آزاد کشمیر حکومت کے اپنے پہلے بجٹ کی پہلی سہہ ماہی کا
وقت ختم ہو گیا ہے ‘ ترقیاتی بجٹ دوگنا ہو جانے کے بعد پہلی سہ ماہی کے
محکموں کے فراہم کردہ فنڈز کا بامقصد اور اہداف کے مطابق استعمال کی
صورتحال کیا ہے ‘ یہ بہت کمزور یا پھر جیسی بھی رہی ہے بہر حال اگر زیادہ
اچھی یا کم بُری ہے تو بھی دوگنا بجٹ ہو جانے کے تناظر میں کمزوریوں ‘
خامیوں ‘ ضرورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے ‘
حکومت پاکستان کشمیر کونسل و فارن ایڈ پنجاب حکومت سمیت دیگر سب ذرائع سے
فراہم کردہ فنڈز کے اعداد و شمار کے مطابق ایک سال جس کے اب نو ماہ رہ گئے
ہیں ‘ 26 ارب سے زائد فنڈز کو استعمال میں لاتے ہوئے ترقیاتی ادارہ کو
کامیابی کے تسلسل سے ہمکنارکرنا ہے جس کے لیے ضروری ہے زیادہ اچھی اور
زیادہ بُری کارکردگی کی بنیاد پر آفیسران و محکموں کی صف بندی کی جائے اور
وہ تمام سرکاری ‘ نیم سرکاری محکمے جن کا اپنے سائیز ورک کے حوالے سے ہونا
لازمی ہے ‘ اور کام بھی بڑھ گیا ہے ‘ ان کو غیر ضروری ‘ غیر فعال ‘ محکموں
سے ریٹائرڈ ہونے والوں کی آسامیاں منتقل کرتے ہوئے گاڑیوں ‘ دفاتر بھی دے
دیئے جائیں جو چیف سیکرٹری ‘ ڈی جی ‘ ڈائریکٹرز سمیت پوسٹوں ‘ ترقیوں ‘
تنخواہ مراعات کی حد تک ہی محدود ہیں نیز بنیادی سہولیات سے لیکر امن عامہ
اور تعمیراتی منصوبہ جات سے منسلک اداروں کی سکیموں ‘ تجاویز ‘ اور ترقیاتی
منصوبہ بندی سے لیکر مالیات تک سب فورمز پر فائلوں کے گھنی چکر اعتراضات ‘
منظوریوں کے گورکھ دھندے سے نجات دلاتے ہوئے سیکرٹری ڈیپارٹمنٹ ( پرنسپل
اکاؤنٹس آفیسر) بھی ہوتا ہے کی گارنٹی و پراجیکٹ پراگرس سے مشروط کرتے ہوئے
مختصر وقت میں یکسو کرنا یقینی بنایا جائے ‘ یہاں آدھے سے زیادہ سرکاری ‘
نیم سرکاری محکمے صرف اور صرف بوجھ ہیں ‘ جن کا رفتہ رفتہ خاتمہ کرتے ہوئے
آسامیوں کو ناگزیر محکموں کو منتقل کرنا ہی اصل خدمت خلق ہو گی ‘ سینئر
وزیر چوہدری طارق فاروق کی دعوت پر وزیر اُمور کشمیر برجیس طاہر نے بھمبر
ڈائیلاسز سینٹر کا افتتاح اور بھمبر تا گجرات سڑک کے بڑے منصوبے کا سنگ
بنیاد رکھا جن کو ان کے میزبان نے اپنے سپورٹرز ‘ ووٹرز ‘ عوام سمیت ہاروں
سے لادھتے ہوئے شاندار استقبال کیا ‘ یقیناًطارق فاروق جو اپنے ضلع اور
حلقہ کیلئے سہولیات ‘ منصوبہ جات کے حوالے سے سب کچھ اُٹھا کر لے جانے کے
ہر وقت تانے بانے ملانے میں مصروف رہتے ہیں ‘ بچوں کی طرح ناراض ہو کر راضی
ہونا اور جوانوں کی طرح لڑ جانے تک والے آئینہ پسند سینئر وزیر کا راحت و
سکون اپنے لوگوں کیلئے سہولیات و منصوبہ جات سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں ‘
مگر خود ان کی سربراہی میں جو اصلاحاتی کمیٹی قائم ہوئی تھی اس کی سوا سال
گزر جانے کے باوجود سفارشات آئی ہیں نہ محکموں کی سالانہ کارکردگی رپورٹ
سامنے آ سکی ہیں تو ان کے مہمان وزیر اُمور کشمیر سیز فائر لائن پر بھارتی
گولہ باری فائرنگ کا مقابلہ کرنے والے عوام کے ساتھ کے وعدوں ‘ اعلانات پر
تاحال عمل و درآمد نہیں کرا سکے ہیں ‘ ملک کا دفاع ‘ سلامتی اولین فریضہ ہے
اور پاک افواج کے پشت بان سیز فائر لائن کے عوام کی مشکلات کا تدارک بنکرز
بنا کر زندگیاں محفوظ کرنا اسلام آباد سرکار کا فرض ہے جس کے کرتا دھرتاؤں
کو اپنے قائد کو وزارت عظمیٰ سے ہٹانے کے عدالتی فیصلہ کا غصہ پیار آلو
سمیت آج کل ڈیزل مہنگا کر کے عوام پر اُتارنے کے بجائے اپنے قائد کے
اعلانات ‘ دعوؤں کو سچا ثابت کرکے کارکردگی دکھانی چاہیے ‘ یہاں چیف جسٹس
عدالت العالیہ جسٹس ایم تبسم آفتاب علوی نے تمام اضلاع کی ماتحت عدالتوں کے
ججز ‘ آفیسران کے اجلاس میں ان کی سفارشات ‘ تجاویز کے مطابق اصلاحاتی پلان
جاری کر دیا ہے ‘ جس کے مطابق تمام ایسے مقدمات ‘اپیلیں جو ضابطہ دیوانی کے
تحت رواں رکھنے کے قابل نہیں ہوں ‘ ابتداء میں ہی یکسو کرنے ‘ قتل کے مقدمے
6 ماہ سے ایک سال میں ضمانت کی درخواستیں 15دن میں نمٹانے جبکہ تمام مقدمات
میں جواب دعویٰ پر تین مواقع دینے کے باوجود نہ آنے پر حق دفاع ختم کرنے ‘
خاندانی ‘ نجی تنازعات کے کیس 4 ماہ کے اندر یکسو اور پانچ سال سے زائد مدت
والے موجود مقدمات پہلی فرصت میں فیصلے کرتے ہوئے ختم کرنے ‘ دیوانی ‘
فوجداری عدالتیں ایک ماہ میں کم از کم 40 مقدمات کے فیصلے کرنے ‘ فیصلے
کمپیوٹرائز جاری کرنے ‘ ججز و عملہ کو اپنے اپنے عدالتی لباس میں ملبوس
رہنے ‘ ان کی تربیت کے اہتمام سمیت رشوت ستانی کے مرتکب اہلکار کو فوری سزا
دینے کا پابند کر دیا گیا ہے ‘ یہ اصلاحات قابل تحسین کاوشیں ہیں جن پر
عملدرآمد ‘مسلسل نگرانی ‘ چیک اینڈ بیلنس کی متقاضی ہیں ‘ تو اعلیٰ عدالتوں
کو احتسابی اداروں ‘ عدالتوں کی طرف بھی توجہ دینا ہو گی ‘ ان سے متعلق
اپیلوں ‘ مقدمات ‘ حکم امتناعی کا ناجائز استفادہ کرتے ہوئے حق دار کا حق
مارنے والوں کو کو رعایت میسر نہ کرے جیسا کہ باغ وویمن یونیورسٹی کا ثابت
شدہ جرائم کا ریفرنس ہے یہ ریاستی نظام ‘ عوام کیلئے باعث نیک نامی ہے ‘
چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ابراہیم ضیاء ‘ معزز ججز کے ساتھ خصوصی محنت
‘توجہ سے زیر التواء مقدمات تقریباً فیصلے کر کے ختم کر چکے ہیں ‘ اُردو
زبان میں فیصلے کرتے ہوئے خلق خدا کیلئے آسانیاں کی کوششیں کر رہے ہیں ‘
خلق خدا ہی زمانہ حال کی طاقت اور محفوظ مستقبل کے ضامن نوجوان ہوتے ہیں جن
کے لیے صحت مندانہ سرگرمیاں خصوصاً کھیلوں کے میدان آباد ہونا لازمی ہے ‘
جیو نیوز اور لاہور قلندر کے زیر اہتمام مظفر آباد میں 3 روزہ کرکٹ
ٹورنامنٹ کا انعقاد آزادکشمیر کے نوجوانوں کو ریجنل ‘صوبائی ‘ قومی مقابلوں
میں شامل کرتے ہوئے ٹیموں کا حصہ بنانے کی جانب نقطہ آغاز ہے جس کی نگرانی
‘ میزبانی خود وزیراعظم فاروق حیدر خان نے کرتے ہوئے سارے وقت موجودگی
یقینی بنا کر اچھی روایت قائم کی ہے جس کا ملک بھر میں یہاں آ کر یہاں کے
لوگوں کی خدمت کرنے والوں کیلئے مثبت پیغام گیا ہے- |