عساکرِاسلامیہ کے فرائض؟

 ریاست اسلامیہ کی مسلح قوت کا ہوناضروری ہے۔ حاضر فوج کا اجرا سیدنا حضرت عمر دفاروق رضی اﷲ نے کیا ۔ اس سے قبل الجامعۃ کی صدا لگاکر لوگوں کو جمع کرکے جہادی مہم پر روانگی کا حکم دیا جاتا۔ یا طبلِ جنگ بجتے ہی ہر مسلمان کسی بھی حالت میں ہوتا شوقِ شہادت میں سرشار حاضر ہوتا۔ ریاست کی وسعت کے ساتھ لاتعداد مسائل پیدا ہوئے اور انتظام سلطنت کے باقاعدہ شعبے آپ رضی اﷲ عنہ نے قائم کردیئے۔ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیئے پولیس کا محکمہ قائم کردیا۔ کفار سے نبرد آزما ہونے کے لیئے باقاعدہ حاضر فوج قائم کی۔ امن میں انکے قیام کے لیئے اس وقت گیارہ چھاؤنیاں قائم کی گئیں۔ مجاہدین کی ضروریات کے لیئے وظائف (تنخواہ) مقرر کی گئی۔ شادی شدہ مجاہدین کے لیئے تین ماہ پر گھر جانے کے لیئے لازمی رخصت کا قانون وجود میں آیا۔ یہ افواج محض اﷲ کے دین کی علمبردار اور مبلغ تھیں۔ سیدنا امیرالمؤمنین حضرت ابو بکر صدیق رضی اﷲ عنہ کے دور میں ختم نبوت کی پہلی جنگ عظیم لڑی گئی جس میں کئی ہزار صحابہ کرام رضی اﷲ عنھم نے جامِ شہادت نوش فرمائے۔ افواجِ اسلامیہ کا پہلا کام ختم نبوت کے نظریہ کا تحفظ ہے۔ اسکے بعد اعمال و فرائض ِ اسلام کا نمبر آتا ہے۔ پھر منکرین ِ زکوٰۃ و نماز کو لشکرِ اسلام نے سیدھا کیا۔ تاریخ اسلام شاہد ہے ، حضرت علامہ اقبال کا کلام شاہد ہے کہ میدانوں، صحراؤ، دریاؤں، سمندروں پر انہی افواج اسلامیہ نے اذانیں دیں۔ افریقہ کے شہر قیروان کو فوجی جرنیل نے آباد کیا اور جنگلی درندے انکے حکم پر علاقہ چھوڑ گئے، فوجی جرنیل کے حکم پر لشکر اسلام پانی پر گھوڑے دوڑاتا نکل گیا، فوجی کا گراہوا پیالہ دریانے واپس کیا۔رؤف کلاسرا اور اس جیسے علم حاصل کریں، مسلمان بنیں ۔ امریکہ ،برطانیہ اور یورپ کی فوجیں حضرت سلطان صلاح الدین ایوبی رحمۃ اﷲ علیہ کے مقابلے پر صلیب کے نشان کو آگے رکھ کر لڑیں۔ چار صلیبی لڑائیاں لڑی گئیں۔ صلیبی شکست فاش کھاکر بھاگے۔ ادھر اﷲ اکبر اور یا محمد المدد والے تھے۔ ٹی وی پر جاہل نوسر باز باتونی بک بک کرتے ہیں کہ افواج پاکستان کے مبلغ جرنیل آصف غفور پر تنقید کی ۔ میں چاہتا ہوں کہ رؤف کلاسرا سے ٹی وی پرکسی بھی چینل پر آمنا سامنے کرادیں ۔ عوام کو پتہ چل جائے گا کہ آج بھی منافقین جہاد کے خلاف کام کررہے ہیں۔ بلاشبہ پاکستان کی افواج قرآن و سنت کے نظام کی محافظ اور اپنے دین کی اساس پر قربان ہیں۔ افواج میں غیر مسلم ہیں۔لیکن جب دشمن سے مقابلہ ہوتا ہے تو اﷲ اکبر ، یا رسول اﷲ اور حیدر کے نعرے ہمارے فوجی لگاتے ہیں۔محمد بن قاسم بھی جرنیل تھے۔ بت شکن محمود غزنوی بھی جرنیل تھے۔ فتوحات شام میں عظیم اسلامی جرنیل حضرت خالد بن ولید، حضرت عکرمہ، حضرت ابو عبیدہ اور بے شمار جلیل القدر مسلمان جرنیل عیسائیوں کی اجتماعی قوت کا سامنا کرتے رہے۔ اﷲ تعالیٰ نے مسلمانوں کو تاریخ ساز کامیابیاں عطا فرمائیں۔ افواج پاکستان نے 1965 میں کلمہ طیبہ کی بنیا د پر بھارت کا ستیاناس کردیا جب فیلڈ مارشل جناب محمد ایوب خان نے ایمان افروز آواز میں کہا کہ لاالہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ پڑھتے ہوئے دشمن کی توپوں کو خاموش کردو۔ کلاسرا خبیث کیا اسلامی فوج کو لبرل سمجھتا ہے؟ ہمارے فوج کے محکموں کے اکثر نشان ہیں خذو حذرکم، جہاد فی سبیل اﷲ

AKBAR HASHMI
About the Author: AKBAR HASHMI Read More Articles by AKBAR HASHMI: 10 Articles with 10647 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.