حیرت انگیز پیشنگوئیاں Predictions(4)

ہم نے کو شش کی ہے کہ قارئین کیلئے وہ تمام پیشن گوئیاں اکٹھی کر دیں جن میں مستقبل کے بارے میں انسان کے تجسس کو کچھ سکون حاصل ہو سکتا ہے ۔
ہم نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ دنیا میں بالعموم اور بر صغیر پاک و ہند میں بالخصوص گزرے ہو ئے اور مستقبل قریب یا بعید میں رُو نما ہو نے والے بڑے بڑے واقعات ،حادثات ،اور انقلابات کے پردوں میں جھانک کر مسلم اُمّہ مادی ،سیاسی ، اور روحانی طور پر عدم توجہی سے گریز کرتے ہو ئے عالم غیب کے اس نایاب خزانے کی رہنمائی میں ،پُرآشوب مستقبل سے نمٹنے کیلئے ابھی سے تیاری کرے کہ یہی پیش بینی ،دُور اندیشی ،اور دانش مندی ان پیشن گوئیوں کی غرض وغایت اور مقصد ومدعا نظر آتا ہے ۔بقول اقبالؒ
کھول کر آنکھیں میرے آئینہ گفتار میں
آنے والے دَور کی ایک دُھندلی سی تصویر دیکھ!

سید قمر احمد سبزواریؔ

حیرت انگیز پیشنگوئیاں Predictions

شاہ نعمت اللہ ولی ؒ کی مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی پیشن گوئی

برصغیر ‘افغانستان اور ایران میں حکومتوں کے عروج وزوال کے متعلق حضرت شاہ نعمت اللہ ولیؒ کی پیشگوئیاں بہت مشہور ہیں ۔ حضرت نعمت اللہ شاہ ولی ؒکو گزرے ہوئے آٹھ سو سال سے زیادہ کا زمانہ گزر گیا ہے۔ ان کا تعلق کشمیر سے بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے آنے والے حالات کے بارے میں پیشگوئیاں فارسی اشعار میں کی ہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں 2ہزار اشعار پر مشتمل ایک طویل نظم کہی تھی لیکن آج اس میں سے صرف اڑھائی سو اشعار باقی رہ گئے ہیں ۔ ان اشعار کے متعلق بھی گمان کیا جاتا ہے کہ بعض ان میں الحاقی ہیں یعنی دوسروں نے لکھ کر شامل کر دیئے ہیں دوسری طرف یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس منظوم پیشگوئی میں بے شمار ایسے اشعار ضائع کئے گئے ہیں جو آنے والی حکومتوں میں سے بعض کے نزدیک اچھا شگون نہیں رکھتے تھے ۔ مثلاً برصغیر پر سمندر پار سے انگریزوں کی حکومت کے متعلق پیشگوئی تھی کہ سو سال تک حکومت رہے گی ‘ چنانچہ ایسا ہی ہوا ۔اس سلسلے میں ان کا یہ مشہور شعر تھا جس کی اشاعت پر انگریزوں نے پابندی عائد کی تھی۔
صد سال حکم ایشاں بر ملک ہندی میداں
آ ید اے عزیزاں ایں نکتہ ازبیانہ
(انگریزوں ) کا حکم ہندوستان پر سو سال جاری رہیگا ۔ اے عزیز ‘میرے بیان کے اس نکتے کو یاد رکھ۔ نعمت اللہ شاہ ولی کی پیشگوئیوں پر مشتمل جو اشعار دستیاب ہوتے ہیں ان میں ترتیب کا فقدان نظر آتا ہے۔ اس لئے ضرورت ہے کہ کوئی صاحب علم زمانی ترتیب کے مطابق ان اشعار کو ایڈٹ کرے اور جو اشعار الحاقی معلوم ہوں انہیں نکال دیا جائے۔آنے والے دُور دراززمانوںکے متعلق شاہ صاحب کی بعض پیشگوئیوں کا تذکرہ دلچسپی سے خالی نہ ہو گا ۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ شاہ صاحب نے ہندوستان پر تیمور کے حملے کی پیشگوئی کی۔ اس کے بعد ایک ایک مغل بادشاہ کا ذکر کیا۔ پھر مغلیہ سلطنت کے دور زوال کے تمام حکمرانوں کے متعلق ٹھیک ٹھیک پیشگوئی کی۔ نادر شاہ کے حملے اور دہلی میں قتلِ عام کے متعلق واضح پیشگوئی کی۔
نادر آید زایران ‘ می ستاند تخت ہند
قتل دہلی پس بزور تیغ آں پیدا شود
احمد شاہ ابدالی اور پانی پت کی تیسری جنگ ( جس میں کئی لاکھ مرہٹے قتل ہوئے ) کی پیشگوئی کی۔بابا گورونانک اور سکھ تحریک کے آغاز کی صاف پیشگوئی کی۔ اس کے بعد ہندوستان میں انگریزوں کی آمد ‘ ان کے اخراج اور عالمی جنگوں کی پیشگوئی فرمائی اور لکھا کہ دو عالمی جنگوں میں برطانیہ اس قدر کمزور ہو جائے گا کہ وہ ہندوستان کو دو حصوں میں تقسیم کر کے چلا جائے گا جس کے نتیجے میں زبردست خون خرابہ ہوگا ۔ مثلاً یہ شعر:
دو حصص چوں ہند گردد خونِ آدم شد رواں
شورش و فتنہ فزوں ازگماں پیدا شود
(جب ہندوستان دو حصوں میں بٹے گا تو تصور سے بڑھ کر فتنہ و شورش اٹھے گی اور اس کے نتیجے میں قتل عام ہوگا)۔ انہوں نے پاکستان کے قیام کے تئیس سال بعد(1970ء) خانہ جنگی اور اس کے نتیجے میں قتل و غارت اور مشرقی بازو کی علیحد گی کی پیشگوئی کی ۔ شاہ صاحب کی بعض اہم پیشگوئیاں جو ابھی تک پوری نہیں ہوئیں اور جن کا تعلق مستقبل قریب یا مستقبل بعید سے ہو سکتا ہے یہ ہیں: یہ پیشگوئیاں فارسی اشعار میںہیں ‘ ہم یہاں ان کا رواں ترجمہ پیش کرتے ہیں ۔’’جب اسی دور(پاکستان کے کسی مغرب پسند حکمران کے دور) میں ظلم اور بد عت کا رواج بہت بڑھ جائے گا تو اسے ختم کرنے کے لئے مغرب کی سمت (عرب یا افغانستان) سے حکمران وہاں آئے گا جو کافروں کو قتل کرے گا اور شرع محمدی کا محافظ ہوگا۔ لیکن اس دوران ایک عظیم جنگ برپا ہوگی جس میں بے شمار لوگ مارے جائیں گے۔تاہم وہ مغربی سرحد سے آنے والا حکمران ہی فاتح ہوگا ۔ اس کے بعد چالیس سال تک ہندوستان میں اسلام کا غلبہ رہے گا ۔ اس کے بعد اصفہان سے دجال ظاہر ہوگا ۔ دجال کے خاتمے کے لئے حضرت عیسیٰ ؑ ظاہر ہوں گے اور مہدی آخرالزماں آئیں گے ۔‘‘ حضرت نعمت اللہ شاہ ولیؒ کی مستقبل کے متعلق بعض دیگر پیشگوئیاں ملاحظہ ہوں۔ :’’ میں خراسان و مصر و شام و عراق میں جنگ کا فتنہ برپا ہوتے دیکھ رہا ہوں ۔۔۔۔۔ترکوں اور تاجکوں کے مابین جنگ و جدل دیکھتا ہوں۔۔۔۔۔اس کے بعد ایک بہت دانا حکمران کو برسراقتدار آتا دیکھ رہا ہوں ۔۔۔۔جب ’’غین ‘‘ اور’’ر‘‘ والے سال (دور) گزریں گے (غین اور ر سے معلوم نہیں کیا مراد ہے ۔ عربی یا روسی اقوام کے عروج کے زمانے مراد ہو سکتے ہیں)گزر جائیں گے تو میں ایک عجیب صورت دیکھتا ہوں‘ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک ظلم وستم اور جنگ ہوگی ۔دنیا کے تمام حکمران آپس میں لڑتے ہوئے دیکھتا ہوں ‘ یہاں تک کہ چاند کا چہرہ سیاہ اور سورج کا دل زخمی ہو جائے گا (ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے بعد دھواں اور آگ کی طرف اشارہ)اس کے بعد اچھا زمانہ آئے گا ۔ایک فاتح آئے گا۔۔۔۔میں شریعت کے باغ کی خوشبوسونگھتاہوں ‘اس کے دَور میں شرع کی رونق اور اسلام کو فروغ ہوگا ۔ وہ خود ہی امام ہوگا۔ اس کا نام ’’محمد‘‘ ہو گا ۔ میں مہدیـ ؑوقت اور عیسیٰ ؑ دَوراں کو دیکھتا ہوں‘ میں اس دنیا کو ایک شہر کی طرح دیکھتا ہوں ‘‘۔ حضرت نعمت اللہ شاہ ولیؒ نے آخری زمانے میںایک زبردست زلزلے کی بھی پیش گوئی کی جس میں جاپان کا دوتہائی تباہ ہو جائے گا۔
یک زلزلہ کہ آید چوں زلزلہ قیامت
جاپاں تباہ گردد یک نصف ثالثانہ

ہندوستان اور پاکستان میں فیصلہ کن جنگ ہو گی
حضرت نعمت اللہ شاہ ولی ؒکی ایک پیشگوئی یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک زبردست جنگ ہوگی جو چھ ماہ تک لڑی جائیگی ۔ اس دوران ابتدائی حملوں میں ہندوستان ‘پاکستان کے بہت سے علاقوں ‘پنجاب‘لاہور‘کشمیر‘اٹک وغیرہ تک قابض ہوگا لیکن پھر ترکی‘چین ‘ایران اور افغانستان سے امدادی لشکر ٹڈی دَل کی طرح آئیں گے ۔خصوصاً کابل سے بہت لوگ جہاد کے لئے آئیںگے اور کامیابی مسلمانوں کو ملے گی۔۔۔۔۔
کابل خروج سازو در قتل اہلِ کفار
کفار چپ و راست سازند بسے بہانہ
مزید یہ کہ دریائے اٹک تین بار کافروں کے خون سے بھر کر بہے گا۔ گویا اٹک کے قریب کہیں ہندوستان اور پاکستان کی شدید ترین جنگ ہوگی اور مسلمانوں کے لشکر اسی جگہ بھارت کی فوج کو روکیں گے جو کہ صوبہ سرحد (موجودہ خیبر پختون خواہ)کا مقام آغاز ہے۔ پاکستان اور ہندوستان کی اس جنگ کے فوراًبعد تیسری عالمی جنگ چھڑ جائے گی جس میں انگلستان بالکل تباہ ہو جائے گا ۔انگلستان کی مکمل تباہی کی پیشگوئی ناسڑاڈیمس نے بھی کی تھی۔

 

سید قمر احمد سبزواریؔ
About the Author: سید قمر احمد سبزواریؔ Read More Articles by سید قمر احمد سبزواریؔ: 35 Articles with 61843 views میرا تعلق صحافت کی دنیا سے ہے 1990 سے ایک ماہنامہ ّّسبیل ہدایت ّّکے نام سے شائع کر رہا ہوں اس کے علاوہ ایک روزنامہ نیوز میل لاہور
روزنامہ الجزائر ل
.. View More