ایم این اے حلقہ این اے 52چوہدری نثار علی خان نے
اپنے حلقہ کی کچھ یونین کونسلز کے لیے 75,75 لاکھ روپے کی ترقیاتی گرانٹس
جاری کی ہیں ، ان یوسیز میں یونین کونسل غزن آباد بھی شامل ہے جس کے لیے
بھی 75 لاکھ روپے کی منظوری دی ہے جو یوسی کے مختلف موضع جات میں ترقیاتی
کاموں پر خرچ ہوں گئے اس تمام عمل میں ایک بات نہایت ہی اہم ہے کہ چوہدری
نثار علی خان نے دو ٹوک الفاظ میں ہدایات جاری کی ہیں کہ یہ ترقیاتی گرانٹس
چئیرمین وائس چئیر مین اور سنیئر مسلم لیگی رہنماؤں کے زریعے خرچ ہوں گی
بالحصوص ایسے سابقہ بلدیاتی امیدوار جو الیکشن ہار چکے ہیں ان سب کو ہر کام
میں خصوصی ترجیح دی جائے کیونکہ یہ تمام لوگ مسلم لیگی ہیں اور پارٹی کے
لیے قیمتی اثاثہ ہیں اس سلسلہ میں ان کی طرف سے ایک باقاعدہ کمیٹی تشکیل دی
گئی ہے جس میں چئیر مین یو سی چکری قمر سلطان، حاجی ماسٹر افتخار، چو ہدری
شفقات ایڈوکیٹ اور چوہدری حسنات شامل ہیں یہ کمیٹی ہر معاملے میں چئیر مین
وائس چئیر مین اور سئینر مسلم لیگی رہنماؤں ماسٹر عبدالمجید اور کیپٹن محمد
فاروق کو اپنے ساتھ لے کر چلے گی اور تمام منصوبوں میں ان سے مکمل مشاورت
کرنے کی پابندہو گی کمیٹی کا پہلا اجلاس بروز منگل دفتر یوسی غزن آباد میں
منعقد ہوا جس میں کمیٹی کی طرف سے ڈائریکٹ ماسڑ عبدالمجید اور کیپٹن محمد
فاروق کو بھی بلایا گیا اجلاس میں دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ یہ فیصلہ بھی
کیا گیا کہ چئیر مین وائس چئیر مین ماسٹر عبدالمجید اور کیپٹن محمد فاروق
اپنے اپنے منصوبے جمع کروائیں ااور دوبارہ اجلاس بروز جمعرات کو ہو گا چئیر
مین یوسی نے پرسوں کا انتظار کیے بغیر اور سنیئر مسلم لیگی رہنماؤں سے
مشاورت کیے بغیر ایک دن قبل ہی اپنے کونسلرز سے منصوبے مانگ لیے جب تیسرے
دن اجلاس ہواتو کیپٹن محمد فاروق نے اپنے منصوبے دینے کی کوشش کی تو چئیر
مین یو سی نے کہا کہ نو تھیہ کے منصوبے آچکے ہیں ان کے اصرار پر جب فائل ان
کو دکھائی گئی تو کونسلر نے وہ منصوبے دیئے جو صرف چند افرادکے ذاتی مفاد
میں تھے ان مین عام لوگوں کے مفاد کی کوئی چیز نہ تھی جس پر انہوں نے کمیٹی
سے مطالبہ کیا کہ آپ میرے ساتھ چلیں اور میں آپ کو نو تھیہ اور میانہ موڑہ
گاؤں کے حوالے سے ایسے مسائل کی نشاندہی کراؤں گا کہ جن سے سینکڑوں افراد
وابستہ ہیں یہاں پر ایک بات واضح کرتا چلوں کہ پوری یوسی میں سے جتنے بھی
منصوبے پیش کیے گئے ان میں میانہ موہڑہ گاؤں جس کہ تقریبا ایک ہزار کے لگ
بھگ ووٹ ہیں جن میں سے 98%ووٹ صرف ن لیگ کو پڑتے ہیں ان میں میانہ موہڑہ
گاؤں کے حوالے سے کوئی بھی منصوبہ موجود نہیں تھا اور اکثر لوگوں کا کہنا
ہے کہ چئیر مین یوسی اور وارڈکونسلر میانہ موہڑہ کے عوام سے سیاسی انتقام
لے رہے ہیں اور ان دونوں افراد کو ووٹ نہ دینا ان کا جرم بن گیا میرے خیال
کے مطابق وائس چئیرمین ظفر عباس مغل نہایت ہی اچھے خیالات کے مالک ہیں لیکن
نہ جانے ان تمام معاملات میں وہ کیوں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں اور یہ
بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ میانہ موہڑہ کے ساتھ ہر بار کیوں امتیازی سلوک
برتاجا رہا ہے بہر حال کمیٹی نے کیپٹن فاروق کے مطالبے پر میانہ موہڑہ اور
تو تھیہ کا دورہ کیا اور ان دونوں مو ضع جات میں کیپٹن فاروق کی نشاندہی پر
جو مسائل سامنے لائے گئے کمیٹی نے ان سے اتفاق کر لیا ہے اور یقین دہانی
کروائی ہے کہ جن مسائل کی نشاندہی کروائی گئی ہے وہ تمام حل کیے جائیں گئے
میں یہاں یہ بات واضح کرتا چلوں کہ کیپٹن محمد فاروق ن لیگ کے حوالے سے ایک
اٹل حقیقت ہے جس کو اتنی آسانی سے جھٹلایا نہیں جا سکتا جس شخص کے ساتھ اس
کے گاؤں کے 90%عوام اس کے دست و بازو بنے ہوئے ہیں اس کو نہ تو چئیر مین
اور نہ ہی کونسلر بائی پاس کر سکتاہے ان کے ساتھ ساتھ ماسٹر عبدا لمجید بھی
بہت پرانے مسلم لیگی رہنما ہیں اور ان کا بھی حلقہ میں اثر و رسوخ ہے جب
بھی پاکستان یا ن لیگ کے حوالے سے کوئی بھی اہم دن آتاہے تو جن لوگوں کی
یوسی کے حوالے سے زمہ داری بنتی ہے وہ سو رہے ہوتے ہیں اور ماسٹر عبدا
لمجید لوگوں کو اکھٹا کر کے تقربیں منا رہے ہو تے ہیں اور کیک کاٹ رہے ہوتے
ہیں چئیر مین طارق یاسین کیانی وائس چئیر مین ظفر عباس مغل کویہ بات نہیں
بھولنا چاہیے کہ ان کی صفوں میں بھی ایسے افراد موجود ہیں جو صرف اس وقت
یونین کونسل میں جاتے ہیں جب ان کو رات بھر یہ سکھا یا جاتا ہے کہ آپ نے
یوسی میں جا کر اپنے چئیر مین اور وائس چئیر مین سے کیا بات کرنی ہے اور وہ
ن لیگ مخالف پالیسیوں پر بھی عمل پیرا ہیں آپ دونو ں کی زمہ داری بنتی ہے
کہ ایسے افراد کے راستے میں روکاوٹ بنیں یہی چوہدری نثارعلی خان کی واضح
ہدایات بھی ہیں سرکاری گرانٹس سرکار کی طرف سے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے
دی جاتی ہیں ان کو صرف ایسے منصوبوں پر خرچ کیا جائے جن سے عوام علاقہ کی
ایک بڑی تعداد مستفید ہو سکے ان کو ایسی جگہوں پر خرچ نہ کیا جائے جہاں پر
صرف ایک گھر کا فائدہ ہو ہم سب اور عوام یوسی آپ کی پالیسیوں سے مکمل انفاق
کرتے ہیں اور لوگ آپ پر خوش بھی ہیں لیکن آپ کی پالیسیوں میں پہلے کی نسبت
بہت فرق آ چکا ہے جس سے آپ کی مقبولیت میں بھی فرق آجائے گا ۔کام تو پہلے
بھی ہوتے رہے ہیں لیکن چوہدری نثارعلی خان نے ٹم ٹم کی صورت میں جو لوگ ہم
پر مسلط کئے ہوئے تھے وہ یہ تصور کرتے تھے کہ کام ان کی ذاتی کا وشوں سے ہو
رئے ہیں جبکہ خقیقت میں ایسا نہیں تھا اور ان ٹم ٹم کی غلط پالیسیوں کی وجہ
سے آج لوگ ان کا نام لینے سے پہلے سخت نفرت کا اظہار کرتے ہیں کہیں یہ نہ
ہوکہ آپ کی بدلتی پالیسیوں کی وجہ سے عوام آپ کو بھی ٹم ٹم نہ سمجھنے لگ
جائیں۔کیونکہ اس وقت آپ کی پالیسیوں سے ن لیگ کا 2018کا الیکشن بھی وابستہ
ہے ۔ |