شاید که اتر جائے تیرے دل میں میری بات
(محمد یوسف راهی, karachi)
2013 کے الیکشن کے بعد ایک آواز اٹھی
الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف اور سڑکوں پر لونگ مارچ اور دھرنوں
کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا یہ آواز کسی اور کی نہیں بلکہ پاکستان تحریک انصاف
کے سربرہ جناب عمران خان کی تھی بعد میں ان کا ساتھ دینے کے لئے عوامی مسلم
لیگ کے سربرہ شیخ رشید احمد اور عوامی تحریک کے سربرہ جناب علامہ طہر
القادری بھی شامل ہوگئے یہ سلسلہ کئی دنوں تک چلتا رہا اور پھر انہیں یہ
سلسلہ ختم کرنا پڑا .
ان لوگوں کا آخر مقصد کیا تھا اور کیا وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے ان
سوالوں کے جواب ہم آگے چل کر دیکھتے ہیں. اس کے بعد بھی عمران خان خاموش نہ
رہے اور اپنی آواز لوگوں تک پہنچانے کی کوششوں میں لگے رہے اور پھر پانامہ
کا کیس آیا جو صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک میں ایک ساتھ آیا
کئی ممالک کے بڑے بڑے وزرأ اور سیاستدانوں نے استعفہ دیکر اپنے آپ کو الگ
کرلیا لیکن جب یہ کیس پاکستان میں آیا تو جناب اس کے ساتھ کیا ہوا یہ آپ سب
جانتے ہیں لیکن آخر ایسا کیوں ہے.
آئیے اب ہم ان سوالوں کے جوابات کی طرف چلتے ہیں دراصل ہم نے زندگی میں
دنیا کے کئی ممالک میں بڑے بڑے انقلاب آتے ہوئے دیکھے ہیں اور یہ انقلاب
کہیں اور سے نہیں بلکہ عوام کی طرف سے آیا کیوںکہ دنیا میں عوام سے بڑی
کوئی طاقت نہیں جب عوام سڑکوں پر آجائے تو اس ملک کا پورا نظام تبدیل
ہوجاتا ہے اور حکمرانوں کو ہار ماننا پڑتی ہے یہ ہی مقصد تھا عمران خان کا
وہ عوام کو یہ باور کروانا چہتے تھے کہ اگر اس ملک سے کرپشن دور کرنی ہے
غربت ختم کرنی ہے غریب آدمی پر ہونے والے ناجائز ظلم کو ختم کرنا ہے تو
انہیں سڑکوں پر آنا ہوگا انہیں ان کا ساتھ دینا ہوگا .
کیوں کہ پچھلے کئی سالوں سے ایک مخصوص طبقہ یہاں باری باری اقتدار میں آخر
کرپشن اور لوٹ مار کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑتا جبکہ عوام کو مہنگائی اور
غربت کے ہاتوں اتنا دبادیا جاتا رہا کہ ان میں اٹھنے کی صلاحیت ہی باقی
نہیں رہی .
لیکن میں سلام پیش کرتا ہوں عمران خان کو جو مرد مومن ہوکرتنہا بھی لڑتا
رہا اور سلام پیش کرتا ہوں جناب شیخ رشید احمد کو جنہوں نے آج تک عمرا ن
خان کا ساتھ نہیں چھوڑا اور آج ایک کرپشن معافیہ کی پوری جماعت جس شکنجے
میں آکر پہنس چکی ہے جس طرح ایک کرپٹ شخص کو نا ہل قرار دے کر فارغ کردیا
گیا اور جس طرح اس کی پوری ٹیم اور اس کے پورے خاندان کے کالے کارناموں سے
پردہ اٹھایا گیا ہے یہ صرف اور صرف عمران خان کا کارنامہ ہے اگر اب بھی یہ
عوام نہ جاگی اور اپنے حق کے لئے نہ کھڑی ہوئی تو پھر اس عوام کا الللہ ہی
حافظ ہے اب بھی موقع ہے الیکشن کا وقت قریب ہے اگر ہم چہتے ہیں کہ اس ملک
میں غربت کا خاتمہ ہو مہنگائی کا خاتمہ ہو ناجائز ہونے والےمظالم بند ہوں
تو ہمیں ان مخصوص ٹولوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی جس کی وجہ سے اس ملک کا یہ
حال ہے اس وقت پاکستا ن کا کوئی ادارہ ایسا نہیں جھاں کرپشن نہ دکھائی دیتی
ہو لوٹ مار اور قومی دولت کی خرد برد نہ ہوتی ہو آخر اس کے خاتمے کے لئے
کسی کو تو پہلا قدم اٹھانا ہوگا ہم زرا سوچیں اس وقت پوری دنیا کی نظریں
ہمارے ملک پر جمی ہوئی ہیں کیوں کہ ہمیں اللہ تعالی نے ان ان نعمتوں سے
نوازا ہے جس کے لئیے بڑے بڑے ممالک ترستے ہیں اور ہمارے ملک کی للچائی ہوئی
نظروں سے دیکھتے ہیں اور ہم سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی خاموش تماشائی بن جائیں
اپنی آنکھ اور کان بند کرلیں نہیں اب ہمیں جاگنا یوگا اس ملک کی ترقی اس
ملک کی بقا اور ملک کی سالمیت کے لئیے اٹھ کھڑا ہونا پڑے گا اور اب ہمیں
ایک نئے چہرے کو سامنے لانا ہوگا ہمیں ایک موقع عمران خان کو بھی دینا ہوگ
شاید اس ملک کی تقدیر بدل جائے ہوسکتا ہے عوام خوشحال ہوجائیں اور اس ملک
کی ترقی و کامرانیوں کا نیا باب کھل جائے ہمیں اس کا ساتھ دینا ہوگا اس ملک
کے لئے جس نے ہمیں بہت کچھ دیا اب ہماری باری ہے اقبال کے خواب کو صحیح
ثابت کرنے اور قائد کے اس ملک کو حاصل کرنے کی کوششوں کا سچ ثابت کرنے کی
میری اللہ سے دعا یے کہ اللہ اس ملک کو ہمیشہ دشمنوں کے ناپاک عزائم سے
محفوظ رکھے اور اس کو اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین. |
|