حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے فرمایا نبی پاکﷺ نے کہ جب
تم جنّت کے باغات کے قریب سے گزرو تو خوب چرو ، صحابہ کرام رضوان اللہ
تعالیٰ علیہم اجمعین نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ جنّت کے باغات کیا ہیں؟ تو
آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ یہ ذکر کے حلقے ہیں(جامع الترمذی)۔
اس حدیث شریف سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا میں ذکر کے حلقے در حقیقت جنّت کے
باغات ہیں یعنی اگر کچھ لوگ مساجد میں یا گھروں میں یا کسی اور مقام پر
حلقہ بناکر بیٹھ جائیں اور اللہ تعالیٰ کا ذکر کریں مثلاً سبحان اللہ، لا ا
لہ الا اللہ، الحمد للّٰلہ ، اللہ اکبر یا قرآن پاک کی تلاوت کریں تو یہ
جنّت کے باغات ہیں اور خوب چرنے سے مراد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ ذکر کیا
جائے تاکہ اس کی جزا کے طور پر اللہ تبارک و تعالی ٰ روز قیامت جنّت کے
باغات میں داخل فرمائیں جس کے پھل ایسے ہیں کہ انکی لذّت او ر کیفیّت کے
بارہ میں سوچا بھی نہیں جاسکتا اور جہاں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے رہنا ہے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں زیادہ سے زیادہ ذکر کرنے کی
توفیق عطا فرمائے، آمین
|