سانحہ سمجھوتا ایکسپریس ،، دس سال بعد قاتل آزاد

تحریر:موسیٰ غنی
بھارت کا منہ پر رام رام اور بغل میں چھری کی کہاوت کو پھر سچ کردیکھایا سانحہ سمجھوتا ایکسپریس کے مجرموں کو آزاد کر دیا گیا آج سے تقریبا دس سال پہلے 18 اور 19 فروری 2007کی درمیانی شب بھارتی صوبہ ہریانہ سے گزررہی سمجھوتہ ایکسپریس میں ہوئی دہشت گردی میں 80سے زائد پاکستانی زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ 150سے زائد شدید زخمی ہوگئے بھا رت کے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 68 ہے یاد رہے کہ یہ ریل گاڑی دہلی سے لاہور آرہی تھی اور مسافروں کی بھاری تعداد پاکستانی تھی اس سانحے کے وقوع پذیر ہونے کے بعد حسب عادت بھارتی ذائع ابلاغ نے اس کی ذمہ داری پاکستان کے کندھوں پر ڈال دی مگرقانونی فطرت ہے کہ سچ کو بہر کیف ظاہر ہونا ہوتا ہی ہے۔

اس لیے بعد میں خود ہندوستانی تحقیقات کے نتیجہ میں یہ بات سامنے آئی کہ اس وحشیانہ جرم میں حاضر سروس بھارتی فوجی افسر اوربھارت کی خفیہ(ایجنسی ) را بھی ملوث نکلی۔ایک بھارتی میگزین کو دیئے گئے انٹرویو میں مرکزی ملزم آسیم آنند نے سمجھوتہ دھماکوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا تاہم گزشتہ سال گواہوں کے منحرف ہو جانے پر اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ سابق بھارتی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے بھارتی جنتا پارٹی کو بم دھماکے کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ پاکستان بھی بھارتی حکومت سے متعدد بار بیگناہوں کا خون بہانے والوں درندوں کو کڑی سزا دلوانے کا مطالبہ کر چکا ہے تاہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار بھارت سرکار ملزمان کو سزا دینے میں ناکام رہی ہے اور کارروائی کرنے کے بجائے ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔

بھارت کی یہ سوچ اور امریکہ کے ساتھ تعلقات پاکستان کو اب اپنے ازلی دشمن کو پہچان لینا چاہیئے بھارت نے گزشتہ روز سمجھوتا ایکسپریس کے مرکزی ملزم کرنل پروہت کو رہا دیا گیا اس کا آسان مطلب یہ ہے کہ بھارت پاکستان کو بتانا چاہتا ہے کہ اس کے ساتھ اب عالمی نام نہاد سپر پاور امریکہ موجود ہے۔ سمجھوتا ایکسپریس کے ملزمان کو بھارت نے جس طرح سے مہمان نوازی کی ہے اس کی شاید مثال نہیں ملتی ۔انسانیت کے علمبردار اقوام متحدہ نا چیخیں سنائی دیتی ہیں مظلوم مسلمانوں کی اور نہ ہی ان کیلئے کوئی اقدامات کرتا ہے یہی حادثہ اگر امریکہ سمیت کسی یورپی ملک میں ہوا ہوتا تو شاید امریکہ اس ملک پر اپنی افواج مسلط کردتیا لیکن جہاں بات آتی ہے مسلمانوں کی تو یہ عالمی ٹھیکیدار بھی خاموش تماشائی نظر آتے ہیں ۔

بھارت میں مودی سرکار کی مسلمان دشمنی نئی نہیں گجرات کے قاتل کو نہ ہی عدالت سے سزا ہو ئی اور نہ اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہوا اس کی ذیلی تنظیم آر ایس ایس ایک اشارے میں پورے ملک میں مسلم ہندو فسادات کردیتی ہے ،گائے کے گوشت کے الزام میں سرعام کردیتی ہے یہ ہے بھارت کا اصل چہرہ پتہ نہیں اس ملک کے لوگ اور ہمارے حکمران کب سمجھیں گے کہ اب ہم کو اس کلبھوشن یادیو کو پھانسی دے دینی چاہئیے جس طرح بھارت کے نزدیک سانحہ سمجھوتا کے مسلمانوں کے خون کی کوئی اہمیت نہیں اسی طرح پاکستان کو بھی اب یہ بات واضح کرنی ہوگی اور کشمیر سے مطالق اپنا واضح موقف اپنانا ہوگا بھارت کو کشمیر پر بات کرنے اور حریت لیڈیروں کی بے جا گرفتاری پر آواز اٹھانی ہوگی ۔
 

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1024100 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.