برما پر ظلم بربریت کی انتہا

خوراک کی قلت کو دور کرنے کے لیے4750 ٹن چاول بھیجنے والے ملک کا نام برما تھا۔ مسجدیں بند کردی گی قرآن تراویح پر پابندی لگا رکھی ہیں۔

رونگیاں کے مظلوم مسلم کی چیخ و پکار پورے عالم اسلام میں گونج رہی ہیں۔ زمین کانپ رہی ہیں۔ رونگیاں کی سرزمین خون میں تر ہیں۔ برما رونگیاں کے دریاؤں نہروں میں اب پانی نہیں معصوم بچوں نوجوانوں مرد عورتوں بوڑھوں کا خون بہے رہا ہے۔ المیہ پہ المیہ رونگیاں کے مسلم کے ایک ایک اعضاء کو تن سے جدا کیا جارہا ہے۔ معصوم بچوں کو دہگتی آگ میں ڈالا جارہا ہے مظلوموں کی نسل کشی کی جارہی ہیں۔ 12 ہزار سے زاہد مسلمانوں کو قتل کردیا گیا۔ بدھ دہشت گردوں نے انکے روزگار انکے مکانات سب روند ڈالے۔ ان مظلوموں کا قصور کیا ہیں انکا قصور صرف مسلمان ہونا ہیں۔ رونگیاں مسلمانوں پر ظلم کا آغاز 2012 سے شروع ہوکر اب تک جاری ہیں۔ بدھ دہشت گردوں نے آج تک رونگیاں کے مسلمانوں کو نہ انکے حقوق دیے اور نہ انہیں شناخت دی۔ کمزوروں معصوموں پر ستم کرنا بہادری نہیں بزدلی ہوتی ہیں۔ ظالم کفاروں یاد رکھو خدا کا قہر عنقریب تم پر نازل ہوگا۔ معصوموں کا لہو راہیگاں نہیں جائے گا۔ سوشل میڈیا پر ان ظلم کی ویڈیو تصویریں دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے ۔ سوچتا ہوں کہ رونگیاں کے مسلمان تو مجبور بے بس ہیں۔ مگر تمام اسلامی ممالک یہ کس وجہ سے مجبور بے بس ہوکر رونگیاں فلسطین شام پر خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں۔ پاکستان میں ہر ایک رونگیاں کے ظلم پر پریشان ہیں۔ پر کچھ کرنے سے قاصر ہیں۔

رونگیاں فلسطین کشمیر اور شام کے معصوم مسلم کئی عشرروں سے کفار کے ظلم کا شکار ہیں۔ انکی حمایت میں آج تک عرب ممالک کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کرسکی۔عربوں کو اپنی عیش و عیاشیوں سے فرصت نہیں۔ عرب ممالک خود اغیار کے اشاروں پر ناچنے والے ہیں۔عالمی انصاف کی نام نہار ٹھکیدار اقوام محتدہ کو دیکھ لو آج تک اقوام محتدہ کشمیر فلسطین شام کا مسلہ حل نہیں کرا سکی تو رونگیاں کے معصوم مسلم کا مسلہ حل نہ پہلے ہوا اور نہ اب حل ہونے کی کوئی امید نظر آتی ہیں۔ یاد رہے اقوام محتدہ کفار کی پیداوار ہیں اور یہ عالمی انصاف کی ٹھکیدار عدالت نے ہمیشہ یہودی لابیوں کے حق میں فیصلے دئیے ہیں۔

کفار لابی اپنے ظالم کفاروں کو بھر پور سپورٹ کررہی ہیں۔ مسلمانوں کی نسل کشی کرنے پر ہمیشہ کی طرح او آئی سی یونٹ نیشن اور عالمی برادری کی خاموشیاں اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ اور المیہ پر المیہ تو دیکھوں 34 اسلامی اتحادی ممالکوں کی فوج پر بننے والا اسلامی نیٹو جسکے سربراه سابق ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف ہیں۔ یہ اسلامی نیٹو بھی خاموش بیٹھا رونگیاں پر ظلم بربریت کا تماشہ دیکھ رہا ہے۔ اس اسلامی نیٹو کی تشکیل سعودی عرب نے دی ہیں۔ اور سعودی عرب محتدہ عرب امارات نے ہمیشہ یہودی لابیوں کی خوشنودی کیں ہیں۔

جو لوگ سوشل میڈیا پر بھونک رہے ہیں کہ پاک فوج کو رونگیاں بھیجا جائے یہ لوگ ذرا ہسڑی اٹھا کر پڑھیں کہ قیام سے لے کر اب تک جتنی مدد پاکستان نے متاثرہ مسلمانوں کی کیں ہیں۔ اتنی آج تک کسی اسلامی ممالکوں نے نہیں کی۔80 کی دھائی سے اب تک تین لاکھ متاثرہ برمی پاکستان میں سکون کی زندگی گزار رہیں ہیں۔ اس سے زیادہ سویت یونین کی جنگ میں پاکستان نے اپنا برادر ملک سمجھ کر افغانوں کو محفوظ پناه دی۔ جسکا نقصان ہم آج تک اٹھا رہے۔ ایک ترکی واحد ملک ہے جو پاکستان کے بعد درد دل رکھتا ہے۔ جو آج سب سے زیادہ رونگیاں کے مظلوم مسلمانوں کے لیے تڑپ رہا ہے۔مگر وہ بھی مجبور بے بس ہے۔ ترکی نے بنگلادیش کی حکومت کو رونگیاں کے مسلم کو پناه دینے انکے تمام اخراجات خود اٹھانے کا درد مندانہ فیصلہ کیا۔ مگر بھارت نواز بنگلادیشی کالی ماتا حسینہ واجد رونگیاں کے مظلوموں کے لیے اپنے باڈر بند کرچکی ہیں۔ بھارت کے 28 کروڑ مسلمان اور بنگلادیش کے 16 کروڑ مسلمانوں کی غیرت کہاں مرگی۔اور یہ عرب ممالک کیا تیل پیدا کرنے کے لیے عیاشیوں کے لیے بنے ہیں۔ یہ پھر عرب شاہی خاندانوں کی حفاظت کے لیے بنے ہیں۔ یا یہ اسلامی نیٹو بھی مظلوم مسلم کی تباہی کا یوہی تماشا دیکھتا رہے گا۔

ان کا بننے والا اسلامی نیٹو کس مرض کی دوا ہیں۔ پاک فوج سے پہلے اب اسلامی نیٹو کا فرض بنتا ہیں کہ اسلامی نیٹو رونگیاں جائے فلسطین جائے جہاں جہاں رو زمین پر معصوم مسلم کفار کے ظلم کا شکار ہیں۔ فوری طور پر اسلامی نیٹو کو اب مظلوم مسلمانوں کی مدد کو پہنچنا چاہیئے۔

محتدہ عرب امارات جنہوں نے کھربوں ڈالرز کے جدید جیٹ فائٹرز طیارے عالمی قوتوں سے خریدے ہوئے ہیں یہ کس کام آئے گے۔ ان تمام اسلامی ممالکوں پر بننے والا اسلامی نیٹو آخر کس مرض کی دوا ہیں۔ یہ اسلامی نیٹو بھی اغیار کے اشاروں پر چلے گا۔ یہ پھر رونگیاں کی بردباری بھی اسکا مقصد ہیں۔ ہر ایک کی انگلیاں پاک فوج پر ہی کیوں اٹھتی ہیں۔ پاک فوج برما جائے کیوں جائے بھائی پاک فوج نے ہر ایک کا ٹھیکہ لے رکھا ہیں کیا۔ جو لوگ سوشل میڈیا پر پاک فوج پر تنقید کررہے ہیں یہ لوگ خود کیوں نہیں چلے جاتے رونگیاں کے مسلمانوں کی مدد کے لیے۔ اگر تم جا نہیں سکتے تو کم از کم رونگیاں کے مسلمانوں کی امداد کا سامان تو کرسکتے ہو۔ جو موت کا دریا عبور کرکے بنگلادیشی کیمپوں میں کمپرسی کی حالت میں ہمیں مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔ وہ معصوم ہمارے بہن بھائی ہماری مدد امداد کے منتظر ہیں۔

پاک فوج کی پہلی ترجیح پاکستان اور عوام ہیں۔ سوشل میڈیا پر واویلا کرنے والوں ہم پاک فوج کی بدولت ہی آج آزادی سے بیٹھے ہیں۔ یاد رکھو اگر آج پاک فوج نہ ہوتی تو ہمارا برما کے مسلم سے بھی بدتر حال ہوتا۔ آج ہماری آزادی پاک فوج کی بدولت ہیں جو ہر محاذوں پر دشمنوں سے نبرآزما ہیں اور ہر محاذ پر ہماری حفاظت کررہی ہیں۔ آخر میں میری قارئین سے التجا ہے-

بھائی لوگوں آپ رونگیاں کے مظلوموں کی سلامتی حفاظت کے لیے اور ظلمت کے خاتمے کے لیے کفار کی تباہی کے لیے اللہ کی بارگاہ میں ہر نماز کے قیام میں راتوں کی تنہائی میں انکے حق میں زیادہ سے زیادہ دعائیں تو کرسکتے ہیں نا۔ رونگیاں کی مظلوموں کی امداد کا سامان تو کرسکتے ہیں۔ ظلمت کے خلاف آوازیں بلند کرو۔

اے خاصہ خاصان رسل وقت دعا ہے
امت پہ تیری آکے عجب وقت پڑا ہیں

mohsin noor
About the Author: mohsin noor Read More Articles by mohsin noor: 273 Articles with 261647 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.