پاکستا ن جس کو بنے ستر سال ہوگے ہیں اس کے مسایل کم ہونے
کی بجاے بڑھتے جارہے ہیں ہر نی حکومت کو پاکستانی قوم نے خوش آمدید کہا مگر
جب وہ حکومت جاتی ہے تو مسایل کے انبار جوں کے توں ہوتے ہیں اور پہلے سے
بڑھ جاتے ہیں اور موجودہ حکومت سابقہ حکومت کو کوستی رہتی ہے اور یوں پانچ
سال گزر جاتے ہیں اور اسکی مثال موجودہ حکومت ہے کہ جس نے اپنے چار سال پی
پی پی کی سابقہ حکومت کو کوسنے میں گزار دیے اور اب جبکہ الیکشن میں چند
ماہ کا عرصہ رہے گیا ہے اور اب سیاستدانوں اور پارٹیوں نے الیکشن کی تیاری
شروع کردی ہے اس موجودہ پانچ سالہ دور میں بہت سی پارٹیاں برسر اقتدار رہیں
اور اب وہیں پارٹیاں اگلے پانچ سالوں کی تیاریاں کررہی ہیں اب عوام کا فرض
ہے کہ وہ ان لوگوں اور پارٹیوں کو اگے لایں جو وطن عزیز اور عوام سے مخلص
ہوں اور عوامی مسایل حل کرنے میں سنجیدہ ہوں اور اب عوام کو سوچ سمجھ کر
فیصلہ کرنا ہوگا اور عوام ان لوگوں سے ضرور پوچھیں جنھیں پہلے ووٹ دیا کہ
بھای ہمارے مسایل کون حل کرے گا کب ہمارے ملک میں روشنی لوٹے گی کب گیس
ہمیں ملے گی کب ہمارے بچوں کو معیاری تعلیم ملے گی کب ہمارے بچوں کا مستقبل
محفوظ ہوگا کب دہشتگردی سے جان چھوٹے گی کب ہمارے بچے مٹی سے فرنیچر پر
بیٹھ کر تعلیم حاصل کریں گے کب ہمیں روٹی کپڑا مکان ملے گا کب ہمارے ادارے
اپنے پاوں پر کھڑے ہوں گے کب رشوت اقربا پروری سے جان چھوٹے گی کب ہمارا
وطن اگے بڑھے گا کب طلبا سرکاری ملازمین اور کسانوں کے مسایل حل ہوں گے کب
ہمارے حکمران آپنے اپ سے نکل کر ملک وقوم کا سوچیں گے اب پاکستانیوں کو سو
دفعہ سوچنے کی ضرورت ہے اب ستر سال ہوگے ہیں کھرے کھوٹے کا پتہ چل چکا ہے
اور ان سیاستدانوں کو مسترد کردینا ہے جنکو ہمارے مسایل سے غرض نہیں اور اب
عوام کو ایک اور موقعہ مل رہا ہے اور پھر ایسا نہ ہوکہ مزید پانچ سال رونے
دھونے میں گزر جایں اب عوام کو جرات کا مظاہرہ کرکے نیک سخی عوام کے صحیح
ھمدردوں کو سامنے لانا ہے جو صرف اور صرف عوام کا سوچیں اب میذیا نے سب کو
اوپن کردیا ہے کہ کوی کیسا ہے اب عوام کو اپنے بچوں اور اپنے وطن کے مستقبل
کا سوچنا ہوگا اب بہت کچھ ہوچکا مزید ازمانے کی اب گنجایش نہیں اللہ پاک
ہمارے وطن کی خیر کرے آمین پاکستان زندہ باد |