جمہوری ملک میں بلدیاتی اداروں کی حیثیت

کسی بھی جمہوری ملک میں بلدیاتی ادارے ریڑ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ان کی افادیت سے کسی صورت بھی انکار ممکن نہیں ۔ایک فعال اور مضبوط جمہوری نظام میں طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اس ضمن میں بلدیاتی ادارے بے حد اہم کردار ادا کرتے ہیں کیونکہ یہ ادارے عوامی رائے کے اظہار کیلئے بنیاد فراہم کرتے ہیں اور اس طرح عوام کی حکومت میں شمولیت گراس روٹ لیول سے یقینی ہو جاتی ہے۔پاکستان میں بلدیاتی نظام نہایت کمزور ہے ۔دراصل تمام سیاسی جماعتوں نے آپس میں گٹھ جوڑ کیا ہوا ہے اور وہ کسی صورت میں اقتدار گراس روٹ لیول یعنی نچلی سطح پر منتقل کرنے کیلئے تیار نہیں۔ ہمارے سیاسی عمائدین کی جمہوریت سے محبت صرف اْس صورت میں قائم رہتی جبکہ وہ اْن کے مفادات کے تابع ہو اور وہ دونوں ہاتھوں سے ملکی وسائل اور دولت کو لوٹ سکیں۔ ہمارے سیاسی رہنماؤں کے دوغلے پن کا اندازہ اس امر سے کیا جا سکتا ہے کہ وہ ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں قطعی کوئی تاخیر یا التوا برداشت کرنے کو تیار نہیں ہوتے کیونکہ اس طرح سے بقول اْنکے جمہوریت خطرے میں پڑ جائیگی مگر وہ جمہوریت کی بنیاد کیلئے کبھی بلدیاتی اداروں کے قیام کیلئے تیار نہیں ہوئے کیونکہ اس طرح اْنکے اقتدار میں دوسرے افراد شریک ہو جائینگے اور ان کیلئے اس سے بھی بہت زیادہ اہم مسئلہ ان اربوں روپے کے فنڈز کا ہے جو کہ اْنکے ہاتھوں سے نکل جائینگے۔ملک میں نچلی سطح پر اختیارات منتقل کرنے سے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں میٹر و پو لیٹن کارپوریشن کے نظام سے عوامی مسائل آسانی سے حل کرنے میں مد د ملتی ہے جس سے یونین کو نسل کی سطح پر منتخب عوامی نمائندے بہتر طریقے سے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں کیونکہ وہ اپنے علاقے کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہو تے ہیں چیئرمین وائس چیئرمین اور کونسلروں کے آسانی سے دستیاب ہو نے کی وجہ سے عام آدمی کی مشکلات میں کمی واقع ہوتی ہے منتخب عوامی نمائندے اپنے گلی محلوں میں ہونے والی لڑائی جھگڑے اور دیگر معاملات تھانے کچہری کی بجائے پنچائتی طور پر نپٹا دیتے ہیں جس کی وجہ سے سرکاری اداروں پر بوجھ بھی کم پڑتا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے حلقہ پی پی 159سے الیکشن لڑا اور ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہو نے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب بنے اپنی الیکشن مہم کے دوران انہوں نے حلقے کی عوام کے سامنے بلند و بانگ دعوئے کیے اور عوام کی تقدیر بدلنے کے سنہرے خوا ب بھی دکھائے تو کہیں حلقے کو پیرس بنانے کی نوید بھی سنائی بلا شبہ وزیر اعلیٰ پنجا ب میں محمد شہباز شریف کی صلاحیتوں اور انقلابی اقدامات سے ممکن نہیں اہل شعوررکھنے وا لے احباب جانتے ہیں جس مقصد کے لیے وہ ارادہ کر لیتے ہیں وہ اسے کر دکھاتے ہیں حلقے کی عوام کی فلاح بہبود اور مسائل کے حل کی ذمہ داری اپنے قریبی ساتھی مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مبشر اقبال کو سونپی جنہوں نے اربوں روپے کے فنڈز سے ترقیاتی منصو بوں کے جال بچھا دئیے جن کی مثال نہیں ملتی کاہنہ میں گورنمنٹ ڈگری کالج فار بوائز۔ جدید طبی سہولتوں سے آراستہ سو بستروں پر مشتمل ہسپتال زیر تعمیر ہے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کر نے کے لیے کڑروڑوں روپے کی لاگت سے واٹر سپلائی منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے گلیوں بازاروں اور سڑکوں کو پختہ کیا جا رہا ہے ایسے ان گنت منصوبے ہیں جو علاقے کی فلاح و بہبود کو مد نظر رکھ کر شروع کیے جا رہے ہیں اور ان تما م تر انقلابی اقدامات کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب کے حلقہ پی پی 159کی اہم یونین کو نسل 247کی مقامی بلدیاتی نمائندئے چئیرمین حاجی بشارت رحمانی کی قیادت میں دن رات عوامی مسائل کے حل کے لئے حاضر ہیں ،حاضر دماغ مقامی قیادت کی بدولت کاہنہ کے علاقے میں جہاں ماضی میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر صفائی کا ناقص انتظام تھا کوڑے کرکٹ سے اٹھنے والے تعفن سے شہریوں کا سانس لینا بھی محال تھا فیروز پور روڈ پر تجاوزات کی بھر مار تھی جس کی وجہ سے گھنٹوں ٹر یفک جام رہنا معمول بن چکا تھا شہریوں کے لیے گاڑی موٹر سائیکل وغیرہ پر تو دور کی بات پیدل گزرنا بھی دشوار ہو چکا تھا ٹر یفک کی ابتر صورتحال کی وجہ سے آئے رو ز جان لیوا حادثات رونما ہو تے رہتے تھے جس میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہو چکا تھا۔ان سب مسائل کو یو سی قیادت نے رانا مبشر اقبال کی صدارت میں خاتمہ کیا اور کاہنہ میں تمام تجاوزات کا خاتمہ ،گندگی کا خاتمہ صفائی کا قیام احسن طریقے سے نبھائے ۔یوسی چیئر مین جن کا نعرہ تھا کہ ہم گندی سیاست کا خاتمہ کریں گے۔مجھے خوشی ہے کہ وہ اپنے کئے ہوئے وعدوں کو با خوبی پورا کر رہے ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور رانا مبشر اقبال کی محنت پر چار چاند لگانے میں کو ئی کسر نہیں چھوڑی حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہو ے الیکشن میں چیئرمین کے بہت سارے قریبی ساتھیوں نے ان کی کارکردگی اور بہت سارے دوسرے معاملات کو دیکھتے ہوئے وہ یہ برملا کہتے نظر آتے ہیں کہ ہمیں چیئرمین حاجی بشارت اور رانا مبشر اقبال پر فخر ہے اسی طرح چیئرمین کے ساتھ جو لوگ ہیں ان میں سے بہت سارے لوگوں کا تعلق پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سے تھا مگر آج انکا یہ بیان ہے کہ ہم حاجی بشارت کے ساتھ ہے اور آنے والے الیکشن میں وہ ان کے ساتھ دیکھائی دیتے ہیں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے بھی ان کے عوام دوست اقدامات کی تعریف کی ہے اور اہم سیاسی شخصیات کا ان کے ساتھ دینے کی وجہ سے آئندہ الیکشن میں اس حلقے میں (ن) لیگ کو بے حد فائدہ ہوسکتا ہے

Sajjad Ali Shakir
About the Author: Sajjad Ali Shakir Read More Articles by Sajjad Ali Shakir: 133 Articles with 143708 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.