غم یا درد (تھاٹ آف دِی ڈے)

ہر درد کو آنکھ بیان کر دیتی ہے
زندگی جانے کیوں کڑے امتحان لیتی ہے

آج پھر سوچا شام کے وقت زندگی کو چائےپر بلائیں گے،،،کچھ سنیں گے اس کی،،،کچھ اپنی
سنائیں گے،،،
وہ ویسے ہی تھی جیسے ہمیشہ سے ہو،،،اور ہمیشہ کے لیے ہو،،،خود وہیں رہتی ہے،،،دوسروں
سے ملتی ہے ،،،رخصت کرتی ہے،،،،ٹرین کی طرح،،،مسافر یہاں سے وہاں ،،،بوجھ سمیت،،،مگر
ٹرین کا سفر ختم نہیں ہوتا۔۔

وہ ہمارے سامنے ایسے بیٹھ گئی،،،جیسے ہماری جڑواں ہو،،،‘‘آج پھر کوئی مشکل آن پڑی ہے‘‘؟؟
میں مشکل میں ہی کیوں یاد آتی ہوں،،،
ہم بولے‘‘پوچھنا ہم نے ہے ،،،آپ نے تو صرف الجھاؤ کو سلجھانا ہے،،،یادکیوں آتی ہو،،،ہم جب
الجھ جاتے ہیں،،،تو خود کو بہت سی گرہوں سے نکالنا چاہتے ہیں،،،آپ کی یاد آ جاتی ہے،،،

وہ مسکرا کربولی،،،ایسےبولو کہ خودآگہی کی سیڑھی چڑھنا چاہتے ہو،،،ڈھونڈ رہے ہو خود کو،،،
پھر شفقت سےبولی،،،پوچھوآج کی الجھن کیا ہے،،،ہم بولے،،،درد پہلے آیا،،،یا غم؟؟؟۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
وہ ہنسی‘‘،یعنی مرغی یا انڈہ‘‘،،ہم بولے نہیں،،،درد یا غم،،،غم سے درد ہے،،،یا غم کا درد ہوتاہے،،
یا،،،یاکون کس کی کوکھ سےپیدا ہوا۔۔

زندگی نے انکار میں سرہلا یا،،،ذرا سی ناراض ہو کربولی،،،یہ جان کرکیا ملےگا؟؟؟ ہم بولے،،،
اک گرہ کھل جائے گی،،،،اورہم ذرا سا مزید آزاد ہو جائیں گے،،،وہ بولی،،،پگلے،،،دردکا تعلق
جسم سے ہے،،،غم کا تعلق روح سے ہے،،،دماغ سے ہے،،،سوچ سے ہے،،،درد سب کو
ایک جیسا ہوتا ہے،،،غم سب کو الگ الگ،،،دردکو سب سمجھ لیتے ہیں،،،اس کاعلاج
ڈھونڈتے ہیں،،،سب کا اک سا علاج ہوتا ہے،،،

درد سے صرف تم خودآشنا ہوتے ہو،،،اس کا علاج مشکل،،،سب کے لیے طریقہ بھی الگ الگ،،
سب کی برداشت بھی الگ الگ،،،غم کسی تھرمو میٹر سے نہیں ناپا جا سکتا،،،بس اک ہی
پیمانہ ہے،،،آنکھ۔۔آنسو۔۔سوچ۔۔زبان،،،دردکو ناپا تولا جا سکتا ہے،،،اس کا علاج سائنس میں ہے
غم کا علاج صرف صبر میں ہے،،،

ہر درد کو آنکھ بیان کر دیتی ہے
زندگی جانے کیوں کڑے امتحا ن لیتی ہے
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1196030 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.