ابو ظہبی میں پولیس کی جانب سے
جاری کی جانے والی گاڑیوں کی
نمبر پلیٹوں کی نیلامی میں ایک 12 سالہ طالب علم نے گاڑی کی نمبر پلیٹ 15
لاکھ درہم یعنی چار لاکھ ڈالر کی خریدی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے یہ نیلامی پولیس اہلکاروں کی فلاح
کے لیے رقم جمع کرنے کے لیے کی جاتی ہے۔ اس طالب علم نے نمبر پلیٹ 1111 کے
لیے چار لاکھ ڈالر دیے۔
|
|
مقامی اخبار 12 سالہ خلیفہ المرزوکی نے قرآن کی تلاوت کے مقابلے میں پانچ
لاکھ درہم چیتے تھے۔ تاہم اس نمبر پلیٹ کے لیے باقی دس لاکھ درہم ان کے
والد نے ڈالے۔
ممکنہ طور پر یہ نمبر پلیٹ اس مرسڈیز کار پر لگے گی جس میں وہ سکول جاتے
ہیں۔ تاہم ان کو یہ گاڑی چلانے میں چھ سال کا انتظار کرنا ہو گا۔
اس نمبر پلیٹ کو حاصل کرنے کے لیے ایک خاتون ودھیا القیدی نے بھی بولی
لگائی لیکن وہ 15 لاکھ درہم کی بولی کا مقابلہ نہ کر سکیں۔
انھوں نے اس نمبر پلیٹ کے نکل جانے کے بعد اپنی لال رنگ کی رولز روئس کے
لیے 5550 کی نمبر پلیٹ ایک لاکھ 80 ہزار درہم یعنی 49 ہزار ڈالر میں خریدی۔
۔
|
|
ودھیا ان چند خواتین میں سے تھی جنھوں نے اس نیلامی میں حصہ لیا۔
1111 نمبر پلیٹ کے علاوہ دوسری سب سے مہنگی نمبر پلیٹ کو ایک کاروباری
شخصیت نے دس لاکھ درہم میں خریدا۔
15 لاکھ درہم کی نمبر پلیٹ خریدنے کے بعد خلیفہ المرزوکی نے کہا کہ 'مجھے
اپنے ملک پر فخر ہے اور میں یہ رقم عطیہ کرنا چاہتا تھا۔ اور پولیس اس رقم
سے ضرورت مندوں کی مدد کرے گی۔'
یاد رہے کہ گزشتہ سال '1' نمبر پلیٹ تین کروڑ 10 لاکھ درہم میں نیلام ہوئی
تھی۔
اس سال پولیس نے اس نیلامی سے پانچ کروڑ 50 لاکھ درہم یا ایک کروڑ 50 لاکھ
ڈالر بنائے ہیں۔
|