نیلسن منڈیلا نے الیکشن کے لئے سوچنے والے کو سیاستدان
اور آئندہ نسل کے لئے سوچنے والے کو لیڈر قراد دیا ہے۔ اللہ کے فضل وکرم سے
پاکستان خوش نصیب ہے جسے مستقبل کے بارے سوچنے والے لیڈر نصیب ہوئے۔ لوڈ
شیڈنگ کے اندھیروں کو روشنی میں بدلنے کے لئے اپنا دن رات ایک کرنے والے،
بلا شبہ اس قوم کے لیڈر ہیں۔
حکومتِ پاکستان اور حکومتِ پنجاب نے اپنے وسائل اور صلاحیت کے مطابق اقتدار
سنبھالتے ہی توانائی بحران کے خاتمے اور مستقبل کی ضرورتوں کے مطابق کئی
منصوبے شروع کئے جو پاکستان کے روشن مستقبل کی زندہ علامت ہیں۔ بجلی کے
بحران کے خاتمے کے لئے گیس، تیل، سولر اور ہائیڈل سمیت تمام دستیاب وسائل
کو بروئے کار لا کر ہر ممکن اقدام حکومت پنجاب کے اخلاص کا منہ بولتا ثبوت
ہے۔
جناب شہباز شریف کی قیادت میں توانائی منصوبوں پر ہونی والی محنت رنگ لا
رہی ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں اربوں ڈالرز کی لاگت کے منصوبوں کی شفافیت
اور تیز رفتاری سے تکمیل کی مثال نہیں ملتی۔ اس بات کا سہرا وزیر اعلیٰ
شہباز شریف اور ان کی ٹیم کے سر جاتا ہے، جن کی شبانہ روز محنت سے یہ
کامیابیاں حاصل کی جا رہی ہیں۔
شہباز شریف کی قیادت میں جو منصوبے لگ رہے ہیں اور جو پایہ تکمیل تک پہنچ
چکے ہیں۔ ان کی شفافیت اور تیز رفتاری کی نہ صرف پاکستان بلکہ پورے مشرق
وسطیٰ میں گونج ہے۔ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ وہ ان
منصوبوں میں دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ خصوصی طور پر چینی حکومت اور عوام کے
شکر گزار ہیں، جو توانائی بحران کے خاتمے میں پاکستان کا ساتھ نبھا رہے
ہیں۔
وطنِ عزیز سے بجلی کے بحران اور لوڈ شیڈنگ کی شکل میں چھائے اندھیروں کو
روشنی میں بدلنے کا سفر خادمِ پنجاب کی کاوشوں سے رواں دواں ہے اور ملک سے
اندھیروں کو ختم کرنے کے وعدے کی تکمیل ہو رہی ہے۔ 2013ء سے اب تک ملک کی
ترقی و خوشحالی، زراعت، صنعت اور معیشت کے فروغ کیلئے بجلی کی کمی کو پورا
کر کے ملک کو روشن کرنے کے اسباب پیدا کئے جا رہے ہیں۔ اس ضمن میں ساہیوال
کول پاور پلانٹ اس خواب کی تعبیر کی جانب پہلا قدم ہے۔ 1320 میگا واٹ
پیداواری صلاحیت کے حامل اس پراجیکٹ سے بجلی حاصل کی جا رہی ہے۔ ساہیوال
کول پاور پلانٹ پاک چائنا اقتصادی راہداری کا منصوبہ ہے۔
خادم اعلیٰ پنجاب کے زیرِ قیادت محنت، دیانت اور جہدِ مسلسل کی نئی تاریخ
رقم ہو رہی ہے۔ وہ ایک ایسا عظیم کام سر انجام دے رہے ہیں جسے آنے والی
نسلیں یاد رکھیں گی۔ حکومت نہایت شفاف انداز میں ترقی کے منصوبے مکمل کر
رہی ہے، جس کا منہ بولتا ثبوت ساہیوال کول پاور پلانٹ کی ریکارڈ مدت میں
تکمیل ہے۔ ساہیوال کول پاور پلانٹ منصوبے سے صرف 22 ماہ میں بجلی کا حصول
ایک معجزے سے کم نہیں، جس کا سارا کریڈٹ جناب شہباز شریف اور ان کی ٹیم کو
جاتا ہے۔
ساہیوال کول پاور پلانٹ نے امریکا سے زمبابوے تک تیز رفتاری سے منصوبے مکمل
ہونے کے سارے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ اگر موازنہ کیا جائے تو نیلم جہلم پاور
پراجیکٹ 2002ء میں شروع ہوا اور 16 سال گزر جانے کے بعد بھی نامکمل ہے۔ اس
کی لاگت 800 ملین ڈالر سے بڑھ کر 5 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اسی لاگت سے
ساہیوال کول پاور پلانٹ پراجیکٹ جیسے 3 منصوبے لگائے جا سکتے تھے۔ اسی طرح
نندی پور پاور پراجیکٹ کی مشینری کو اپنی جھوٹی سیاست کی نذر کر کے 4 سال
تک ہمارے بعض ملک دشمن حکمرانوں نے روکے رکھا جس سے ملکی وسائل کا نقصان
کیا گیا۔
پنجاب حکومت نے پاور سیکٹر میں عوامی احساسات کو مد نظر رکھتے ہوئے نا صرف
اپنی ذمہ داریوں کو سمجھا ہے بلکہ قابل قدر کام بھی کر رہی ہے۔ اس سیکٹر
میں جس تیز رفتاری سے کام ہو رہا ہے، بہت جلد پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کا
مکمل خاتمہ ہو جائے گا، معیشت مستحکم ہو گی، بیرونی سرمایہ کاری آئے گی اور
روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔
لوڈ شیڈنگ کے سدباب میں دیگر منصوبوں سے ساتھ ساتھ حویلی بہادر شاہ منصوبہ
بہت اہمیت کا حامل ہے، جس میں گیس کی بنیاد پر 1230 میگا واٹ بجلی کی
پیداوار حاصل ہو گی۔ یہ پلانٹ کم ایندھن استعمال کر کے زیادہ بجلی حاصل
کرنے کا حامل ہے۔ اس کا شمار دنیا کے بہترین پاور پلانٹس میں ہوتا ہے، جس
سے ایندھن کی مد میں سالانہ 18 ارب روپے کی بچت ممکن ہو گی۔ خادم اعلیٰ
پنجاب کی ذاتی دلچسپی، محنت اور کاوشوں کی بدولت گیس سے لگنے والے ان
منصوبوں میں 110 ارب کی بچت ممکن ہوئی جبکہ ان میں جدید ٹیکنالوجی استعمال
کی جا رہی ہے۔ یقیناً قوم اس ٹیم کو مبارکباد پیش کرتی ہے جنہوں نے اتنی
بڑی کامیابی حاصل کی اور ملک میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروائی۔
حویلی بہادر شاہ میں لگنے والے پراجیکٹ سے 40 لاکھ گھروں کو سستی بجلی کی
فراہمی ممکن ہو گی۔ حویلی بہادر شاہ گیس کا منصوبہ مقامی آبادی کی معاشی
حالت بہتر بنانے میں بھی معاون ثابت ہو گا جو قابل ستائش اقدام ہے۔ چیئرمین
پاور چائنا کمیٹی کا کہنا ہے کہ چین آئندہ بھی اقتصادی تعاون اور پاکستان
کی معاشی ترقی میں اپنا کردار بڑھ چڑھ کر ادا کرے گا اور بجلی کی کمی کا
مسئلہ حل کرنے میں اورحکومت پنجاب کے ساتھ کوشاں رہے گا۔ اسی ضمن میں
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایل این جی کی بنیاد پر 1180 میگا واٹ کے
حامل بھکی پاور پلانٹ کا بھی ایک شاندار اور جدید ترین منصوبہ کے طور پر
آغاز ہو چکا ہے جو صرف 17.5 ماہ کی قلیل مدت میں پایہ تکمیل کو پہنچا اور
717 میگاواٹ کی فراہمی ممکن ہوئی۔ اس کی پیداواری صلاحیت کی بدولت آئندہ 30
سالوں میں 20 بلین روپے کی بچت بھی ممکن ہو سکے گی۔ اس منصوبے میں شفافیت
کو ہمیشہ کی طرح اولین ترجیح دی گئی اور شفاف بڈنگ پروسیس کے ذریعے 50 بلین
روپے کی بچت بھی ممکن ہوئی۔
اگر حکومتی کارکردگی کو موازنے کی سطح پر پرکھا جائے تو بخوبی اندازہ لگایا
جا سکتا ہے کہ پچھلے چند ادوار میں قوم کے اربوں روپے سے اُچ اور گدو جیسے
بجلی کے منصوبوں سے نا صرف قوم کا وقت ضائع ہوا بلکہ پیسوں کا بھی نقصان
کیا گیا، جس کے نتیجے میں پاکستان اندھیروں میں ڈوبتا چلا گیا۔ دوسری جانب
آج حکومت پنجاب کی شبانہ روز کاوشوں اور وزیر اعلیٰ کے عزم خدمت کی بدولت
توانائی کے تین شاندار منصوبوں سے ہزاروں میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل
کر دی گئی ہے۔
یہ چند حقائق قابل غور ہیں کہ سابقہ دور کے اُچ ٹو پراجیکٹ سے موازنہ کیا
جائے تو اُچ ٹو پراجیکٹ کی پیداواری صلاحیت 375 میگاواٹ اور لاگت 987 ڈالر
فی کلو واٹ آور ہے جبکہ پراجیکٹ کی مدت تکمیل 49 ماہ ہے۔ دوسری جانب بھکی
پاور پلانٹ کی کل پیداواری صلاحیت 1180 میگا واٹ ہے اور صرف 466 ڈالر فی
کلو واٹ آور، پیداواری صلاحیت 717 میگاواٹ اور صرف 17.5 ماہ میں یہ پراجیکٹ
پایہ تکمیل کو پہنچا۔
سابقہ دور کے گدو پاور پراجیکٹ کی پیداواری صلاحیت 747 میگاواٹ، لاگت 836
ڈالر فی کلو واٹ آور اور مدت تکمیل 60 ماہ ہے جبکہ موجودہ دور کے پنجاب
پاور پلانٹ جھنگ کی کل پیداواری صلاحیت 1263 میگاواٹ، لاگت صرف 418 ڈالر فی
کلو واٹ آور، 810 میگاواٹ کی فراہمی اور صرف 14 ماہ میں اس کی تکمیل ہے
جبکہ کل پیداوار 1263 میگاواٹ ہے جو انشا اللہ 26 ماہ میں ممکن ہو جائے گی۔
گزشتہ دو سال کے عرصہ میں خادم اعلیٰ پنجاب کی سرپرستی میں حکومت پنجاب نے
بجلی کے 3 شاندار منصوبوں کی بدولت ہزاروں میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل
کر دی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے عزم اور خدمت کی بدولت اربوں روپے
کی بچت کے ساتھ بجلی کی یہ پیداوار ممکن ہوئی۔ انشا اللہ ہم امید کرتے ہیں
کہ خادم اعلیٰ پنجاب کی قیادت میں اربوں روپے کی بچت اور عوام کو سستی بجلی
کی فراہمی کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ |