سنیچر کو بھارت میں بڑی دھوم دھام سے ہندوؤں کا تہوار
دسہرا منایا گیا۔ ملک کے مختلف حصوں میں برائی کی علامت سمجھے جانے والے
راون کے پتلے جلائے گئے۔
دلی کے لال قلعہ میدان میں ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی راون کے
پتلے کو آگ لگائی۔ لیکن جب مودی نے راون کے پتلے کو جلانے کے لیے کمان اٹھا
کر اس پر تیر چڑھایا کمان ہی ٹوٹ گئی۔ بعد میں مودی نے تیر کو ہی پتلے پر
داغ دیا۔
|
|
اس سے پہلے خبر ملی تھی کہ مودی کے لال قلعہ میدان میں پہنچنے سے پہلے ہی
راون کا پتلا تیز ہوا کے سبب زمین پر آگرا تھا جس کے بعد فوری طور پر پتلے
کو دوبارہ کھڑا کیا گیا۔
کمان کے ٹوٹنے اور پتلے کے گرنے کے بعد لوگوں نے سوشل میڈیا پر خوب دلچسپ
کمنٹس کیے۔
سنجیو چندن نام کے ایک شخصں نے فیس بک پر اپنی پوسٹ میں لکھا ’سفید بالوں
والے 56 انچ کی چھاتی والے نوجوان نریندر مودی کے ہاتھوں راون نے مرنے سے
انکار کر دیا'۔
اس واقعہ کے وقت سابق وزیراعظم منموہن سنگھ بھی وہیں موجود تھے۔
|
|
سائلینٹ سٹورم نام کے ٹوئٹر صارف نے لکھا 'مودی کے ہاتھوں میں بھارت کی
معیشت ہے اور منموہن انہیں بے بسی سے دیکھ رہے ہیں'۔
سٹرنگر نام کے ٹوئٹر صارف نے لکھا' جہاں پناہ آپ برائے مہربانی شکار کے لیے
نہ جائیں، شکار خود ہی آپ سے معافی مانگ کر چلا گیا۔‘
|
|
ایک اور ٹوئٹر یوزر نے لکھا ' ضرور اپوزیشن والوں نے راون کو سپانسر کیا
ہوگا اس لیے مودی کے تیر چلنے سے پہلے گر گیا'۔
(بشکریہ : بی بی سی اردو) |