت علیحان نے بغیر وسایل کے ایک سال میں اپنے پاوں پر کھڑا کردیا وہ
پاکستان جس نے انیس سو ساٹھ میں جرمنی کو قرض دیا تھا وہ پاکستا ن جسکی
زمین سونا اگلتی ہے جس کے پاس قدرتی وسایل بے شمار ہیں مگر پاکستان وہ ترقی
نہ کرسکا جو اسے کرنی چاہیے تھی. پاکستان کی ترقی نہ کرنے کی بڑی وجہ
سیاستدان ہیں جو صرف اپنے مفاد کی جنگ لڑتے رہے جو صرف اپنا فایدہ سوچتے
رہے جو صرف اپنا بنک بیلنس بناتے رہے جو صرف اپنا اور اپنی اولاد و رشتہ
داروں کا مفاد سوچتے رہے جو ستر سال صرف اور صرف کرسی کے حصول پر لڑتے رہے.
کسی حکومت نے لمبی پالیسی نہ بنای کسی نے ملکی مفاد کا نہ سوچا سب اپنے
اپنے پروٹوکول کو انجواے کرتے. رہے مگر عوام کو صرف جھوٹے وعدے دیتے رہے
اور ملک میں جاری دہشتگردی بھی حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے. کسی
بھی ریاست کی ترقی کا راز تعلہمی ترقی سے ہوتا ہے مگر ان ستر سالوں میں سب
سے کم بجٹ تعلیم پر خرچ. کیا گیا اور تعلیم کو غیر ملکی امداد پر چلایا
جاتا رہا ان ستر سالوں. میں کسی نے بلوچستان کے. وسایل کو تلاش کرنے کی
کوشش نہیں کی کسی نے زراعت کی ترقی کے بارے میں نہ سوچا اور سب اپنی مستی
مست رہے اور پاکستان کو سیاسی استحکام نصیب نہ ہوسکا اور. پاکستان جسکی
معیشت کا دارومدار زراعت پر ہے مگر آج کل کسان ا خری سانسیں لے رہا ہے
پاکستان کے ترقی نہ کرنے کے پیچھے علماے کرام کا بھی قصور پے جنھوں نے عوام
کو مسلمان بننے کی بجاے فقہ واریت کا درس دیا اور قوم کوفقوں میں تقسیم
کردیا اس کے علاوہ بیوروکریسی نے بھی اپنے ہاتھ صاف. کیے اور ملک وہیں کا
وہیں. کھڑا رہا بلکہ اب صورت حال بہت خراب ہے نہ بجلی ہے نہ گیس ہے نہ امن
ہے نہ برکت ہے نہ روزگار. ہے کچھ بھی نہیں ہے بس سیاستدانوں کے دلاسے ہیں.
جو ستر سے سن. سن کر عوام تنگ اچکے ہیں پاکستان تب ترقی کرے گا جب
سیاستدانو ں کا ضمیر جاگے گا جب انکو موت یاد اے گی جب انکو کالی قبر
دیکھای دے گی جب تک پاکستان میرٹ پر فیصلے نہیں کرے گا تب تک ترقی نہیں
ہوگی جب تک ایمان کامل ایمان نہیں ہوگا تب تک ترقی نہیں ہوگی تعلیم کی ترقی
کے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے ہیں انصاف کے بغیر. ہم ترقی نہیں کرسکتے اللہ
پاک ہمارے وطن کو ترقی دے خوشحالی دے امیں |