گیٹ لاسٹ

ہم اپنی بائیک کو دھکا دے دے کر ہلکان ہوئے جارہے تھے،،،کہ ہمارا سیل فون جسے ہم اس وقت،،،
موبائل فون کہتے تھے،،،ایسے بجنے لگاجیسے ہمیں دیکھ کر باس کا بی۔پی سرسے پاؤں تک بجنے،،،
لگتا ہے،،،یعنی کہ ہائی ہو جاتا ہے،،،باس کا خیال ہےکہ ہم ان کی تمام بیماریوں کی جڑ ہیں،،،
کیونکہ انکا کہنا ہے کہ جس دن سے انہوں نے ہمیں اپائنٹ کیا ہے،،،ان کی شادی موجودہ،،،
نا معقول شوہر سے ہوگئی،،،جس دن ہم ٹائم سے آفس آجائیں،،،اس دن ان کے نامعقول شوہر کی امی،،،
یعنی انکی ساس آجاتی ہیں،،،لوبھلا،،،ہم انسان نہ ہوئے ائیروپلین ہو گئے،،،جس پر بیٹھ کر وہ انکے،،،
گھر آجاتی ہیں،،،
ایک دن ان کے نامعقول شوہر کیا بیمار پڑگئے،،،ہمیں حکم صادر ہوا،،،انہیں ہسپتال لے جائیں،،،
ہم بولے باس،،،وہ آپ کے مجازی خدا ہیں،،،آپ کا جانابنتا ہے،،،وہ بولیں،،،آج سے آپ کے ہوئے،،،
ہم نے کانوں کو ہاتھ لگائے،،،توبہ ابھی ہم نے ترقی معاف کیجئے گا پستی اختیار نہیں کی،،،
پھر ہمارے شناختی کارڈ میں بڑا بڑا لکھا ہوا،،،‘‘مرد‘‘،،،خیر ہم ان کو لےگئے،،،اور وہ ٹھیک بھی ہوگئے،،،
دوسرے دن باس نے ہم پر چڑھائی کردی،،،ہم نے اس غصے کی وجہ پوچھی،،،انکے منہ سے
نکل گیا،،،اک دم سے وہ کیسے ٹھیک ہوگئے،،،ہم نے فخرسے کہا،،،ہماری بڑی جان پہچان ہے،،،
اک سے اک ڈاکٹرز کو جانتے ہیں،،،دل میں سوچاانہیں کیا پتا ایک سو اکیس(١٢١)نرسوں کا ہم،،،
پیچھا کرچکے ہیں،،،آپ ہمیں کوئی عام سا انسان نہ سمجھیں،،،باس نےہمیں غصے سے دیکھا،،،
یا یوں کہہ لے گھورا،،،آپ یہ نہ سمجھ لیجئے گا کہ ہم کوئی نالائق قسم کے انسان ہیں،،،
باس ہر وقت ہم پر راشن پانی لےکرچڑھائی کردیتی ہیں،،،بھلا باس اس وقت تک باس نہیں،،،جب تک،،،
وہ ہرکسی کو ڈانٹے نہ،،،پھٹکارے نہ،،،خیر ان کا غصہ کم ہو کے نہیں دے رہاتھا،،،
ہم نے اپنے دل کو کسی بے ایمان پالیٹیشن کی طرح ڈھیٹ کرکے پوچھ ہی لیا،،،ہم نے اک دن میں،،،
آپ کے ہسبنڈ کو ٹھیک کردیا،،،نیکی کا یہ صلہ،،،وہ کسی تندوری نان کی طرح لال ہوکےبولی،،،
تم ان کو جانور کے ڈاکٹر کے پاس لے گئے تھے،،،وہ بھی منکی(بندر) سپیشلشٹ،،،،جب سے وہاں سے،،،
آئیں ہیں،،،کبھی پنکھے پر،،،کبھی کار کی چھت پر،،،کبھی درخت پر،،،آج صبح پڑوسی کی بالکونی سے،،،
اتار کرلائی ہوں،،،اس سے پہلے کہ وہ ہمیں‘‘گیٹ لاسٹ ‘‘بولتیں،،،ہم نے کھڑکی سے چھلانگ لگاکر،،،
خود کوانکی پہنچ سے دور کرلیا،،،پھربھی آواز آ ہی گئی،،،گیٹ لاسٹ۔۔۔
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1197431 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.