چھری مارچھلاوے کا خوف کئی دنوں سے کراچی کے علاقے گلستان
جوہر میں منڈلا رہا ہے ایک انسان جو دن دھاڑے تیز دھار ہتھیار لے کر خواتین
کو نشانہ بنانے نکلتا ہے مگر حیرانگی کی بات ہے کہ کئی دن گزر جانے کہ با
وجود بھی یہ چھری چھلاوا جس نے اب تک بہت سی لڑکیوں کو زخمی کردیا مگر وہ
پولیس کے ہاتھ نہ آسکا اور نہ ہی رینجرزاسے پکڑ سکی یہ چھری مار چھلاوا
خواتین پر چاقو سے حملہ کرکے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے ایک کھلا
چیلنچ بنا ہوا ہے اور وہ مسلسل خواتین پر حملہ آور ہو رہاہے پولیس کے مطابق
دو سال قبل ایسے واقعات میں رپورٹ کئے گئے تھے اور اس مجرم کو پولیس نے
گرفتار بھی کیا تھااور شاید 6ماہ کی سزا کے بعد رہا ہو کر وہ غائب ہو گیا
مگر اب چھری مار چھلاوے نے کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں خواتین پر چاقو
سے حملے شروع کر دیئے ہیں حیران کر دینے والی بات یہ ہے کہ یہ حملہ
آوراچانک خواتین پر حملہ کرنے کہاں سے آتا ہے ؟اور پھر کہاں چلا جاتا ہے
؟اس کا مقصد کیاہے؟آخریہ خواتین کو ہی نشانہ کیوں بنا رہا ہے ؟کیا یہ ایک
شخص ہی ہے ؟یا کئی لوگوں کاگروہ ہے ؟جب تک یہ چھری مار چھلاوا پکڑا نہیں
جائے گا اور تحقیقات نہیں ہوں گی صحیح بات سامنے نہیں آسکے گی یہ معاملہ اس
لئے بھی انتہائی پریشان کن ہے کیونکہ اس علاقے میں بہت زیادہ گرلز
اسکولز،کالجز ،یونیورسٹیز اور دیگر تعلیمی ادارے قائم ہیں جن میں خواتین کی
بہت بڑی تعداد زیر تعلیم ہے اور اس کے علاوہ کافی تعداد میں خواتین مختلف
اداروں میں ملازمت کے لئے گھروں سے دفاتر جاتی ہیں جبکہ یہاں کے شاپنگ
سینٹرز میں خواتین کا بھی ہجوم رہتا ہے مگر اب ان خواتین میں ایک انجانا
خوف ہر وقت طاری رہتا ہے کہ نا معلوم چھری مار چھلاوا کہیں سے آ کر حملہ
آور نہ ہوجائے بد عنوان اور کرپٹ عناصر کراچی میں جب بھی کیمرے لگاتے ہیں
تو وہ یا تو گھٹیا کمپنی کے ہوتے ہیں یا جن کے ان کا میگا پکسل اتنا کم
ہوتا ہے کہ جن سے ملزم کی شناخت ہونا مشکل بلکہ نا ممکن ہوجائے اب تک
کروڑوں روپے بلکہ شاید اس سے زیا دہ قیمت کے سی سی ٹی وی کیمرے کراچی بھر
میں لگائے گئے ہیں مگر ان میں سے کیمروں کی ایک بڑی تعداد خراب رہتی ہے جن
کی باقائدہ مرمت یا دیکھ بھال نہیں ہوتی جس کی وجہ سے ان سی سی ٹی وی
کیمروں کو لگانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا جب کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ
مستقل بنیادوں پر سارے شہر میں اعلیٰ کوالٹی کے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے
جائیں ان کی مستقل دیکھ بھال اور مرمت کے علاوہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر
ز24گھنٹے ان کیمروں سے کراچی کی سڑکوں ،شاہراہوں ،بازاروں اور دیگر اہم
مقامات پر نظر رکھیں تا کہ کوئی بھی ملزم کوئی جرم کر کے فرار ہو تو اس کی
صحیح فوٹیج بن سکے اورفرار ہونے والا شخص گرفتار ہو جائے اور ایسا ہوا تو
اسٹریٹ کرائم کے ساتھ ساتھ دیگر جرائم میں بھی بڑی حد تک کمی واقع ہو جائے
گی اور معاشرے میں جرائم کے خاتمے میں مدد ملے گی اور یہی نہیں بلکہ عوام
بھی بڑی حد تک تحفظ محسوس کریں گے خواتین کو زخمی کرنے والا شخص اب تک کیوں
نہیں پکڑا جا سکا ؟اس کی کیا وجہ ہے ؟کیا اسے گرفتار کیا پکڑنے کے لئے جدید
ٹیکنالوجی کی مدد سے کوئی پلاننگ نہیں ہو سکتی؟یا مجرموں کو پکڑنے والوں
میں ایسی کوئی صلاحیت نہیں ہے کہ وہ ایک اکیلے مجرم کو 10دن سے زیادہ گزر
جانے کے با وجود اسے گرفتار نہیں کر سکے گلستان جوہر اور کراچی کے
دیگرشہریوں کا حکومت اور قانون نافذ کرنے والوں سے مطالبہ ہے کہ جس قدر جلد
ہو سکے اس چھری مار چھلاوے کو گرفتار کیا جائے تا کہ گھروں سے باہر جانے
والی لڑکیوں اور دیگر خواتین کو تحفظ حاصل ہو سکے اور وہ اطمینان سے تعلیمی
اداروں اور دفاترجا سکیں |