(لا الہٰ الا اللہ محمدُ الرسول اللہ (آخری کلمہ

ڈاکٹر نور احمد ملتان کے مشہور کارڈیالوجسٹ اور نشتر میڈیکل کالج میں پروفیسر ہیں۔ وہ اپنا مشاہدہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے تقریباََ سو قریب المرگ مریضوں کا بغور مشاہدہ کیا کہ ان کے آخری الفاظ کیا ہیں۔ان میں صرف تین کو موت کے وقت کلمہ پڑھتے ہوئے پایا۔ فی امان اللہ

ان اعداد و شمار کو اگر ہم تمام مسلمانوں پر لاگو کریں تو معلوم ہوگا کہ کم و بیش صرف 3 فیصد افراد کلمہ کے ساتھ جا رہے ہیں۔ جو کلمہ کے چلا گیا وہ عذاب بھگت کر یا مغفرت حاصل کر کے انشاء اللہ کبھی نہ کبھی جنت میں چلا جائے گا، اور جو خدا نا خواستہ کلمہ کے بغیر گیا وہ کبھی بھی جنت میں نہ جا سکے گا یعنی ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں ہی رہے گا۔ اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائیں، آمین۔

کلمہ پر کس کا خاتمہ ہوگا، اسکا علم تو صرف اللہ عز و جل کو ہی ہے مگر اصول یہ ہے کہ جو کوئی کلمہ والی زندگی گزارے گا اسے انشاء اللہ کلمہ ضرور نصیب ہوگا۔ کلمہ والی زندگی کا مطلب ہے کہ ہر قت اللہ کا ہی دھیان رہے، جب کوئی چھوٹی سے چھوٹی ضرورت ہو تو پہلے اللہ عز و جل سے رجوع کرے پھر کوئی سبب اختیار کرے۔ حدیث کا مفہوم ہے کہ جوتے کا تسمہ بھی چاہیے تو اللہ ہی سے مانگے۔ اس کے ساتھ آنحضرت صلیٰ اللہُ علیہ وسلم والی زندگی اختیار کریں۔ دوسرے تمام طریقے نہ صرف چھوڑ دیں بلکہ ان سے نفرت ہو، کم سے کم اس نفرت کا اظہار تو ہو۔

فرمایا؛ نشہ (خصوصاََ افیم) موت کے وقت کلمہ سے محرومی کا اہم سبب ہے اور مسواک موت کے وقت کلمہ کو یقینی بناتی ہے۔

اللہ ہم سب کو اس پر علم کرنے اور سارے عالم میں لیکر جانے والا بنائے۔ آمین ثمہ آمین

طالبِ دعا
Wajahat
About the Author: Wajahat Read More Articles by Wajahat: 3 Articles with 10921 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.