انڈیا میں ایک شخص کو مبینہ طور پر مختلف ہوٹلوں سے چار
ماہ کے دوران 120 سے زیادہ ٹی وی چوری کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا
ہے۔
ایک سینئیر پولیس اہلکار نے بی بی سی ہندی کے عمران قریشی کو بتایا کہ
ہوٹلوں کے عملے کو واسو دیو ننایہ نامی شخص پر کبھی شبہ اس لیے نہیں ہوا
کیونکہ وہ ان کا ’مہذب اور اچھا برتاؤ‘ کرنے والا مہمان تھا۔
|
|
پولیس کا کہنا ہے کہ واسو دیو ننایہ ’ایک بڑے سوٹ کیس‘ کے ساتھ چیک اِن
کرتے تھے۔
واسو دیو ننایہ کو اکتوبر میں ایک ہوٹل سے ایک ٹیلیویژن چراتے ہوئے پکڑا
گیا تھا اور جب انھیں دوبارہ گرفتار کیا گیا تو وہ ضمانت پر تھے۔
پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ واسو دیو ننایہ نے جیل سے رہا ہونے کے چند
دنوں کے اندر دوبارہ چوری شروع کر دی۔
ڈپٹی کمشنر چیتن سنگھ راٹھور کا کہنا ہے کہ اگر واسو دیو ننایہ کے سوٹ کیس
کا سائز بہت چھوٹا ہوتا تو ’وہ کمرے میں موجود ٹی وی کے سائز کا دوبارہ
جائزہ لے کر نیا سوٹ کیس لے لیتے تھے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا ’وہ ہوٹل سے کئی بار اندر اور باہر جاتے تاکہ
استقبالیے کو معلوم نہ ہو کہ وہ کب ٹی وی سیٹ کے ساتھ باہر گئے ہیں‘۔
واسو دیو ننایہ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب اس شخص نے پولیس کو اطلاع دی
جسے وہ مبینہ طور پر ٹی وی بیچنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بنگلور پولیس نے واسو دیو ننایہ کے خلاف چوری کے 21 مقدمات درج کیے ہیں اور
انھیں امید ہے کہ انھیں ایک لمبے عرصے کے لیے جیل کی سزا ہو گی۔
|