لیڈر کون؟ ...

مجهے کسی سیاسی لیڈر سے محبت نہیں کہ ہر کوئی اقتدار کے کهیل میں مصلحت کا شکار ہے. اقتدار میں رہنے والوں کی تمام صلاحیت و اہلیت سامنے ہے، ان میں سے کوئی ایک بهی قومی تعمیر پر متوجہ نہیں ہوا. نواز شریف کے تعمیراتی منصوبے تو انسانی سہولت، افرادی ترقی، معاشی و تجارتی بہتری کے منصوبے ہیں. ایسے منصوبے دینے والا منتظم کہلاتا ہے لیڈر نہیں. لیڈر وہ ہوتا ہے جو قومی تشخص کی ترقی کیلئے اقدامات و تربیت پر توجہ دے.

ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہمارا سیاسی نظام فرد کو افراد پر مسلط ہونے کا موقع دیتا ہے. ایسے نظام کی ضرورت ہے جو افراد کو فرد پر مسلط ہونے کا موقع فراہم کرے... اس موقع کی تلاش میں پاکستان پچهلے ستر سال دهوکہ کها رہا ہے. اس فرسودہ نظام کا تسلسل چاہنے والے ہی اس میں ترمیم یا تنسیخ کا اختیار رکهتے ہیں. وہ اپنے پاوں پر کلہاڑی نہیں چلائیں گے. اسے بدلنے کے دو طریقے باقی بچے ہیں. پہلا ہے عوامی دباؤ .. دوسرا ہے خونی دباؤ....

خونی دباؤ کیلیئے غالب کا مغلوب کے ہاتهوں قتل عام کیا جاتا ہے لہذا یہ پہلی نہیں آخری آپشن ہوتا ہے.
عوامی دباؤ کیلئے مغلوب کو غالب کیلئے مشکلات پیدا کرنا پڑتی ہیں. جس سے انسانی و املاکی نقصان کا کم امکان ہوتا ہے لہٰذا یہ پہلی آپشن ہو تا ہے.

پاکستان میں پہلی آپشن سے ملنے والی وقتی و جزوی کامیابیوں کے سبب تبدیلی کی تحریک زندہ ہے. یہ تحریک کسی سیاسی جماعت نے شروع نہیں کی ، وہ تو اپنی پزیرائی کی خاطر قیادت کی دعویدار بن جاتی ہیں اور موقع ملنے پر حکومت بهی کرتی ہیں.

کوئی کمزور تنہا مزاہمت نہیں کر سکتا وہ پہلے سے جاری مزاہمتی تحریک کا حصہ بن کر قوم پر احسان کرتا ہے.

انہیں نظریات کےسبب وہ تو مزاہمتی تحریک میں شدت کا منتظررہتا ہے. اور ہر دوسرے مزاحمت کار کا حوصلہ بڑهانا ہی اپنا مشن رکهتا ہے . یہ مشن اپنائے بغیر محفوظ و مستحکم پاکستان کی خواہش پری نہیں ہو سکتی-

Rafique Ahmed Bajwa
About the Author: Rafique Ahmed Bajwa Read More Articles by Rafique Ahmed Bajwa: 31 Articles with 21155 views Residing at home town CHawinda, Pro Islam, believe in Ideological politics, Published Sdaeaam weekly Sialkot, Convener of Tehreek e Insidad Istehsal. .. View More