غریب عوام کی جنت – لائٹ ہاؤس کا لنڈا بازار

I ABDUL BASIT, a media studies student, sharing my blog to be published. I'm studying journalism and have high hopes to join media in near future as a news anchor. Besides, Photography is my keen interest and I'm also highly enthusiastic towards photojournalism.

برانڈ پہننے کا شوق کسے نہیں ہوتا؟ چاہے آپ کسی بھی علاقے یا کسی بھی کلاس سے تعلق رکھتے ہوں ، بہترین اشیاء سے آراستہ ہو کر خوشنما دکھنا ہر ایک کی دلی خواہش ہوتی ہے. اور اگر آپکے یہ شوق محض کچھ چند رپیوں کے عوض پورے ہو جائیں تو آپ کیسا محسوس کرینگے ؟

کیا آپ چاھتے ہیں کے آپ کے پیروں میں نائکی یا اددیداس جیسے پائیدار جوتے ہوں؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کیمبرج کی شرٹ اور لیوس کی جینس زیب تن کر کے اپنے فیشن پورے کریں؟ کیا آپ چاھتے ہیں کہ آپ سردی کے ان دنوں میں ارمانی کی گرم اور آرام دہ جیکٹ پہن کر خود کو راحت و تسکین بخشیں ؟ اگر ان سب سوالوں کے جواب "ہاں" ہیں تو بلکل بھی فکر نہ کریں. مہنگائی کے اس بد ترین دور میں شہر کراچی کے پاس ایک ایسا بازار بھی موجود ہے جو کہ ان تمام برانڈز جسی ہی عمدہ کوالٹی کی اشیاء محض چند سورپیوں کے عوض دے دیتا ہے. یہ بازار کوئی اور نہیں بلکہ شہر کراچی کے لائٹ ہاوس کا لنڈا بازار ہے.

ملکی تجارت کا مرکز مانے جانے والا شہر کراچی اپنے اندر بڑے بڑے مالس سمیت لائٹ ہاؤس کے لنڈا بازار جیسی مارکیٹس بھی سموئے ہوے ہے جو کہ غریب عوام کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں. لائٹ ہاؤس کے نام سے یہ ہرگز نہ سمجھیں کہ یہاں کوئی سمندر کنارے ایک بنلد ٹاور پر لائٹ نسب ہوگی بلکہ اس بازار کے قریب بہت سی فینسی لائٹس کی دکانیں موجود ہونے کے باعث اس کا نام لائٹ ہاؤس رکھ دیا گیا. لائٹ ہاؤس کے اس بازار کا اصل نام گھاڑی کھاتہ ہے جو کے شہر کراچی کی مصروف ترین شاہراہ ایم . اے . جناح روڈ پر واقع ہے.

لائٹ ہاؤس کی یہ قدیم مارکٹ گزشتہ چھ دہاہیوں سے موجود ہے. اس بازار میں اکثریت پشتون دکانداروں کی موجود ہے جو کہ جوتے ، کمبل ، پردے ، گرم ملبوسات اور دیگر اشیاء دوسری مارکیٹوں کی بدلے نہایت کم داموں میں فروخت کر دیتے ہیں. روزمرہ کی ضرورتی اشیاء کے ساتھ ساتھ لائٹ ہاؤس کے اس بازار میں انوکھی اور منفرد چیزیں بھی نظرآجاتی ہیں. سردیوں کی آمد ہوتے ہی ملک بھر کے مختلف بازاروں میں گرم ملبوسات کی خریداری میں اضافہ ہوجاتا ہے. ایسے میں اس بازار کی مانگ میں بھی بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آتا ہے اور ہر خاص و عام کم داموں گرم ملبوسات کی خریداری کرنے اس مارکیٹ کا رخ کرتا ہے. بازار میں موجود ایک دکاندار کا کہنا تھا کہ یہاں کہ اکثر دکاندار شہر کی مختلف علاقوں میں موجود گوداموں سے لاکھوں روپے کا مال خریدتے ہیں اور کم سے کم داموں میں فروخت کرتے ہیں مگر اس عمل میں جہاں منافع ملتا ہے وہیں اکثر اوقات بے حد نقصان بھی برداشت کرنا پڑتا ہے.

وقت کی ہوا نے جہاں ہرسو تبدیلی برپاہ کی ہے وہیں غریب عوام کی جنت مانے جانے والا لنڈا بازار بھی ماضی کی نسبت آج کے دور میں یک دم مختلف نظر آتا ہے. عوام کا ماننا ہے اب لائٹ ہاؤس میں بھی اشیاء آہستگی کہ ساتھ مھنگائی کی جانب بڑھتی دکھایی دیتی ہیں اور اس کی بدولت اب لائٹ ہاؤس کا یہ لنڈا بازار بھی غریب عوام کی دسترس سے باہر جاتا دکھایی دے رہا ہے.

Abdul Basit
About the Author: Abdul Basit Read More Articles by Abdul Basit: 2 Articles with 4817 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.