بیماری کا علاج کرنا سنّت نبوی ہے
(Muhammad Rafique Etesame, Ahmedpureast)
حضرت عثمان بن شریکؓ سے روایت ہے ایک بدوی
صحابیؓ نے نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلّم سے سوال کیا یا رسول اللہﷺ کیا ہم
اپنی بیماریوں کا علاج کریں تو آپ نے فرمایا ہاں اے خدا کے بندو! اپنی
بیماریوں کا علاج کرو کیونکہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے کوئی ایسی بیماری پیدا
نہیں کی جسکا علاج نہ ہو، سوائے ایک بیماری کہ اسکا کوئی علاج نہیں۔ آپﷺ سے
عرض کیا گیا کہ وہ کونسی بیماری ہے توآپﷺ نے فرمایا کہ وہ بوڑھاپا ہے (مشکوٰۃ
المصابیح)۔
اس حدیث شریف سے معلوم ہو ا کہ بیماری کا علاج کرنا اللہ کا حکم اور سنّت
نبویﷺ ہے اور شفا دینا اللہ تبارک و تعالیٰ کا کام ہے وہ چاہے تو شفا دے یا
نہ دے اور اس بیماری کے بدلہ میں اسکی خطاؤں کو معاف کر دے یا کوئی اور
نعمت عطا فرمادے یہ اسکی مشیّت پر موقوف ہے ۔ بہر حال علاج بھی کرنا چاہئیے
اور اللہ تعالیٰ سے شفا کی امید بھی رکھنی چاہیئے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ سے
دعا ہے کہ وہ ہم سب کو ایمان اور تندرستی والی زندگی نصیب فرمائیں، آمین۔ |
|
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.