سوال (1):پہلے تشہد میں درود پڑھنے کا حکم کیا ہے ؟
جواب : پہلے تشہد میں درود پڑھنے سے متعلق علماء میں اختلاف ہے ، دلائل کی
روشنی میں پہلے تشہد میں بھی درود پڑھنا مشروع ومستحب معلوم ہوتا ہے لہذا
ہمیں اس کا اہتمام کرنا چاہئے لیکن اگر کسی نے پہلے تشہد میں درود نہیں
پڑھا خواہ عمدا ہو یا سہوا اس کی نماز درست ہے۔
سوال (2):بعض لوگ نیا گھر بنواتے ہیں تو کیل پر قرآنی آیات دم کرکے بنیاد
ڈالتے ہیں ، ایسا کرنا کیسا ہے ؟
جواب : کیل پر دم کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور اس عمل کی کتاب وسنت سے
کوئی دلیل نہ ہونے کی وجہ سے کوئی حیثیت نہیں ہے ، لوگ دیکھا دیکھی ایسا
کرتے ہیں یا جھاڑ پھونک کا پیشہ اختیار کرنے والے ایسا عمل کرتے اور کرواتے
ہیں تاکہ کچھ نہ کچھ نذرانہ وصول ہوجائے ۔
سوال(3): ایک آدمی نے اپنی والدہ سے قسم کھائی کہ اب تجھے ایک پیسہ نہیں
دوں گا ، والدہ بیمار ہوگئی تو اس آدمی نے قرض لیکر اور اپنی جانب سے ملاکر
علاج میں پیسہ دیا۔ اب والدہ کا انتقال ہوگیا ہے ، اس نے کفارہ نہیں ادا
کیا ہے اب وہ کیا کرے ؟
جواب : اللہ کی نافرمانی میں قسم کھانا ناجائز وحرام ہے ،کسی مسلمان کو اس
قسم کی قسم نہیں کھانی چاہئے ، جس نے ایسی قسم کھائی اسے چاہئے کہ اللہ
تعالی سے توبہ کہ دوبارہ وہ ایسی قسم نہیں کھائے گا نیز ایسی قسم پوری نہ
کرے اور اس کا کفارہ ادا کرے لہذا اس آدمی کو چاہئے کہ اللہ سے توبہ کرے
اور قسم کا کفارہ ادا کرے ۔ دس مسکین کو کھانا کھلائے یاانہیں کپڑا پہنائے
یا ایک گردن آزاد کرے ۔ ان تینوں میں سے کسی کی طاقت نہیں توتین دن کا روزہ
رکھے ۔
سوال (4): نماز جناز ہ میں دونوں طرف سلام ہے یا ایک طرف ؟
جواب : نماز جنازہ میں ایک سلام کا ذکر ملتا ہے اس وجہ سے اصل نماز جنازہ
میں ایک سلام ہی ہے تاہم عام نمازوں میں دو سلام کی دلیل سے نماز جنازہ میں
بھی دو سلام پھیرا جاسکتا ہے لہذا ایک سلام اور دو سلام دونوں عمل مسنو ن
ہیں۔
سوال(5): کیا شادی کے ایک ماہ بعد ولیمہ کرسکتے ہیں ؟
جواب : مسنون تو یہی ہے کہ شادی کے فورا بعد ولیمہ کیا جائے مگر بروقت
سہولت نہ ہونے یا کسی عارض کے درپیش ہوجانے سے تاخیر ہوجائے تو مہینہ بعد
بھی ولیمہ کرسکتے ہیں ، اہل علم ولیمہ میں تاخیر کی جانب گئے ہیں ان کا
استدلال بخاری شریف کی روایت سے ہے جس میں حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ
عنہ پر رسول اللہ ﷺ نے زردی کا اثر دیکھا تو پوچھا یہ کیا ہے ؟ تو انہوں نے
جواب دیا کہ میں نے نواۃ سونے کے بدلے ایک عورت سے شادی کی ہے تو آپ نے دعا
دی اور ولیمہ کرنے کا حکم دیا ۔(صحیح البخاری:5155) اس واقعہ سے پتہ چلتا
ہے کہ شادی کے کئی دن بعد بھی ولیمہ کرسکتے ہیں جیساکہ صحابی رسول نے کیا۔
سوال(6) : ایک بھائی نے واٹس ایپ گروپ بنایا ہے نکاح کے نام سے اس میں
لڑکیاں ایڈ ہوتی ہیں اور نکاح کے لئے بایو ڈاٹا شیئر کیا جاتا ہے پھر رشتہ
تلاش کیا جاتا ہے کیا یہ صحیح ہے ؟
جواب : یہ کام بہت ہی دیانتداری والا ہےاور کرنے والے کے لئے پرخطر بھی ہے
۔یہاں ایک اہم سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایک اکیلا لڑکا کیسے بہت ساری لڑکیوں
کے لئے رشتہ تلاش کرتا ہے ،کیا اس کی کوئی دوسری تنظیم ہےیا نوجوان لڑکوں
سے اس کے بڑے روابط ہیں ؟ یا پھر فحاشی کا کوئی ذریعہ تو نہیں؟ نیت کو اللہ
تعالی جانتا ہے مگر سوال تو پیدا ہوتا ہے ۔ ساتھ ہی میں یہ مانتا ہوں کہ آج
سوشل میڈیا کے ذریعہ نکاح پر تعاون لے سکتے ہیں ، اس کے ذریعہ غریب ومسکین
بچیوں کی شادی کا بھی معاملہ حل ہوسکتا ہے گوکہ اس میں خطرات بھی ہیں۔ اگر
گروپ بنانے والا واقعی نکاح کے سلسلے میں مخلصانہ تعاون کررہاہے بطور خاص
غریب ونادار لڑکیوں کے نکاح پر تعاون تو اس اقدام کی میں حوصلہ افزائی کرتا
ہوں ۔مگر یہاں کئی راز دانہ اور نازک مسائل ہیں جن کی وجہ سے کچھ اصول
وقواعد ضروری ہیں ۔ پہلا ضروری کام تو یہ ہے کہ نکاح کے سلسلے میں لڑکیوں
کو گروپ میں شامل نہیں کیا جائے بلکہ ان کے اولیاء کو شامل کیا جائے اور ان
سے ہی بایوڈاٹا طلب کیا جائے پھر ان کی پرائیویسی کو جہاں ضرورت ہووہیں
استعمال کی جائے کیونکہ نٹ کا زمانہ ہے اس سے خاندان اور لڑکیوں کی عزت
اچھالی جاسکتی ہے ۔ دوسری بات یہ ہے کہ اس کام کو تنظیمی شکل میں انجام دیا
جائے اس کے کئی ذمہ دار ہوں جن کی شناخت اولیا ء کو کرائی جائے ۔ تیسری بات
یہ ہے کہ اس کی باقاعدہ کہیں آفس ہو جہاں سے آدمی رابطہ کرسکے ، نٹ پہ کام
کرنے والالوگوں کو دھوکہ دے کے اچانک غائب ہوسکتا ہے پھر کہیں اسے تلاش
کرنا بہت مشکل ہے ۔ یہ تین کام کرسکے تو نکاح کے طور پر گروپ بنانا میری
نظر میں صحیح ہوگا ورنہ صحیح نہیں ہوگا۔
سوال(7): مسلمان کا غیر مسلم کی فوج میں بھرتی ہونا کیسا ہے ؟
جواب : فوجی نظام ایک سیاسی شعبہ ہے جو ملک کی حفاظت کے لئے بنایا جاتا ہے
اور ملک میں مسلم وغیرمسلم دونوں ہوتے ہیں تو سیاسی اعتبار سے اس میں کوئی
حرج نہیں کہ کوئی مسلمان غیرمسلم کی فوج میں بھرتی ہو یا کافر مسلمان کی
فوج میں بھرتی ہوالبتہ جو کفر واسلام کی لڑائی ہو اس میں اپنی فوج کے ساتھ
کافر کو نہیں رکھ سکتے ۔
سوال(8): عورتوں کا گاڑی چلانا کیسا ہے ؟
جواب : احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ عہد رسول میں عورتیں اونٹ چلاتی تھیں اس
پہ قیاس کرکے کچھ اہل علم نے عورتوں کو گاڑی چلانا جائز قرار دیا ہے ۔ اونٹ
چلانا اور گاڑی چلانا دونوں میں بہت فرق ہے ، زمانے کا فرق اپنی جگہ ۔ بہت
سے لوگ گاؤں دیہات میں گائے ، بیل اور بھینس پر سوار ہوکر چراتے ہیں انہیں
ڈرائیور نہیں کہا جاتا اور نہ ہی کہا جاسکتا ہے ۔ گاڑی تیز رفتار سواری ہے
،اس کے لئے آنکھیں تیز ہونا، قیادت کا ملکہ ہونا، راہ میں آنے والی پریشانی
کو جھیلنے کی طاقت ہونا چاہئے ۔ شرعی پردے والی خاتون جس کے چہرے پر پردہ
ہو اسے گاڑی چلانے میں بڑی مشکل کا سامنا ہے ۔جس اسلام نے عورتوں کو راستے
کے کنارے سے چلنے کا حکم دیا ہے وہ بھیڑ میں شرعی پردہ کے ساتھ تیز گاڑی
کیسے چلاسکتی ہے۔ ہاں ایسا ہوسکتا ہے کہ گاڑی چلانے کی وجہ سے عورتوں کا
پردہ ختم ہوجائے ۔ فتنے کا سامنا اپنی جگہ ۔ خلاصہ یہ ہے کہ عورتوں کا گاڑی
چلانا مشکلات اور فتنے کاباعث ہے اس وجہ سے جن علماء نے اسے جائز نہیں قرار
دیا ہے ان کا موقف زیادہ قوی ہے۔
سوال (9): میرے والدین پاکستان سے عمرہ پہ آرہے ہیں آپ بتائیں کہ وہ نماز
قصر پڑھیں گے یا مکمل پڑھیں گے ؟
جواب : اگر وہ چار دن یا اس سے زیادہ مکہ میں قیام کرنے کا ارادہ کرلیں تو
مکمل نماز ادا کریں گے لیکن اگر چار دن سے کم رکنا ہے تو پھر قصر نماز
پڑھیں گے ۔ ساتھ ہی یہ بات جان لیں کہ اگر رکنے کے متعلق کچھ بھی طے نہیں
ہے کہ کب تک رکنا ہے تو قصر پڑھیں گے ۔
سوال(10): کیا غیر مسلم لڑکی سے مسلمان لڑکا شادی کرے تو بھی ولی کی ضرورت
ہے ؟
جواب : سوال یہ ہونا چاہئے کہ کوئی مسلمان لڑکا غیرمسلم لڑکی سے شادی
کرسکتا ہے ؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہرگز ہرگز نہیں کرسکتا ہے ۔ جب کافرہ
لڑکی سے شادی ہی نہیں تو اس کے ولی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
سوال (11): کتے کے بھوکنے کی کیا وجہ ہے اور کیا اس کی بھونک پہ اعوذ باللہ
پڑھنا چاہئے؟
جواب : کتابھونکنے والا جانور ہے بھونکنا ہے اس کی کوئی خاص وجہ نہیں
بتلائی جاسکتی ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کتا اذان کے وقت بھوکتا ہے ، کچھ
لوگ کہتے ہیں کہ جب ملک الموت کو دیکھتا ہے تب بھونکتا ہے ۔ ہوسکتا ہے کوئی
کتا اذان کے وقت بھونکنے لگ جائے مگر اس کے بھونکنے کا اذان سے کوئی تعلق
نہیں ۔ شیطان کتے کی شکل بناسکتا ہے اگر وہ شیطان ہوتا تو اللہ کا نام سن
کر بھاگ کھڑا ہوتا۔ اس بات کی بھی کوئی حقیقت نہیں ہے کہ کتے نے ملک الموت
کو دیکھا ہےاب کسی کی موت ہونے والی ہے اس لئے وہ بھونک رہا ہے۔ بے دلیل
بات ہے البتہ اس کے بھونکنے پر اللہ کی پناہ مانگنا چاہئے ، نبی ﷺ کا فرمان
ہے : إذا سمعتم نِباحَ الكلابِ ونِهِيقَ الحمارِ بالليلِ فتعوذوا باللهِ
فإنهنَّ يُرَيْنّ ما لا تَرَوْن.(صحيح أبي داود:5103)
ترجمہ: جب تم رات میں کتوں کا بھونکنا اور گدھوں کا رینکنا سنو تو اللہ کی
پناہ مانگو کیونکہ وہ ایسی چیزیں دیکھتے ہیں جنہیں تم نہیں دیکھتے ۔
سوال (12): کیا کان کے مسح کے لئے الگ سے پانی لینے کی دلیل ملتی ہے ؟
جواب : نبی ﷺ کا فرمان ہے : الأُذُنانِ من الرَّأسِ(صحيح الترمذي:37)
ترجمہ: (وضو کے باب میں) دونوں کان سر میں داخل ہیں۔
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے جس پانی سے سر کا مسح کیا گیا ہے اسی سے کان کا بھی
مسح کرسکتے ہیں کیونکہ کان سر میں داخل ہے اور نبی ﷺ سے کان کے مسح کے لئے
الگ سے پانی لینا کسی صحیح مرفوع حدیث سے ثابت نہیں ہے البتہ صحابی رسول
ابن عمررضی اللہ عنہما سے ایسا کرنا ثابت ہے اس وجہ سے کوئی کان کے لئے الگ
سے پانی لے لے تو حرج نہیں ورنہ ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ۔
سوال (13): میں اٹھارہ سال سے سودی بنک میں ملازمت کرتا ہوں مجھے معلوم ہوا
کہ یہ حرام ہے اس لئے چھوڑنا چاہتا ہوں تو کیا مجھے جو حساب یا واجیاب ملیں
گے اس سے کوئی کاروبار کرسکتا ہوں ؟ یہ واضح رہے کہ میرے پاس اس کے علاوہ
کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے ۔
جواب : آپ کے حقوق وواجبات سود کے پیسے سے ملیں گے اس لئے اس سے کوئی
کاروبار کرنا جائز نہیں ہے ،اسے فلاحی کام میں صرف کردیں ۔ روزی کمانے کے
لئے کاروبارکرنا ہی ضروری نہیں ہے کہیں جائز نوکری بھی کی جاسکتی ہے۔اللہ
کی زمین بہت وسیع ہے ، وہ سب کو روزی دینے والا ہے ،آپ محنت ومزدوری کرکے
حلال رزق حاصل کریں ۔
سوال (14): میں نے ایک جگہ پڑھا کہ جو نماز کو سمجھ کر نہیں پڑھے اس کی
نماز نہیں ہوتی ، اس میں استدلال نشے کی حالت میں نماز کے قریب نہ جاؤوالی
آیت سے ہے ، یہ کہاں تک درست ہے ؟
جواب : جس نے بھی یہ بات کہی ہے اس نے قرآن کی مذکورہ آیت سے غلط استدلال
کیا ہے اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ آدمی نشہ کی حالت میں نماز میں نہ آئے
کیونکہ نماز کے لئے عقل وشعور، سمجھ بوجھ اور خشوع وخضوع چاہئے جبکہ شراب
عقل کو زائل کردیتی ہے ۔ اس لئے یہ بات غلط ہے کہ جو نماز سمجھ کر نہیں
پڑھتا اس کی نماز نہیں ہوتی ، ہاں ہمیں نماز سمجھ کر پڑھنے کی کوشش کرنی
چاہئے اس سے نماز میں حضورقلب اور خشوع وخضوع حاصل ہوگا۔
سوال (15): اگر بالغ ونابالغ ایک ساتھ دو جنازے ہوں تو کیا الگ الگ جنازہ
کی نماز پڑھنا افضل ہے ؟
جواب : ایک ساتھ متعدد جنازے کے سوال پر شیخ ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ
سنت یہ ہے کہ سب جنازے کو جمع کیا جائے اور ان پر ایک بار نماز ادا کی جائے
کیونکہ نبی ﷺ نے جنازہ کے متعلق جلدی کرنے کا حکم دیا ہے ۔ شیخ البانی رحمہ
اللہ احکام الجنائز میں کہتے ہیں کہ جب عورت ومرد کے کئی جنازے جمع ہوجائیں
تو ان سب پر ایک مرتبہ نماز جنازہ پڑھی جائے ، دلیل میں ابن عمر کا اثر پیش
کرتے ہیں جس میں ایک ساتھ نو میت کا جنازہ پڑھنے کا ذکرہے۔ ساتھ ہی یہ بھی
کہتے ہیں کہ اکیلے اکیلے بھی جنازہ پڑھنا جائز ہے اور یہی اصل ہے ، نبی ﷺنے
شہداء احد پر ایسا ہی کیا ہے ۔ خلاصہ یہ ہے کہ میت کے حق میں بہتر یہ ہے کہ
ایک ساتھ سب کا جنازہ پڑھا دیا جائے لیکن اگر سب کا الگ الگ جنازہ پڑھا یا
جائے تو یہ بھی جائز ہے۔
سوال (16): ایک مرتبہ میں ایک سے زائد جنازہ کی نماز پڑھنے سے جنازہ کے عدد
کے حساب سے ثواب ملے گا یا ایک ہی جنازے کا؟
جواب : جب ایک مرتبہ میں ایک سے زائد میت کی نماز جنازہ ہوجاتی ہے تو مصلی
کو جنازہ کے عدد کے حساب سے ثواب ملے گا یعنی ہرجنازہ کی نماز کے بدلے ایک
قیراط ثواب ۔ اللہ کا فضل زیادہ وسیع ہے۔
سوال(17): میرے شوہر نارتھ امریکہ میں رہتے ہیں ، انہیں فجر کی نماز کے وقت
بس پکڑنا ہوتا ہے ، فجر سے پہلے تو فجر کی نماز پڑھ سکتے ہیں مگر نماز کے
وقت یا ڈیوٹی پہ جاکے نہیں پڑھ سکتے اس لئے وہ فجر کی نماز وقت سے پہلے ادا
کرلیتے ہیں کیا ان کا یہ عمل درست ہے ؟
جواب : کوئی بھی نماز وقت سے پہلے پڑھنا جائز نہیں ہے اس لئے وقت سے پہلے
پڑھی گئی فجر کی نماز ادا نہیں ہوگی ۔ فجر کی نماز کا اول وآخر وقت ہے اس
دوران ادا کرنے کی کوشش کرے ۔ اگر کبھی کبھار وقت پہ ادا نہ کرے تو اس کی
قضا کرسکتے ہیں مگر ایسا کام جس میں فجر کی نماز ہمیشہ چھوڑنا پڑےیا تو وہ
کام چھوڑ دینا چاہئے یا پھر اس کام میں ایسی گنجائش پیدا کرے تاکہ ہمیشہ
نماز فوت نہ ہو۔
سوال (18): صف میں کرسی پر نماز پڑھتے وقت کرسی کیسے رکھیں ؟
جواب : صف کے درمیان کرسی رکھنا نمازیوں کے لئے دشواری کا باعث ہے اس لئے
معذور لوگوں کے لئے کرسی صف کے دائیں یا بائیں جانب رکھی جائے اور کرسی کا
حجم چھوٹا رہے تو بہتر ہے۔ جہاں تک کرسی رکھنے کا طریقہ ہے تو کرسی کا
پیچھے والا پیر نمازیوں کے قدم کے برابر ہو تاکہ جب اس پہ نمازی بیٹھے تو
جس مقدار میں تشہد میں بیٹھنے کا طریقہ ہو اسی مقدار میں کرسی پہ بیٹھنے سے
حاصل ہوجائے ۔ اس طریقہ سے کرسی رکھنے پر اس پر نماز ادا کرنے والا معذور
نمازی قیام کھڑے ہوکرکرے گا تو اس کا قدم دوسرے نمازیوں سے آگے ہوگا اس میں
کوئی حرج نہیں کیونکہ عذر کی وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے والوں کے قائم مقام
ہے اور اکثر کرسی پر نماز پڑھنے والے قیام ، رکوع اور سجود کرسی پر ہی کرتے
ہیں ۔
سوال (19): جو لوگ کہتے ہیں کہ مزار پہ جانے سے بیماری دور ہوجاتی ہے اور
ایسا دیکھا بھی گیا ہے اس سلسلے میں آپ کیا کہیں گے؟
جواب : مزار پہ جانے والے ایسا ہی کہتے ہیں کہ وہاں جانے سے آدمی ٹھیک
ہوجاتا ہے ، اگر وہاں جانے سے کسی کو فائدہ نہ ہوتو کوئی وہاں کیوں جائےگا؟
مومن کا اس بات پر ایمان ہونا چاہئے کہ بیماری دینے والا اور شفا دینے والا
اللہ ہے تو آدمی مزار پہ جاکر دعا کرے یا گھر میں بیٹھے دعا کرے یا مسجد
میں جاکر دعا کرے ہرحال میں اللہ ہی شفا دیتا ہے ۔ اگر جائز طریقہ سے اللہ
سے دعا مانگتے ہیں یعنی غیراللہ کا وسیلہ نہیں لگاتے اور نہ ہی غیراللہ سے
مدد طلب کرتے ہیں تو اللہ تعالی راضی ہوکر دعا قبول کرتا ہے اور اگر ناجائز
طریقہ سے مزار پہ جاکر یا درباریوں کے ذریعہ کوئی دعا کرے تو کبھی کبھی
اللہ تعالی اس کی دعا قبول کرلیتا ہے مگر اس عمل سے اللہ ناراض ہوجاتا ہے
اور اس کی توحید میں خلل واقع ہوتا ہے ۔ آپ کا کیا خیال ہے کہ جو ہندو مندر
میں پتھروں اور مورتیوں سے مانگتے ہیں ان کا بھی کہنا ہے کہ اس سے فائدہ
ہوتا ہے ۔ اس کے متعلق آپ کا کیا جواب ہے وہی جواب مزار والوں کے لئے بھی
منتخب کرلیں ۔
سوال (20): کیا میں اپنے بھانجہ کی طرف سے عقیقہ کے دن بال منڈاکر اس کے
برابر چاندی صدقہ کروں تو کفایت کرے گا؟
جواب : اگر بچہ کے سرپرست صدقہ نہیں کرسکتے تو اس کے رشتہ داروں میں سے
کوئی صدقہ کرنا چاہے تو کرسکتا ہے ۔
|