ایک عورت نے چرچ کی عورتوں کے ساتھ مل کر ایک گروپ میں
شمولیت اختیار کی۔ اس گروپ کا ایجنڈا تھا کہ اپنی شخصیت کی اصلاح کی طرف
توجہ دی جائے۔ سب عورتوں نے مل کر ایک ایکسرسائز کرنے کی ٹھانی ۔ گھر جا کر
سب کو اپنے شوہروں سے اپنی چھ خصلتیں معلوم کرنی تھیں۔جب وہ عورت گھر گئی
تو اس نے اپنے خاوند کے پاس جا کر اس سے پوچھا کہ کوئی ایسی چھ خصلتیں
بتائیں جو آپ میرے اندر بدلنا چاہتے ہیں؟آدمی نے کچھ دیر سوچا اور اسے
بتایا کہ میں اس پر غور کروں گا اور ایک فہرست بنا کر تمہیں کل صبح دوں گا۔
دونوں معمول کی بات چیت میں مصروف ہو گئے۔ اگلے دن صبح جب بیوی نے اسے
ناشتہ پیش کیا تواپنے خاوند سے پوچھا کہ آپ نے فہرست بنا لی؟
وہ بولا کہ ہاں میں نے بنا لی ہے میں دو گھنٹے تک وہ تم تک پہنچوا دوں
گا۔تم گھر پر رہنا۔دو گھنٹے بعد جب اس کا خاوند کام پر نکل چکا تھا تو بیل
بجی۔ اس عورت نے جب دروازہ کھولا تو سامنے ایک ڈاکیہ کھڑا تھا۔ اس کے ہاتھ
میں ایک گلدستہ تھا اور ایک خط۔عورت نے سائن کر کے اس کا شکریہ ادا کیا اور
خط کھولا۔ اس نے پڑھا تو لکھا تھا کہ تم جیسی ہو مجھے بالکل ویسی ہی پسند
ہو۔ مجھے تم میں کچھ بھی بدلنے کا شوق نہیں ہے۔ بیوی نے یہ پڑھا تو خوشی سے
لوٹ پوٹ ہو گئی۔ گلدستے میں چھ لمبی ٹہنی والے خوبصورت سرخ گلاب تھے۔ اس نے
گلدستہ پیار سے ایک گلدان میں ڈالا اور اپنے شوہر کو دعائیں دینے لگی۔ اگلے
دن اس نے چرچ میں جا کر اپنی سب دوستوں کو بتایا کہ اس کے اس کے شوہر نے
کیا بولا تھا۔ باقی سب اپنی اپنی فہرستیں لے کر افسردہ کھڑی تھیں۔ اس دن
بہت سی عورتوں نے جا کر اس کے خاوند کی تعریف کی اور اسے بولا کہ وہ ایک
بہت اچھا شوہر ہے۔ انسان جب کسی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تو اس کی دنیا بدل
دیتا ہے۔ اگر کسی پر مسلسل تنقید کی جائے تو وہ مرجھائے ہوئے پودے کی طرح
بن جاتا ہے۔ کبھی تعریف اور حوصلہ افزائی کی قوت کو کم مت خیال کرو۔ |