آج ہم آپ کی ملاقات ایک ایسے کریکٹر سے کروا رہے
ہیں،،،جوکہ اک انٹرنیشنل کریکٹر
ہے،،،
یہ بھی شیطان کی طرح ہر جگہ،،،ہر وقت،،،اور تا قیامت رہےگا،،،بس ہر دفعہ
نام،،زبان،،جگہ
بدل کر آتا ہے،،،مگر دنیا کے ہر شہر،،،گاؤں،،،خطے،،،ملک میں پایاجاتا ہے،،،
مزے کی بات یہ ہے کہ یہ مرد ،،،عورت اور وہ،،،یعنی شی میل بھی ہوسکتا ہے،،،
اس میں جنس کی کوئی پابندی نہیں ہے،،،
تو مجھے پڑھنے والواور مجھے پسند ناپسندکرنے والوں سے عرض ہے،،،آج ہم نے
اپنے
سٹوڈیو میں اک مردانہ مسٹر چار سو بیس کو انوائٹ کیا ہے،،،
تو جناب مسٹر چارسو بیس کیا حال ہیں آپ کے؟؟،،،
مسٹر چارسو بیس: ہاہاہاہا میرا حال کیوں پوچھ رہے ہو بھائی،،،ان سب کا
پوچھو
جن جن سے میں نےچارسو بیسی کی ہے،،،اک زمانہ ہمیں ڈھونڈتا ہے،،،ہم بنے
عید کا چاند،،،
ہم: کبھی آپ کو شرم آئی اپنے کرتوتوں پر؟؟
مسٹرچار سو بیس:واہ میاں شرم وہ بھی مجھے،،،کتنےمعصوم ہو آپ،،،آپ کو ٹی وی
اینکر
نہیں،،،کسی یتیم خانے کا ایڈ منسٹریٹر ہونا چاہیے،،،حد کرتے ہیں آپ،،،میاں
یہ بتاؤ،،،
کبھی پولیس کو رشوت لیتے شرم آئی؟؟،،،کبھی کسی شادی شدہ کو عشق کرتے ہوئے
شرم آئی؟؟،،،کبھی ڈاکٹرکو جو اس قوم کے لاکھوں خرچ لگاکر ڈاکٹر بنتا ہے اس
کو شرم آئی؟
اس وقت جب وہ اک مریض کو جو کہ دکھ دردکے مداوے کے لیے مسیحا کی تلاش
میں ڈاکٹر کے پاس آتا ہے،،،اور یہ منحوس ڈاکٹر اسکو مریض کی بجائے اپنا
کسٹر سمجھ
کر جسم کی چیڑ پھاڑ کم کرتے ہیں،،،اس کی جیب ذیادہ کاٹ دیتے ہیں،،،
کبھی کسی سیاستدان کو اپنا ہی ملک لوٹتے شرم آئی؟؟،،،کبھی کسی استاد کو گھر
بیٹھ کر سیلری لیتے شرم آئی؟؟،،،کبھی کسی سول سرونٹ کوعوام کو دھوکا دے دے
کر اپنے اے سی روم سے نکلتے شرم آئی؟؟،،،
نہیں نا؟؟،،،منحوس منہ والے اینکر بولتا کیوں نہیں؟؟،،،کبھی تجھے اپنے
سٹوڈیو میں
پلانٹڈ پروگرام کرتے شرم آئی؟؟،،،نہیں نا؟؟،،،
بس میں شرم کر لوں،،،کیوں کر لوں ؟؟،،،تم سے ذیادہ قیمتی اور مکمل کپڑے
پہنے ہوئے
ہیں؟؟،،،،تم شرم کرو کسی کدو جیسی ناک والے،،،
کبھی تمہاری فی میل اینکرز کو شرم آئی،،،جو بنا ڈوپٹے کے ڈھیٹ بن کے مسکرا
مسکراکر
آج ایکسیڈنٹ میں چونتیس مسافر ہلاک ہونے کی خبریں پڑتی ہیں،،،
کیا ہوا؟؟،،،بولتا نہیں،،،پرانی سائیکل کی ٹیوب جیسے منہ والے،،،
ہم: ناظرین ہم اک بریک لیتے ہیں کیونکہ وقفہ ضروری ہے۔۔۔۔۔۔(جاری)
|