تحریر ۔۔۔ ڈاکٹر فیاض احمد لندن
خون ایک سیال مادہ ہے جس کے بغیر زندگی کا وجود نا ممکن ہے خون چار چیزوں
کا مرکب ہے جس میں خون کے سرخ اور سفید خلیات ، پلیٹ لیٹس اور پلازما شامل
ہیں خون ان چار چیزوں سے مل کر بنتا ہے جن میں ہر ایک اپنی خصوصیات رکھتے
ہیں خون کے خلیات جسم انسانی میں مختلف طریقوں سے اپنے افعال سر انجام دیتے
ہیں خون کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے کہ اس کا کوئی متبادل نہیں ہے اس کا کام
جسم کے خلیات کو آکسیجن اور ضروری مادے پہنچانا اور ان سے فضلہ جات کو
منتقل کرنا ہے اس کے ساتھ ساتھ جسم کے ہر نظام کو چلانے کے لئے بھی خون کی
ضرورت ہوتی ہے اس منتقلی کے دوران اگر خون میں کوئی تبدیلی واقع ہو تی ہے
تو اس کو خون کا دباؤ کہتے ہیں -
خون کا دباوً جو خون کے بہاوً کے دوران خون کی نالیوں میں ہوتا ہے بلڈپریشر
کہلاتا ہے جس میں خو ن پورے جسم میں گردش کرتا ہے جس کے دوران کاربن ڈائی
آکسائیڈ والا خون جسم سے دل کی طرف اور آکسیجن والا خون دل سے جسم کے مختلف
حصوں اور نظاموں کی طرف گردش کرتا ہے ایسی دوران خون میں آکسیجن اور کاربن
ڈائی آکسائیڈ کے تبادلے کا عمل پھیپھزوں میں ہوتا ہے جب خون گردش کرتا ہے
تو اس کو توانائی اور آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے جو خون پر منحصر ہوتی ہے اگر
کیسی وجہ سے خون کی نالیوں میں تبدیلی آ جاتی ہے اور یہ تبدیلی مسلسل رہے
تو یہ اثر دل پر ہوتا ہے جس سے دل کے دورے اور سٹروک کا باعث بنتی ہے بلڈ
پریشر کی دو سطح ہوتی ہیں
سیسٹولک بلڈ پر یشر: یہ آپ کے دل کی دھڑکن ہوتی ہے جو دل کی دھڑکن کے ساتھ
بڑھتی اور کم ہوتی ہے
ڈائیاسٹولک بلڈ پر یشر: یہ دل کی دھڑکنوں کے درمیان آرام کا پریشر ہوتا ہے
نارمل انسان کا بلڈ پریشر 120/80ہونا چاہیے یہ ایک مثالی بلڈ پریشر ہے جو
ایک صحت مند انسان کا ہوتا ہے اس سطح پر دل کی بیماریاں کے خطرات بالکل
نہیں ہوتے اگر آپ کا بلڈ پریشر اس سطح سے زیادہ ہے تو فوری طور پر اس کو
کنٹرول کریں
بلند فشار خون : اگر آپ کا بلڈ پریشر مسلسل کئی ہفتوں سے ہائی ہے تو اس کو
کم کر نے کی کوشش کریں کیونکہ یہ دل اور خون کی نالیوں پر اضافی کشیدگی
رکھتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ اضافی کشیدگی دل کے دورے اور سٹروک کا
سبب بنتی ہے بلند فشار خون گردوں کی بیماریوں اور ڈیمنیشیا کی بہت سی قسموں
بھی منسلک ہیں بلند فشار خون سے صحت کے مسائل کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے اور
آپ کے جسم کے مختلف اعضاء اور نظام میں بھی مختلف قسم کی تبدیلیاں پیدا
ہوتی ہیں یعنی شوگر اور کولیسٹرول وغیرہ
اسباب: جسمانی محنت نہ کرنا ،حد سے زیادہ وزن کا بڑھ جانا، اپنی خوراک میں
نمک کا زیادہ استعمال کرنا، حد سے انرجی ڈرنک کا استعمال کرنا، دماغی تھکن،
خاندانی ہسٹری
علامات : مسلسل سر درد ، تھکن ، نظر کی کمزوری ، چھاتی کا درد ، تنگی تنفس
، دماغی تناؤ ، غیر مسلسل دل کی دھڑکن ، پیشاب میں خون کا آنا
اعضاء کا ناکارہ ہونا: اعضاء کا نا کارہ ہونا بلند فشار خون کے نتیجے میں
ہوتا ہے یہ خرابی ہائی ہائپر ٹرانسمیشن کے ساتھ ہوتا ہے جب یہ ہوتا ہے تو
اعضاء کو نا کارہ ہونے سے روکنے کے لیے خون کے دباو کو فوری طور پر کم کرنا
چاہیے اس کو ہسپتال کے ایک مخصوص یونٹ میں کیا جاتا ہے جہاں پر مریض کی بہت
دیکھ بھال کی جاتی ہے
اسباب: دماغی حالتوں کا تبدیل ہونا ، دماغی پردوں میں خون ، دل کا فیل ہونا
، چھاتی کا درد ، پھیپھزوں میں پانی بھر جانا ، دل کا دورہ ، ایکلمپسیا اس
حالت میں بلند فشار خون کی وجہ سے حمل کے دوران عورتوں کو پیشاب میں پروٹین
کی وافر مقدار خارج ہوتی ہے
علامات: سر میں درد ، پریشانی ، مسلسل چھاتی کا درد ، تنگی تنفس ، سوجن
وغیرہ
ایک تحقیق کے مطابق پتلے انسانوں میں موٹے لوگوں کی نسبت بلند فشار خون کی
بیماری نصف ہوتی ہے سائنسی تحقیق میں اس کو خاموش قاتل کے نام سے منسوب
کرتے ہیں پچیس سالہ تحقیق سے ثابت ہو چکا ہے کہ وزن کا بڑھنا انسانی جسم کی
سب سے بڑی خطرناک بیماریاں میں ایک ہے جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ سگریٹ نوشی
کرنے والوں لوگوں کا بلڈ پریشر اکثر زیادہ ہوتا ہے لیکن تحقیق سے ثابت ہو
چکا ہے کہ وزن کو کم کرنے سے انسانی جسم کے بلند فشار خون پر زیادہ اثر
پڑھتا ہے
ڈاکٹر جوہن بوتھ جو کہ امریکہ کے شہر البامہ سے تھے ان کی تحقیق کے مطابق
ٰاس اعدادوشمار سے پنہ چلتا ہے کہ جسمانی وزن بہت اہمیت کا حامل ہے ابتدائی
اور درمیانی عمر کے لوگوں کے بلڈ پر یشر کو بر قرار رکھنے میں بہت ضروری ہے
اس سے ثابت ہوا کہ ڈاکٹروں پر خاص توجہ دینی چاہیے کہ وہ کس طرح سے ایک عام
آدمی کے وزن کو برقرار رکھنے میں اس کی مدد کریں اور اس کو حفظان صحت کے
اصولوں سے بھی آگاہ کریں ایک اندازے کے مطابق جو لوگ اپنے وزن کا خیال نہیں
رکھتے وہ بہت سی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں ہمیں چاہیے کہ اپنی غذا
متوازن رکھیں چکنائی والی چیزوں سے پرہیز کریں روزانہ ہلکی پھلکی ورزش کریں
انرجی ڈرنک کے بجائے پانی کا استعمال زیادہ کریں ہمیں اپنا وزن برقرار
رکھنے کے لئے روزانہ کم از کم ایک سے دو گھنٹے ورزش کرنی چاہیے اور غذائیت
سے بھرپور غذا جس میں چربی اور نمک کی مقدار کم ہو کرنی چاہیے ایک تجزیے سے
ثابت ہوا کہ جن لوگوں کا وزن نارمل سے زیادہ تھا ان کو بلند فشار خون کے
ساتھ اور بھی بہت سی بیماریاں لاحق تھیں اقوام متحدہ کی ہارٹ ایسوسی ایشن
کونسل کے سامنے پیش کردہ نتائج سے پتہ چلا کہ مشرق وسطی میں بلڈ پریشر میں
اضافے کی وجہ تمباکو نوشی بہت کم تھی لیکن جسمانی سرگرمیوں کی کمی اور ناقص
غذا سب سے بڑا مسئلہ تھا برطانیہ ہارٹ فائڈیشن کے مطابق یہ بات ثابت ہو چکی
ہے کہ بلند فشار خون ایک خاموش قاتل کے نام سے جانا جاتا ہے جو دل کی
بیماریوں اور گردے کی بیماریوں سمیت موت کی دھمکی دے سکتا ہے تحقیق سے ثابت
ہو چکا ہے کہ انسان کو صحت مند رہنے کے لئے متوازن غذا کی ضرورت ہوتی ہے
اور اس سے انسان کا وزن بھی متوازن ہوتا ہے کیونکہ وزن اور بلڈ پریشر کے
درمیان ایک تعلق ہوتا ہے اس لئے ایک صحت مند جسم ایک صحت مند دل کو جنم
دیتا ہے جب ہمارا دل ٹھیک حالت میں ہوتا ہے تو ہمارا بلڈ پربشر بھی نارمل
ہوتا ہے
بلڈ پریشر کو کم کرنے کے آسان طریقے
صبح سویرے اٹھنے کے بعدپانی کا استعمال کریں کھانے سے پہلے اور نہانے کے
بعد پانی کا استعمال کریں اس سے بلڈ پریشر کے ساتھ ساتھ معدہ اور جگر کے
افعال بھی ٹھیک رہتے ہیں مثال کے طور پر قبض اور گردوں کی بیماریاں وغیرہ
پانی کے استعمال سے ہمارا میٹابولزم سسٹم تیز ہوتا ہے جس کی وجہ سے انرجی
ضائع ہوتی ہے اور چربی وافر مقذار میں جمع نہیں ہو تی ہمیں اپنی نیند کو پر
سکون بنانا چاہیے کم از کم چھ گھنٹے کی نیند لینی چاہیے جس کی وجہ سے آپ کا
جسم متوازن اور پرسکون ہو گا اور آپ کا بلڈ پریشر بھی نارمل ہو گا اپنے
روزمرہ استعمال میں سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں خاص طور پر گرین سبزیاں
کیونکہ اس سے چربی نہیں بنتی اور موٹاپا نہیں ہوتا جس کی وجہ سے چالیس فیصد
لوگوں میں بلڈ پریشر کے اثرات دوسروں لوگوں کی نسبت کم ہوتے ہیں اپنے
روزمرہ استعمال میں مرچی کا زیادہ استعمال کریں کیونکہ یہ آپ کے میٹابولزم
کو تیز کرتی ہے اور بھوک کو کم کرتی ہے خالی پیٹ کافی استعمال کریں کیونکہ
یہ جسم میں موجود کلیوریز کو جلاتی ہے جس سے چربی بننے کا عمل کم ہو جاتا
ہے اور موٹاپے نہ ہونے کی وجہ سے بلڈ پریشر بھی نارمل رہتا ہے
وزن کم کرنے کا آسان طریقہ
ڈیڑھ کپ پانی لیں اس میں ایک چمچ دار چینی کا ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں جب
پانی ایک کپ بچ جائے تو اس کو چھان کر حسب ذائقہ شہد ملائیں اور پانچ سے دس
قطرے لیمن کے جوس کے ملائیں اور اس کو روزانہ ایک سے دو مرتبہ استعمال کریں
آپ کو جلد فرق محسوس ہو گا
ہومیو پیتھک طریقہ علاج
ہومیو پیتھک طریقہ علاج ایک با اثر اور قابل اعتماد ہے یہ علاج بالمثل ہے
اس میں مریض کی مجموعہ علامات کو مد نظر رکھ کر ہومیوپیتھک فزیشن اس کے
مطابق ہومیوپیتھک دواء تجویز کرتا ہے درج ذیل ہومیو پیتھک ادویات بلند فشار
خون کو کنٹرول کرتی ہیں بیلاڈونا،نکس وامیکا،نیٹرم میور،گلونائین،کریٹے
گس،پیسی فلورا اور راؤ ولفیا جیسی ہومیو ادویات سے بلڈ پریشر کے مرض سے
مستقل نجات حاصل کی جا سکتی ہے |